جسم میں پانی کی کمی

Dehydration [ Urdu ]

PDF download is not available for Arabic and Urdu languages at this time. Please use the browser print function instead

آب ربائی اس وقت ہوتی ہے جب جسم کے مناسب طور پر کام کرنے کیلئے حسب ضرورت پانی نہیں ہوتا۔ بچوں میں آب ربائی کی علامات اور علاج کے بارے میں پڑھیں۔

جسم میں پانی کی کمی کا کیا مطلب ہے؟

ہم روزانہ جسم سے پانی زائل کرتے ہیں ) پانی اور دیگر رطوبتیں( پیشاب اور پسینے کے ذریعے۔ ہم ان زائل شدہ رطوبتوں اور پانی کو کھانے اور پینے سے پورا کرتے ہیں۔ عموماً جسم اس طریق کو احتیاط کے ساتھ متوازن کرتا ہے، تو اس طرح ہم جتنا پانی ضائع کرتے ہیں اتنا پورا کر لیتے ہیں۔ کچھ معدنیات جیسے کہ نمک، سفید دھاتی عنصر، اور کلورین کے آمیزے بھی شریک ہیں تا کہ ہمارے بدن میں رطوبت کا صحتمندانہ توازن رہے۔

ڈی ہائیڈریشن ( ڈی ھائی ڈرےشن یعنی جسم میں پانی کی کمی اس وقت واقع ہوتی ہے جب بدن سے اتنی رطوبت خارج ہوتی ہے جتنی کہ اس میں داخل نہیں ہوتی۔ یہ اس وقت ہو سکتی ہے جب کہ بچہ کافی مقدار میں پانی نہیں پیتا یا وہ عام طور سے زائد بدن سے رطوبت خارج کرتا ہے۔ یہ عدم توازن ڈی ہائیڈریشن یعنی جسم میں پانی کی کمی کا باعث بنتا ہے۔

جسم میں پانی کی کمی آہستہ یا فوری طور پر ہو سکتی ہے۔ اس کا تعلق اس سے بھی ہے کہ کس طرح رطوبت زائل ہوئی ہے اور بچے کی کیا عمرہے۔ چھوٹے بچے اور بےبیز میں جسم میں پانی کی کمی ہونے کا زیادہ امکان ہےکیوں کہ ان کے جسم چھوٹے ہوتے ہیں اور ان میں رطوبت کا تھوڑا ذخیرہ ہوتا ہے۔ بڑے بچے اور نو عمر معمولی رطوبت کے عدم توازن کو بہتر طور پر نمٹ لیتے ہیں۔

جسم میں پانی کی کمی کے اسباب

جسم سےپانی کے زائل ہونے کے عام اسباب:

  • بیماری کے دوران پانی کا کم استعمال
  • رطوبت کا اسہال اور/یا الٹی کی وجہ سے اخراج

صحمتمند بچے جسم سےپانی کی کمی کے بغیر بھی کبھی کبھار الٹی یا دست کر سکتے ہیں لیکن پانی کی کمی فوری واقع ہو سکتی ہے اور بہت خطرناک ہو سکتی ہے۔ خاص طور پر بےبیز اور چھوٹے بچوں کے لئے۔ اگربچے اُلٹی کر رہے ہیں یا دست لگے ہیں اور وہ مناسب پانی پینے کے قابل نہیں تووہ رطوبت کو بہت جلد ضائع کر کے سخت بیمار ہو سکتے ہیں۔

مزید معلومات کے لئے پژھے " قے کرنا

جسم سے بڑی مقدار میں پانی زائل ہونےکی عام علامات

آپ کا بچہ مندرجہ ذیل میں سے ایک یا زائد کا حامل ہو سکتا ہے:

  • بے چینی، غنودگی ، چڑچڑاپن
  • ٹھنڈی اور پسینہ والی جلد
  • توانائی کی سطح کا کم ہونا، بہت کمزور اور لاغر نظر آنا
  • روتے وقت آنکھوں میں آنسو نہ ہونا
  • خشک چپچپا منہ اور/ یا زبان
  • ڈوبتی ہوئی آنکھیں یا بچے کے سر کی سطح کے نیچے تالو کے اوپرنرم دھبے
  • تھوڑی مقدار میں پیشاب آنا، 8 تا 12 گھنٹوں تک پیشاب نہ آنا یا گہرے رنگ کا پیشاب

