دماغی برق نگارش

Electroencephalogram (EEG) [ Urdu ]

PDF download is not available for Arabic and Urdu languages at this time. Please use the browser print function instead

معلوم کریں کہ الیکٹروانسیفلوگرام (EEG) کیا ہے، یہ کس طرح مرگی والے بچوں کی مدد کرتا ہے، اور بچے کو کس طرح EEG جانچ کیلئے تیار کریں۔


دماغی برق نگارش کیا ھے

دماغ کی حرکات و سکنات کا برقی نقشے (EEG) کے طریقالیکٹرو اینسا فیلوگرام پیٹرنز
آپ کے بچے کی کھوپڑی کے ساتھ الیکٹروڈز چپکا دیتے ہیں جو دماغ میں مختلف برقی نمونے کی سرگرمی کی پیمائش کرتے ہیں۔ یہ نمونے ایک لہراتی ہوئی لکیروں سے ظاہر ہوتے ہیں جو ڈاکٹر کو یہ جائزہ لینے میں مدد دیتے ہیں کہ دماغ میں کہاں خلاف معمول سرگرمی واقع ہو رہی ہے۔

دماغ کہ خانے آپس میں رابطے کے لیے کم قوت کی بجلی استمعال کرتے ہیں۔ دماغی برق نگارش کچھ وقت کلیے اس بجلی کی پیمائش کرتا ھے۔ دماغ کی برقی سرگرمی بل دار لکیروں کی صورت میں کمپیوٹر کے مونیٹر پر نظر آتی ھے۔ ڈاکٹر ان بل دار لکیروں کو پڑھ کر بتاتے ھیں کہ دماغ کسطرح کام کر رھا ھے۔

دماغی برق نگارش کی ضرورت کیوں ھے

ڈاکٹر دماغی برق نگارش کو دماغ کے مسائل تلاش کرنے کیلئے استعمال کرتے ھیں۔ مثلاْ ڈاکٹر معلوم کر سکتے ھیں کہ تشنج یا بیماری کا اچانک حملہ کہاں سے شروع ھوا۔ جب بھی کوئی مسئلہ ھو تو برقی نمونہ میں تبدیلی آجاتی ھے۔ نمونہ میں تبدیلی بل دار لکیروں کی تبدیلی کی صورت میں مانیٹر پر نظر آتی ھے۔ یہ بتاتی ھے کہ دماغ میں کہا پر مسئلہ ھے۔ ڈاکٹر یہ دیکھ کر بہتر علاج کر سکتا ھے

آپ بچہ کو دماغی برق نگارش کہ لیے کس طرح تیار کر سکتے ھیں

بچے کو ھسپتال لانے سے پہلے اسکے بال دھوئے۔ جب آپ بال دھوئے تو دیکھیں کہ بچہ کے بالوں میں جویں تو نہیں۔ اگر آپکو جویوں کہ اثار ملیں تو نرس کو بتائں۔ برائے مہربانی بچہ کہ بالوں میں بالوں کو سنوارنے والی آشیاں استمعال نہ کریں

سکون بخش

اگر آپکا بچہ ٹیسٹ کہ دوران ساکت لیٹ نہیں سکتا تو اُسے سکون بخش دوائی دی جا سکتی ھے۔ سکون بخش دوا وہ ھوتی ھے جس سے بچہ میں خوف میں کمی آتی ھے اور وہ سکون سے ساکت لیٹا رھتا ھے۔ عام طور پر کلورل ھاڈریٹ اور پنٹوباربیٹل سوڈیم دی جاتی ھے۔

اگر آپکے بچے کو سکون دینے والی دوائی کی ضرورت ھے تو بچہ ٹیسٹ سے 8 گھنٹہ پہلے ٹھوس غزا کھانا، 6 گھنٹہ پہلے دودھ یا مایع چیزیں پینا یا 4 گھنٹہ پہلے ماں کا دودھ پلانا بند کر دیں۔ اگر آپ کو یقین نہیں ھے کہ آپکے بچہ کو دوائی یا غزا یا پانی دینا کب بند کرنا ھے تو آپ ٹیسٹ سے ایک دن پہلے نرس سے رجوع کریں ۔

