گلے کی سوزش (حلق کی سوزش)

Sore throat and tonsillitis [ Urdu ]

PDF download is not available for Arabic and Urdu languages at this time. Please use the browser print function instead

گلے کی سوزش اُس وقت ہوتی ہے جب بچہ گلا دُکھنے کی شکایت کرتا ہے۔ آپ کے بچے کا گلا سُوکھا، خارش والا، خراشوں والا، یا تکلیف دہ محسوس ہو سکتا ہے۔

گلے کی سوزش کیا ہے؟

کئی عناصر یا وجوہات گلے کی خرابی کا باعث بن سکتی ہیں:

  • امراض جیسے کہ زکام یا فلو اکثر گلے کی سوزش کا باعث بن سکتے ہیں۔
  • بعض اوقات گلے کی سوزش اُس وقت بھی ہوتی ہے جب بچے سوتے ہیں تو ان کے منہ کھلے رہ جاتے ہیں اور پھر بیدار ہونے پر ان کے منہ خشک ہوتے ہیں اور گلا دُکھ رہا ہوتا ہے۔
  • بچوں کے ناک بہنے سے پہلے گلے کھنکھار کر صاف کرنے یا رات کو کھانسنے کے باعث بھی ان کے گلے خراب ہو سکتے ہیں۔
  • کچھ وائرس منہ میں چھالوں یا منہ یا گلے کے دُکھنے کا باعث بن سکتے ہیں۔
  • انفیکشن کی وجہ سےگلا دُکھنے کی تقریباً 10 میں سے 1 شکایت بیکٹریا کی فیملی جسے اسٹریپٹوکوکس کہتے ہیں کے باعث ہوتی ہے۔ یہ سٹریپ تھروٹ کے طور پر جانا جاتا ہے جو کے گلے کی ایک متعدی بیماری ہے۔ اس فیملی میں،گروپ اے بيٹا-ہیموليٹک سٹریپٹوکاکس (جی اے بی ایس) پیچیدگیوں کے ساتھ مزید انفیکشن پیدا کر سکتا ہے۔گروپ سی اور جی بھی سٹریپ تھروٹ یعنی گلے کی متعدی بیماری کا باعث بن سکتے ہیں، لیکن یہ جی اے بی ایس کی ممکنہ پیچیدگیوں کے بغیر لاحق ہوتی ہے۔
  • گلے کے ٹانسلز (گلے میں موجود گلٹی یا کوا) متاثر ہو سکتے ہیں۔ اسے گلے پڑ جانا یا گلوں کا بڑھ جانا کہتے ہیں۔ جب ایسا ہو جاتا ہے، تو ٹانسلز مزید دُکھنے لگتے ہیں، زیادہ بڑے ہو جاتے ہیں، اور عام دنوں کے مقابلے میں زیادہ گہرے سرخ رنگ کے ہو جاتے ہیں۔

گلے میں سوزش کی نشانیاں اورعلامات

  • آپ کا بچہ گلا یا گردن دُکھنے کی شکایت کر سکتا ہے۔
  • آپ کا بچہ کچھ بھی نگلنے، پینے، یا کھانے کے دوران گلا دکھنے کی شکایت کر سکتا ہے۔
  • چھوٹے بچے اس موقع پر کچھ بھی کھانے یا پینے سے انکار کر دیتے ہیں، معمول سے کم مقدار میں کھاتے ہیں، یا پھر کھانے اور نگلنے کے دوران روتے ہیں۔

آپ کے بچے میں کچھ اور علامات بھی نمایاں ہو سکتی ہیں

  • کچھ بچوں کو بخار، کھانسی، ناک بہنے، اور گلے یا آواز بیٹھ جانے کی شکایت ہو سکتی ہے۔
  • کچھ بچوں کو متلی اور پیٹ (معدے) میں درد کی شکایت ہوسکتی ہے۔ ان کا گلا معمول سے زیادہ سرخ ہو سکتا ہے اور اس میں پیپ بھی ہو سکتی ہے۔ یہ علامات سوزش زدہ گلے کے ساتھ عام ہوتی ہیں۔

