دانت: دانتوں کی حفاظت

Teeth: Dental care for children [ Urdu ]

PDF download is not available for Arabic and Urdu languages at this time. Please use the browser print function instead

آپ کے بچے کے دانتوں کی حفاظت کے لئے معلومات مہیا کی گئی ھیں، جس میں برش کرنا، فلاس کرنا، اور ڈینٹسٹ کے پاس جانا شامل ھے

اپنے بچے کے دانت کس طرح صاف کرنے ھیں

آخر کار آپ کے بجے کے دودھ کے دانت گرجاتے ھیں، یہ 6 سے لیکر 12 سال کی عمر تک اترتے ھیں اور اس کے بعد مستقل دانت نکلتے ھیں۔ بہر حال ، ضروری بات یہ ھے کہ کہ آپ کو بچے کے دانت صاف رکھنا ضروری ھیں۔ بچے کو کھانا کھانے ، بولنے اور بڑا ھونے کے لئے دانتوں کی ضرورت ھوتی ھے۔ اگر آپکے بچے کے دانت بھربھرے ، آلودہ اور ٹوٹ رھے ھیں تو انہیں دندان ساز سے علاج کی ضرورت ھے۔

اگر آپ کے بچے کے دا نت میں سوراخ ھے اور علاج میں دیر ھو جائے تو اس سے درد میں اضافہ اور انفیکشن ھو سکتی ھے۔ انفیکشن بچے کے چہرے اور جسم کے دوسرے حصے میں پھیل سکتی ھے جس سے بچہ سخت بیمار ھو سکتا ھے ۔ شدید قسم کی انفیکشن آپ کے بچے کے دانتوں کو مستقل نقصان پہنچا سکتی ھے جو کہ بچے کےدودھ کے دانت کے نیجے کی ھڈی میں بن رھے ھوتے ھیں

آپ نے ابنے بچے کے دانتوں کی صفائی کب شروع کرنی ھے

جتنی جلد ممکن ھو بچے کے دانت صاف کرنا شروع کر دیں ، آپ کو یہ تسلی کرنا ھو گی کہ آپ کے بچے کے منہ کا اندر والا حصہ صاف ھے۔ جب بچہ تین مہینے کا ھو جائے ، تو ھرمرتبہ دودھ پلانے کے بعد بچے کے مسوڑوں کو ھلکے گیلے کپڑے سے آھستگی سے صاف کریں۔ جونہی بچے کا پہلہ دانت ظاھر ھو آپ ٹوتھ برش کا استعمال شروع کر سکتے ھیں

چھوٹی عمر میں دانت میں کھوڑ پڑنا [ دودھ کی بوتل کا سنڈروم ]

چھوٹی عمر میں ھی بچے کے دانت میں کھوڑ پڑنا [ ای سی سی ] یا دانت کا خراب ھونا ، جس کو نرسنگ بوتل کا سنڈروم بھی کہا جاتا ھے۔ ای سی سی نومولود اور بڑے بچوں کے دانتوں کی خطرناک بیماری ھے۔ ای سی سی بوتل یا چھاتی کے دودھ سے بھی پیدا ھوتی ھے، یہ اس وقت پیدا ھوتی ھے جب بچے کے منہ کے اندر کی صفائی کا خیال نہ رکھا جائے، خصوصا" رات کو سوتے وقت۔

ای سی سی کی بیماری سے بچاو

  • سوتے وقت بیڈ پر جانے سے پہلے اپنے بچے کو دودھ، فارمولہ، جوس یا میٹھا شربت دینے سے پرھیز کریں۔
  • بستر پر جا نے سے پہلے کسی میٹھے مشروب کے بجا ئے بچے کو بوتل میں ڈال کر سادہ پانی پلایئِں
  • جب بھی آپ بچے کو چھا تی یا بوتل کا دودھ پلاتی ھیں تو اس کے بعد بچے کے دانت صاف کیجئے، جب رات کو آخری بار آپ بچے کو چھاتی یا بوتل کا دودھ پلائیں اور بچہ سونے والا ھو تو نہائت نرمی سے اس کے دانت اور مسوڑھوں کو صاف کریں۔
  • اپنے بچے کو کبھی بھی میٹھے پانی، دودھ، یا جوس سے بھری بوتل یا ٹرینینگ کپ بھر کے ادھر ا'دھر گھومنے مت دیں
  • بچے کی چوسنی کو کبھی بھی شھد یا میٹھے میں ڈبو کر نہ دیں، اسکی بجائَے پلین چوسنی دیں