دماغی برق نگارش کہ دوران

دماغی برق نگارش کو تقریباً ایک گھنٹہ لگتا ھے اور کوئی تقلیف نہیں ھوتی۔

دماغی برق نگارش کا ٹیسٹ عموماً ہسپتال میں کیا جاتا ھے اور یہ کام دماغی برق نگارش کا تربیت یافتہ ماہر ٹیکنالجسٹ کرتا ھے ۔ اکژ بچے بستر پے لیٹتے ھیں کبھی کبھار بچے بیٹھ بھی جاتے ھیں۔ ٹیسٹ کہ دوران والدین کو اکژ بچہ کہ ساتھ رھنے کی اجازت ھوتی ھے

آپکے بجہ کہ سر کا ناپ لیا جائے گا اور مومی پنسل سے نشان لگایا جائے گا تاکہ ٹیکنالجسٹ کو پتہ چل جائے کہ کہاں پہ دھات کا چھوٹا دائرہ نما جسکو برقیرہ کہتے ھیں لگانا ھے۔ بچہ کہ سر پہ لگائے ھوئے نشانوں کو صابن سے دھو دیا جاتا ھے۔ اسکے بعد کریم اور گاز سے برقیرہ لگا دیے جاتے ھیں۔ برقیرہ کی تار کمپیوٹر کہ ساتھہ لگا دیے جاتے ھیں۔

کمپیوٹر پہ آپکے بچہ کہ دماغ کا نمونہ ریکارڈ کیا جاتا ھے۔ دماغی برق نگارش کی مشین بچہ کہ دماغ کا نمونہ برقرار طور پہ کمپیوٹر پہ ریکارڈ کرتی ھے اور سکرین پہ نظر آتا ھے۔

ٹیسٹ کہ دوران ٹیکنالجسٹ آپکہ بچہ سے کہہ سکتا ھے۔

  • تین منٹ کہ لیے گہرے سانس لے
  • بچہ آپنی انکھوں کو کھولے اور بندھ کرے
  • کچھ منٹوں کہ لیے چمکتی ھوئی روشنی کو دیکھے

اس مشق کا مقصد دماغ کی سرگرمی کو ترغیب دینا ھے۔ جب یہ سرگرمی تبدیل ھوتی ھے تو برقی نمونہ بھی بدل جاتا ھے۔ مختلف سرگرمیوں کی وجہ سے نمونہ میں تبدیلی سے ڈاکٹروں کو پتہ چلتا ھے کہ دماغ کس طرح کام کرتا ھے

سوتے اور جاگتے ھوئے

آپکہ بچہ کا ٹیسٹ سوتے اور جاگتے ھوئے ھو سکتا ھے۔ اس سے پتہ چلتا ھے کہ دماغ میں سوتے اور جاگتے و قت کیا فرق ھے۔

دماغی برق نگارش کہ دوسرے اثرات

اگر آپکہ بچہ نے سکون دینے والی دوائی نہیں لی تو دماغی برق نگارش کہ دوسرے اثرات یا کوئی دوسری مشکل پیش نہیں ھو گی

اگر آپکہ بچہ نے سکون دینے والی دوائی لی ھے تو بچہ 4 سے 6 گھنٹہ تک خواب آلودہ، چڑچڑا ،ڈانوا ڈول رھہ سکتا ھے۔ برائے مہربانی بچہ کو بڑھے دھیان سے ٹیسٹ کہ بعد 6 گھنٹہ تک چیک کرتے رھیں- آپنے بچہ کو چھوٹے گھونٹو سے صاف مایع مثلاً پانی یا سیب کا رس پلائے۔ اگر بچہ چاھے تو اسکو باقاعدہ کی غذا دیں۔ جب بچہ پوری طرح سے جاگ جائے تو بچہ اپنی معمول کی سرگرمی شروع کر سکتا ھے

آپکہ بچہ کہ بال کریم کی وجہ سے چپکنے والے ھو سکتے ھیں۔ یہ آپ با آسانی شیمپو سے دھو کر ختم کر سکتے ھیں

کليدی نکات

  • دماغی برق نگارش وہ ٹیسٹ ھے جس میں دماغ کا برقی نمونہ دیکھا جاتا ھے
  • بچوں کا دماغی برق نگارش اس وقت کیا جاتا ھے اگر ڈاکٹر سمجھے کہ دماغ میں کوئی نقص ھے
  • دماغی برق نگارش کرنے میں تقریباً 1 گھنٹہ لگتا ھے
  • اگر بچہ ساکت لیٹ نہیں سکتا تو اسکو ٹیسٹ کہ لیے سکون دینے والی دوائی دی جا سکتی ھے
Dernières mises à jour: novembre 06 2009