جسم سےپانی کے زائل ہونےکی پیمائش کرنا

جسم سےپانی کے زائل ہونے کی پیمائش کرنے کا یہ خیال اچھا ہوگا کہ ہم بہت احتیاط کے ساتھ بچے کے اس وزن کا موازنہ کریں جو اس کے بیمار ہونے سے پہلے تھا۔ دونوں اوزان کے اندر جو فرق ہوگا وہ اس رطوبت کی مقدار ہو گی جو بچے نے ضائع کی ہوگی۔ تاہم یہ اکثر ممکن نہیں ہوتا: مختلف ترازو مختلف وزن بتاتے ہیں اورعموماً بچے کے بیمار ہونے سے پہلے زیادہ تر صحیح وزن کی پیمائش نہیں ہوتی ہے۔

صحت کے پیشہ ورکلینیکل ڈی ہائیڈریشن اسکیل کو جسم سے پانی کے زائل ہونے کی شدت کا جائزہ لینے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ آپ بھی اسے استعمال کر سکتے ہیں۔ اس ترازو کا استعمال آپ کی اس رہنمائی میں مدد کرے گا کہ آیا آپ کا بچہ بہتر ہو رہا ہے، یا ویسا ہی ہے یا اور بھی حالت بگڑ رہی ہے۔ ایک ڈاکٹر مزید معلومات استعمال کر سکتا ہے تاکہ جسم سے پانی کے زائل ہونے کی مقدار تک رسائی حاصل کر سکے لیکن یہ میزان، آغاز کرنے کے لحاظ سے اچھا ہے۔

یہ چارٹ کچھ علامات یا آثار کے لئے نکات وضع کرتا ہے جو آپ اپنے بچے میں دیکھتے ہیں۔ نکات کا میزان جتنا بڑا ہوگا پانی کی کمی اتنی شدید ہوگی۔

اپنے بچے کے جسم میں پانی کی کمی کی حالت کو شمار کرنے کے لئے:

  1. اپنے بچے کی علامات کو نشان لگائیں۔
  2. ہر علامت کے لئے۔ چارٹ میں درجہ بندی ڈھونڈیں۔
  3. درجہ بندی کو شمار کریں اور اپنے مجموعے پر غور کریں۔

مثال کے طور پر، اگر آپ کے بچے کا منہ اور آنکھیں خشک ہیں ) 2 پوائنٹ( ، آنسو کی کمی، ) 1 پوائنٹ(، اور پسینہ آور ) 2 پوائنٹ( اس طرح کل 5 پوائنٹ ہوئے اور آپ کے بچے کو درمیانہ درجہ سے لیکرشدید پانی کی کمی ہو سکتی ہے۔

کلینیکل ڈی ہائیڈریشن اسکیل

 012
عمومی ظاہری حالت

حسب معمول

پیاسا، بے چین ، یا سُست لیکن چھونے پر چڑچڑا۔

غنودگی، ڈھیلا، سرد، پسینہ آور

آنکھیں

حسب معمول

ہلکی ڈوبی ہوئی آنکھیں

زیادہ ڈوبی ہوئی آنکھیں

جھلی نما لیسدار چپچپا مادہ*

مرطوب

چپکنے والا

خشک

آنسو

موجود

کم ہوئے

غائب

* لیسدار جھلی میں منہ اور آنکھوں کی اندرونی جھلی بھی شامل ہے۔

مجموعہ 0 = کوئی پانی کی کمی نہیں

مجموعہ 1 تا 4 = کچھ پانی کی کمی

مجموعہ 5 تا 8 = درمیانہ درجہ سے لیکر شدید پانی کی کمی

(گولڈمین 2008)