سنیکس

زیادہ تر بچے غذائئت کی ضرورت سنیکس سے ھی پوری کرتے ھیں۔ اسکی وجہ یہ ھے کہ ان کا چھوٹا سا معدہ بڑا کھانا کھانے کا متحمل نہیں ھو سکتا ۔ اس بات کی تسلی کر لیں کہ پورا دن بچے کو صحت مند سنیکس کھانے کو دیں۔ میٹھی اشیاء بچے کو صرف انعام کے طور پر دیں۔ ھر مرتبہ سنیک کھانے کے بعد، نرمی سے بچے کے دانت صاف کریں۔ جب بچہ دانتوں سے چپکنے والا میٹھا کھاتا ھے جیسے کینڈی یا میوہ جات وغیرہ تو اس صورت میں منہ اور دانتوں کا صاف کرنا اور بھی ضروری ھو جاتا ھے۔ اگر سنیک کھانے کے بعد بچے کے دانت صاف نہیں کیے جاتے تو اسے گلاس میں پانی پینے کو دیں۔ اس طرح کرنے سے دانتوں سے چپکی چینی صاف ھو جائے گی اور دانت کیڑا لگنے سے محفوظ رھیں گے۔

دوا کھانے کے بعد دانتوں کی حفاظت

بعض مایا ادویات چینی کے اجزاء سے بھرپور ھوتی ھیں۔ دوا لینے کے بعد اپنے بچے کے دانت اسی طرح سے صاف کیجئے جس طرح سے سنیک کھا نے کے بعد کرتی ھیں۔

بچے کے دانتوں کو برش کرنا

دن میں دو مرتبہ بچے کے دانت صاف کرنا صروری ھیں۔ دانتوں کو برش کرنے کا بہترین وقت صبح سویرے اٹھ کر اور رات کو سونے سے پہلے ھے۔ سونے سے پہلے برش کرنا تو بہت ھی ضروری ھے۔ اس عمل سے ایسے جراثیم مر جا تے ھیں جو رات بھر دانتوں سے چپکے رھتے ھیں اور دانتوں میں خرابی کا باعث بنتے ھیں۔ اس کے علاوہ آپ کو ھر کھا نے یا سنیک کے بعد بھی بچے کے دانت صاف کرنا ضروری ھیں۔ اگر ایسا ممکن نہ ھو سکے تو بچے کو سادہ پانی کا گلاس پلائیے تا کہ چینی کے اجزاء دانتوں سے نکل جائیں۔

آپکی مدد کے بغیر بچے کا برش کرنا

دانت کے آگے، پیچھے اور نوک ایسی جگہیں ھیں جہاں آسانی سے کھوکھلا پن پیدا ھو سکتا ھے، اس لئے ضروری ھے کہ ان حصوں کو صاف رکھا جائے ۔ اگر آپ کا بچہ بہت چھوٹا ھے تو ان حصوں کو صاف کرنے میں آپکو بچے کی مدد کرنا ھو گی۔ زیادہ تر چھوٹے بچے خود برش کرنے میں لطف محسوس کرتے ھیں۔ آپ کو بچے کی اس حرکت کی حوصلہ افزائی کرنی چاھیے لیکن اس کے بعد آپ خود اچھی طرح سے بچے کے دانت صاف کر سکتی ھیں۔

اگر آپ کا بچہ اپنے جوتے کے تسمے باندھ سکتا ھے یا لائنوں کے درمیان رنگ بھرنے کے قابل ھو چکا ھے تو توقع کی جا سکتی ھے کہ وہ اس قابل ھے کہ اپنے دانتوں کو برش بھی کر سکے۔

