ایتھامبوٹول

Ethambutol [ Urdu ]

PDF download is not available for Arabic and Urdu languages at this time. Please use the browser print function instead

آپکے بچے کو ایتھامبوٹول [ ایتھام- بو- ٹول ] نامی دوا لینے کی ضرورت ھے۔ یہ معلوماتی پرچہ آپ کو بتائے گا کہ یہ دوا کس طرح سے لینی ھے اور جب آپ کا بچہ یا بچی یہ دوا لیں گے تو اس کے ذیلی اثرات کیا ھو سکتے ھیں

یہ دوا کیا ھے ؟

ایتھامبوٹول ایک دوا ھے جو کہ ایک ایسی بیماری کےلئے استعمال ھوتی ھے جسے ٹیوبر کولوسیز یا عرف عام میں ٹی بی کے نام سے پکارا جاتا ھےِ ۔

ایتھامبوٹول گولیوں کی صورت میں ھوتی ھے اور اپنے برانڈ نام اٹیبی یا مایامبوٹول کے نام سے دستیاب ھے

یہ دوا اپنے بچے کو دینے سے پہلے کیا کرنا ھے

اپنے ڈاکٹر کو بتائے کہ اگر اس دوا یا کسی اور دوا سے ماضی میں کسی قسم کا درعمل ھوا ھو

اگر آپ کے بچے کو مندرجہ ذیل بیماریاں ھوں تو اپنے ڈاکٹر یا فارماسسٹ سے بات کیجے تا کہ اس دوا کے بارے میں پیشگی اختیاط کی جا سکے:

  • آنکھوں کی بیماری یا نظر کا کم ھونا
  • گروں کی کوئی بیماری

آپ نے بچے کو دوا کس طرح دینی ھے ؟

اپنے بچے کو یہ دوا دیجئے :

  • اگر آپ کا بچہ ٹھیک بھی ھو جائے تو ایتھا بمو ٹول دینا بند نہ کریں جب تک آپکا ڈاکٹر یا فارماسسٹ آپکو ھدائیت نہ کرے۔
  • آپکے بچے کو6 ما ہ سے لیکر دو سال تک ایتھامبوٹول دوا لینے کی ضرورت پڑ سکتی ھے
  • روزانہ ایک ھی وقت میں دوا دیں جیسا کہ بچے کے ڈاکٹر یا فارماسسٹ مشورہ دیں، تا کہ کوئی خوراک نہ چھوٹ جائِے۔
  • دوا کھانے کے ساتھ دیں تا کہ پیٹ خراب نہ ھو۔

اگر آپ کے بچے کی ایک خوراک چھوٹ جاتی ھے تو کیا کرنا چاھئے

  • جونہی یاد آئے چھوٹی ھوئی خوراک دے دیں
  • اگر اگلی خوراک کا وقت قریب ھو تو پچھلی کو بھول کر اگلی خوراک صحیع وقت پر دیں
  • آپنے بچے کو اکٹھی دو خوراکیں کبھی نہ دیں

یہ دوا اپنا اثر دکھانے میں کتنا وقت لیتی ھے ؟

  • دوا کو اثر کرنے میں ایک مہینہ لگتا ھے

اس دوا کے ذیلی اثرات کیا ھو سکتے ھیں ؟

آپ کا بچہ جب ایتھامبوٹول کی دوا لے گا تو اس کے مندرجہ ذیل ذیلی اثرات ھو سکتے ھیں ۔ اگر یہ ذیلی اٹرات مسسلسل جاری رھتے ھیں اور آفاقہ محسوس نہیں ھوتا تو اپنے بچے کے ڈاکٹر سے رابطہ کیجئے:

  • چکر آنا
  • خارش یا جلد پر نشان
  • بھوک میں کمی
  • پیٹ میں درد
  • پیٹ کی خرابی
  • الٹیاں آنا

اگر بچے کو مندرجہ ذیل ذیلی اثرات محسوس ھوں تو اسکے ڈاکٹر سے رجوع کریں:

  • پٹھوں یا جوڑوں میں درد
  • بینائیِ میں دھندلہ پن یا سبز اور لال رنگ دیکھنے میں مشکل

بہت سے ذیلی اثرات عام نہیں ھیں لیکن شدید مسائل کے حامل ھو سکتے ھیں۔ فوری طور پر اپنے بچے کے ڈاکٹر کو کال کرِیں یا فوری طور پر شبہ حادثات میں لیکر جائیں اگر آپ کے بچے میں ذیلی اثرات کی مندرجہ ذیل علامات ظاھر ھوتی ھیں:

  • گبھراھٹ
  • ھاتھوں یا پیروں کی انگلیوں میں درد یا سنسناھت
  • غیر معمولی زخم یا خون کا نکلنا
  • پیشاب کا پیلا ھونا
  • جلد یا آنکھوں کا پیلا ھونا

جب آپکا بچہ یہ دوا لے رھا ھو تو کونسی احتیاط کرنا ضروری ھے ؟

کچھ ادویات ایسی ھیں جنہیں ایتھامبوٹول کے ساتھ نہیں لیا جا سکتا، یہ ضروری ھے کہ آپ اپنے ڈاکٹر یا فاماسسٹ کو بتائیں کہ آپ کا بچہ کونسی نسخے والی دوائیں لے رھا ھے یا ایسی ادویات جو کاونٹرسے خریدی گئی ھوں جن میں ھربل یا قدرتی دوائیں بھی شامل ھیں۔

ڈاکٹر کے کلینک میں ملاقات کے لئے جاتے رھیں تاکہ ڈاکٹربچے کے اوپر ایتھامبوٹول کا رد عمل دیکھتا رھے ۔

ھو سکتا ھے ایتھامبوٹول لینے کے بعد آپکے بچے کو لگاتار آنکھوں اور خون کے ٹیسٹ کرانے کی ضرورت پڑے گی

مزید ضروری معلومات کونسی ھیں جنہیں آپکا جاننا ضروری ھے ؟

بچے کی دوائیوں کی لسٹ اپنے پاس رکھیں جو کہ اپنے ڈاکٹر یا فارماسسٹ کو دکھائِیں

اپنے بچے کی ادویات کسی دوسرے کو اور کسی دوسرے بچے کی دوا ھرگز اپنے بچے کو نہ دیں

ایتھامبوٹول کی دوا کو تھنڈی اورخشک جگہ پرسورج کی روشنی سے دور رکھیں، باورچی خانے یا غسل خانے میں رکھنے سے گریز کریں۔

ایتھامبوٹول بچے کی پہنچ سے دور ، بحفاظت کسی تالے میں رکھیں اگر آپ کا بچہ بہت زیادہ مقدارمیں ایتھامبوٹول لے لیتا ھے تو فوری طور پر نیچے دئے گئے زھر خوردنی کے مرکزوں پر کال کریں، یہ کال مفت ھوتی ھے۔

  • اگر آپ ٹورنٹو میں قیام پزیر ھیں اس نمبر پر کال کریں 5900 -813 –416
  • اونتاریو میں کسی دوسری جگہ رھتے ھیں تو اس نمبر پر کال کیجئے017 9 - 268 -800 -1
  • اگر آپ اونتاریو سے کہیں باھر رھتے ھیں تو اپنے مقامی زھر خوردنی کے کنٹرول کے مرکز سے رجوع کریں

دستبرداری: فیملی میڈ ایڈ میں یہ معلومات چھپائی کے وقت بلکل درست ھیں۔۔ یہ ایتھامبوٹول کی دوا سے متعلق معلومات کا ایک خلاصہ ھے جس میں اس دوائی کے متعلق پوری معلومات مہیا نہیں کی گئیں اور نہ ھی سارے ذیلی اثرات کا بتایا گیا ھےاگر آپ کے پاس کچھ سوالات ھیں یا ایتھامبوٹول سے متعلق کچھ مزید معلومات لینا چا ھتے ھیں تو اپنے ڈاکٹر سے رابط کیجئے۔

Last updated: March 05 2010