جسم میں پانی کی کمی کا علاج

جسم میں پانی کی کمی کا علاج اس بات سے تعلق رکھتا ہے کہ آپ کا بچہ کہاں تک جسم سے رطوبت کے زائل ہونے سے متاثر ہوا ہے۔

درمیانہ درجہ سے لیکر سخت ڈی ہائیڈریشن [ کلینیکل ڈی ہائیڈریشن اسکیل مجموعہ 5 تا 8 ]

اپنے بچے کو فوری طور پر جانچ اور علاج کے لئے ڈاکٹر کے پاس لے جائیں۔

ہلکے درجہ کی ڈی ہائیڈریشن [ کلینیکل ڈی ہائیڈریشن اسکیل مجموعہ 1 تا 4 ]

اپنے بچے کے جسم میں پانی کو پورا کرنے کے لئے منہ سے دینے والے محلول دیں تاکہ ان نمکیات اور پانی کو جو ضائع ہو گئے پورا کیا جا سکے۔ تجارتی طور پردستیاب پینے والے محلول جیسا کہ پیڈیا لائیٹ، گیسٹرو لائیٹ، اینفا لائیٹ موجود ہیں۔ اور دیگر نمونے جو معقول حد تک متوازن پانی، چینی، اور نمکیات رکھتے ہیں تاکہ رطوبت کوجذب کرنے میں معاون ہوں۔ سادہ پانی یا گھریلو چارہ جوئیوں کی نسبت ان اشیاء کا استعمال کرنا بہترین ہے، خاص طور پر بےبیز اور چھوٹے بچوں کے لئے۔

اپنے بچے کو 5 ملی لیٹر ) ایک چائے کا چمچ( ہر پانچ منٹ میں دیں اور جیسے جیسے وہ برداشت کرے اس کی مقدار کو ہر 5 منٹ میں 30 ملی لیٹر ) ایک اونس( تک بڑھائیں۔25 ملی لیٹر تا 50 ملی لیٹر فی کلو گرام بدن کے وزن کے حساب سے 1 تا 2 گھنٹوں میں لے جانے تک ہدف مقرر کریں۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر آپ کے بچے کا وزن 13 کلو گرام ہے ) 29 پونڈ( ہے، تو آپ کو اُسے کُل 325 تا 650 ملی لیٹر ) 11 سے 22 اونس ( تک منہ سے دینے والا محلول 1 تا 2 گھنٹے میں دینے کا ہدف مقرر کرنا چاہئے۔

اگر آپ اپنے بچے کو اپنا دودھ پلا رہی ہیں تو اس کا پلانا جاری رکھیں۔

جسم میں پانی کی کوئی کمی نہیں[ کلینیکل ڈی ہائیڈریشن اسکیل مجموعہ 0 ]

اپنے بچے کو پانی والی اشیاء اورعمر کے لحاظ سے خوراک دیتے رہیں۔ اگر آپ کے بچے کو اُلٹی آتی ہو یا اسہال لگے ہوں، تو اُسے 10 ملی لیٹر/کے جی، ہر آُلٹی یا دست کے بعد زائل شدہ رطوبت کو پورا کرنےکے لئَے منہ سے دینے والے محلول دیں۔ اپنے بچے کو بار بار تھوڑا تھوڑا کھلاتے رہیں۔

بدن میں پانی کی کمی کو پورا کرلینے کے بعد کا علاج

ایک مرتبہ جب آپ کا بچہ بہتر طور پربدن میں پانی کی کمی کو پورا کرلے، تو دوسرا قدم یہ ہوگا کہ اُسے اپنی معمول کی خوراک کی طرف واپس لایا جائے۔ یہ عام طور پر اس کے آخری بار اُلٹی کرنے کے 4 تا 6 گھنٹے بعد ہو سکتا ہے۔ اپنے بچے کو معمول کے مشروب اور کھانے جو وہ پسند کرتا ہے وہ دیں۔