بچے کے دانتوں کو برش کس طرح کرنا ھے

ٹوتھ برش کے ریشوں کا نرم اور گول ھونا ضروری ھے۔ یہ بچے کے مسوڑوں پر نرمی سے کام کریں گے ۔ جہاں مسوڑھے دانتوں سے ملتے ھیں وھاں 45 ڈ گری کے زاوئے سے برش کرنا شروع کریں۔ برش کو دائرے کی شکل میں حرکت دیں۔ رگڑیں نہیں۔ اگر آپ برش کو سختی سے رگڑیں گے تو مسوڑوں کو نقصان پہنچے گا۔ بجلی سے چلنے والا ٹوتھ برش بھی اچھا کام کرتا ھے ۔ زیادہ تر چھوٹے بچے بجلی یا بیٹری سے چلنے والا برش ھی پسند کرتے ھیں۔ اپنے ڈ ینٹسٹ سے اپنے بچے کے لئے بجلی یا بیٹری سے چلنے والے برش کے متعلق دریافت کیجئے۔

ٹوتھ پیسٹ کا استعمال

جب تک آپکا بچہ دو سال کا نہیں ھو جاتا ، آپ اپنے بچے کے لئے فلورائڈ ٹوتھ پیسٹ کا استعمال نہ کریں۔ اس کی بجائے بچوں والی ٹوتھ پیسٹ کا استعمال کرا یں جس میں 2 ۔ 0 فی صد فلورائڈ ھوتی ھے۔ جب آپکا بچہ 2 سال سے زیادہ کی عمر کا ھو جاتا ھے تواسے بہت کم مقدار میں فلورائڈ کا استعمال کرائیں۔ اس کی مقدار اتنی کم ھو جو کہ بمشکل برش کے ریشوں کو ڈھانپ سکے

فلورائڈ

اگر کم مقدار میں فلورائڈ کا استعمال کیا جائے تو یہ دانتوں کی ساخت کو مضبوط بناتی ھے اور دانتوں کو کھوکھلا ھونے سے محفوظ رکھتی ھے۔ یہ بچوں کے دانتوں کی مضبوط نشونما کے لئے بہت ضروری ھے۔ فلورئڈ، ٹوتھ پیسٹ کی زیادہ تر اقسام میں پایا جاتا ھے اور بعض کیمیونیٹییز میں یہ پینے کے یانی میں بھی استعمال کیا جاتا ھے۔ بہر حال، فلورا ئڈ کی زیادہ مقدار لینے سے بچے کے دانتوں پر نشان پڑ جاتے ھیں اس لئے ضروری بات یہ ھے کہ بچے کو ٹوتھ پیسٹ کی محدود مقدار دی جا ئے۔

اگر آپکی کمیونیٹی میں فلورائڈ پینے کے پانی میں نہیں ڈالی جاتی یا پھر آپ کنوئیں کا پانی استعمال کرتے ھیں تو اس بارے میں اپنے بچے کے ڈینٹسٹ کو مطلع کیجئے۔ بہت ممکن ھے کہ اس کا ڈ ینٹسٹ بچے کے دانتوں کو کھوڑسے بچانے کے لئے کوئی اضافی دوا تجویز کرے۔

فلاسنگ

جتنی جلدی ممکن ھو سکے بچے کو فلاسنگ کی عادت ڈالیں ۔ جب آپ کے بچے کے پچھلے دانت نکل کر ایک دوسرے کے ساتھ مل جائیں تو یہ فلاسنگ شروع کرنے کا صحیع وقت ھے، اس وقت بچہ عموما" تین سال کا ھوتا ھے۔ فلاسنگ کرنا ا س لئے بھی ضروری ھے کہ برش دانتوں کے بیچ پوری طرح نہیں پہنچ پاتا۔ فلاسنگ کرنے کے لئے آپ کے بچے کو آپ کی مدد درکار ھو گی لیکن 10 یا 11 سال کی عمر میں بچہ خود فلاس کرنے کے قابل ھو جائے گا۔ جب آپ اپنے بچے کے ڈینٹسٹ کے پاس جائیں تو اس سے یا ڈینٹل ھائیجینسٹ سے درخواست کیجئے کہ وہ فلاسک کرنے میں بچے کی راھنمائی کریں۔