آپ کو اپنے بچے کو پرہیزی کھانا جیسے ب ر ا ٹ ) کیلے، چاول، سیب کی چٹنی، ٹوسٹ( دینے کی ضرورت نہیں۔ تاہم بچے کو ایسا کھانا دینے سے گریز کریں جس میں زیادہ چینی، یا میٹھی چیزیں، تلی ہوئی یا زیادہ چکنائی والے ، اورچٹپٹے کھانے، جب تک کہ وہ با لکل ٹھیک نہ ہو جائے۔

بچے کے فارمولا یا دودھ کو پانی ، منہ کے ذریعے ِدیے جانے والے محلول یا کسی اور مشروب کے ساتھ پتلا نہ کریں۔

اگر آپ کے بچے کو اُلٹی اور دست جاری ہیں، تو اُسے 10 ملی لیٹر/کے جی، منہ سے دینےوالے محلول کو ہر دست یا اُلٹی کے بعد دیں۔ آپ اسے معمول کے کھانے اور مشروب جو وہ پسند کرتا ہےبھی دے سکتے ہیں۔ یہ بھی مناسب ہو گا کہ اپنے بچے کو دودھ اور دوسری غذائیت سے بھرپور خوراک بھی دے سکتے ہیں جو آپ کے بچے کے جسم کوتندرست اور بحال ہونے کے لئے ضروری ہے۔

بدن سے پانی کے زائل ہونے پر منہ سے دیے جانے والے محلول کے ذریعہ آئندہ دست و قے کو روکنا

اپنے بچے کوزیادہ سے زیادہ منہ کے ذریعے محلول دے کرآپ اکثر پانی سے کمی کا بچاؤ کرسکتے ہیں اور جیسے ہی پانی کی کمی کی علامات کو محسوس کریں۔ یہ محلول فارمیسیز پر پلانے کیلۓ تیار مشروبات،پاپسکلز،اور پاؤڈر کی شکل میں دستیاب ہیں ۔ پاؤڈرز کو ذخیرہ کرنا آسان ہے، اورانکے استعمال کی مدت لمبی ہوتی ہے۔ لیکن انکو دھیان سے حل کرنا چاہیۓ ورنہ غلط مقدار دی جاسکتی ہے۔

اگر آپ کا بچہ منہ سے لینے والے محلول کو بوتل یا کپ سے لینے کا انکار کرتا ہے، تو اسے چائے کے چمچ یا سرنج میں محلول دیں ۔ محلول کے درجہ حرارت سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ جیسے آپکا بچہ چاہے آپ محلول کو گرم،ٹھنڈے،یا کمرے کے درجہ حرارت والے پانی میں ملا سکتے ہیں۔

طبی امداد کب لینی چاہئے

اپنے بچے کے باقاعدہ ڈاکٹر کوکال کریں اگر :

  • آپ کا بچہ پینے والے محلول کو لینے سے انکار کرتا ہے
  • آپ کا بچہ مسلسل اُلٹیاں کرتا ہے

اپنے بچے کو قریبی ایمرجنسی کے محکمہ میں لے جائیں یا اگر ضروری ہو 911 کو کال کریں، اگر

  • آپکا بچہ صحتمند ہوتا نظر نہیں آرہا یا مزید پانی کی کمی کا شکار ہورہا ہے۔
  • دست یا اُلٹی میں خون آتا ہے، یا اُلٹی کا رنگ سبزہو جاتا ہے
  • آپ کے بچے کو درد ہے جس کا علاج آپ نہیں کرسکتے یا وہ اُس کی وجہ سے کافی مقدار میں پانی نہیں لے پاتا۔
  • اسہال 10 دن سے زائد تک جاری رہتے ہیں

کلیدی نکات

  • بےبیز اور چھوٹے بچوں میں پانی کی کمی کاخطرہ سب سے زیادہ ہے۔
  • قبل از وقت، مناسب علاج پانی کی کمی کو روک سکتے ہیں۔
  • بچے جنہیں پانی کی معمولی کمی کا شکار ہوں ان کا علاج گھر پر کیا جاسکتا ہے۔
  • بچے جنہیں درمیانہ درجہ سے لیکر شدید پانی کی کمی ہو اُنہیں ڈاکٹر کو دیکھنا چاہئے۔
Last updated: noviembre 17 2009