ڈ ینٹسٹ سے پہلی ملاقات کرنا

بچہ جب 6 ماہ کی عمر کو پہنچے یا اس کا پہلا دانت نمودار ھو تو یہ بچے کو ڈ ینٹسٹ کے پاس لے جانے کا صحیع وقت ھے ۔ جتنی جلد آپ بچے کو لے جانا شروع کریں گے اتنی جلد ھی بچہ ڈینٹسٹ کے پاس جانے کا ٰعادی ھو گا۔ اگر آپ کا خاندانی ڈ ینٹسٹ بچوں کا علاج نہیں کرتا تو آپ کو اپنے علاقے میں بچوں کا ڈ ینٹسٹ تلاش کرنا پڑے گا۔ پہلی ملاقات کے بعد ڈ ینٹسٹ آپ کو بتائے گا کہ بچے کو دوبارہ معائنے کے لئے کب لانا ضروری ھے-

ڈ ینٹسٹ سے خوف کھانے کی ضرورت نہیں

اگر آپ خود ڈینٹسٹ کے پاس جا نے سے کترا ئیں گے تو بہت ممکن ھے آپ کا بچہ بھی آپ کے ھی نقش قدم پر چلنے کی کوشش کرے۔ آپنے بچے پر کبھی یہ ظاھر نہ ھونے دیں کہ آپ ڈ ینٹسٹ پر جانے سے کتراتے ھیں ۔ جب اپنے نچے کو ڈ ینٹسٹ پر لے جانے کا وقت آئے گا تو آپ کو اپنا رویہ مثبت رکھنا ھو گا۔ بچے کو بتانا ضروری ھے کہ ڈ ینٹسٹ کیا کام کرتا ھے ڈ ینٹسٹ پر لے جانے سے پہلے اپنے بچے کو ایک دواچھی کہانیاں سنانا نہ بھولیں ۔

دانتوں کے زخمی ھونے پر فسٹ ایڈ دینا

بچوں کے دانتوں کا ٹوٹنا ایک عام بات ھے ۔ یہ زخم معمولی سے لیکرگر کر دانت کے ٹوٹنے تک ھو سکتے ھیں۔ ان میں دودھ کے دانت اور مستقل دانت دونوں شامل ھیں۔

جب نومولود اور چھوٹے بچوں میں دانت کا زخم ھوتا ھے تو اسکے علاج کرنے کا حتمی مقصد یہ ھوتا ھے کہ وہ مستقل دانت جو دودھ والے دانتوں کے نیچے نکل رھے ھیں ان کو کسی قسم کے نقصان سے محفوظ رکھا جا سکے۔

دانتوں کے زخمی ھونے سے متعلق معلومات، وجوھات، اقسام اور علاج سے متعلق یہ کتابچہ پڑھیے "Tooth Injury: First Aid.”

کلیدی نقاط

  • جتنی جلد ممکن ھو بچے کے دانت صاف کرنا شروع کر دیں ، جب بچہ تین مہینے کا ھو جائے ، تو ھرمرتبہ دودھ پلانے کے بعد بچے کے مسوڑوں کو ھلکے گیلے کپڑے سے آھستگی سے صاف کریں۔ جونہی بچے کا پہلہ دانت ظاھر ھو آپ ٹوتھ برش کا استعمال شروع کر سکتے ھیں
  • بچے کے دانتوں کو شروع سے ھی کھوکھلا ھونے سے بچائیں اور سوتے وقت کوئی میٹھا مشروب یا دودھ نہ پلائیں
  • بچے کو دن میں دو بار برش کرائیں ، ممکن ھو تو ھر کھانے کے بعد ورنہ رات کو سونے سے پہلے انتہائی ضروری ھے
  • دو سال کی عمر تک ایسی ٹوتھ پیسٹ کا استعمال کرائیں جس میں فلورائڈ کی آمیزش نہ ھو۔
  • دانتوں کو فلاس کرنا بہت ضروری ھے ۔ ابنے بچے کو تین سال کی عمر سے فلاسنگ کی عادت ڈالیں
  • بچے کو ڈ ینٹسٹ کے پاس 6 ماہ کی عمر میں پہلی ملاقات کے لئے لیکر جائیں۔ جب بھی آپ بچے کو ڈ ینٹسٹ کے پاس لیکر جائیں تو اپنے انداز میں مثبت تبدیلی پیدا کریں
Dernières mises à jour: avril 14 2011