طبی معاونت کب حاصل کی جائے

اپنے بچے کو اُسکے فیملی ڈاکٹر کے پاس لے جائیں اگر:

  • آپ کے بچے کا گلا 24 گھنٹے (1دن) سے زیادہ کیلئے دُکھ رہا ہو، بالخصوص اگر اس کے ساتھ اُسکو بخار بھی ہو۔
  • آپ کے بچے کا کسی ایسے فرد سے رابطہ ہوا ہو جو گلے کی خرابی میں مبتلا ہو۔
  • آپکے بچے کو ماضی میں گلے کی خرابی کی شکایت رہ چکی ہو۔
  • اگر ڈاکٹر کو یہ شبہ ہو کہ بچے کو گلے میں سوزش کی شکایت ہے تو وہ اُسکے گلے کاٹسٹ کرے گا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ڈاکٹر ایک لمبی کاٹن صواب کے ساتھ گلے سے کچھ مواد لے گا اور اُسے جائزے کے لئے لیبارٹری میں بھجوا دے گا۔ یہ واحد طریقہ ہے جس سے یہ پتہ چلایا جا سکتا ہے کہ آپ کے بچے کو گلے میں سوزش کی شکایت ہے۔ تاہم زیادہ ترگلوں کی خرابیوں میں صواب لینے کی ضرورت نہیں پڑتی۔
  • اگر گلے کے صواب ٹسٹ سے یہ پتہ چلے کہ بچے کو گلے میں گروپ اے سٹریپ انفیکشن کی شکایت ہے تو ڈاکٹر اینٹی بائیوٹک تشخیص کرے گا لیکن اگرگلا دُکھنے کی وجہ کوئی وائرس یا کوئی اور سبب ہے، تو اینٹی بائیوٹک کام نہیں آئیں گی۔

مذید معلومات کے لئے، براہ مہربانی سٹریپ تھروٹ پڑھیں۔

گھر پر اپنے بچےکی دیکھ بھال کرنا

دُکھتے گلے کا علاج عموماً گھر پر کیا جا سکتا ہے۔ بچے کو زیادہ پر سکون رکھنے کے لئے، ذیل میں درج ہدایات پر عمل کرنے کی کوشش کریں :

  • اگر آپ کے بچے کو کچھ نگلنے میں مشکل ہو رہی ہو، تو ایسے میں اُسے باآسانی نگلی جاسکنے والی نرم غذائیں دیں۔
  • بچے کو وافر مقدار میں مائعات دیں۔
  • اگر بچہ 1 سال سے زیادہ عمر کا ہے، تو اُسے خالص شہد دیں تاکہ اُسکے گلے کو سکون مل سکے اور یہ کھانسی میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔
  • بڑے بچے نمک والے نیم گرم پانی سے غرارے کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔

منہ کھول کر سونا گلا دُکھنے کا باعث بن سکتا ہے

  • اگر آپ کے بچے کا گلا دُکھ رہا ہو تو اُسے پینے کے لئے کچھ دیں۔
  • رات کو ہیومیڈیفائر کا استعمال کریں تاکہ فضا میں نمی ہو۔ یہ خشک دُکھتےگلے کو سکون پہنچانے میں مدد کر سکتا ہے۔

اگر یہ مسئلہ مستقل ہو اور اُس کے ساتھ خراٹے،سانس لینے میں مشکل، یا دن کے اوقت میں غنودگی ہو، تو اپنے ڈاکٹر کے ساتھ اس مسئلے پر بات کریں اور باقاعدگی سے اُس کے پاس جائیں۔

بند ناک گلے دُکھنے کا باعث بنتا ہے

  • ناک کے نتھنے نمکین محلول کے ساتھ صاف کرنا گلے کو صاف کرنے میں کمی یا کھانسی کرنے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔

وائرسز کے باعث گلوں کی سوزش

اینٹی بائیوٹک وائرسز کا علاج نہیں کرتیں۔ آپ کے بچے کو صرف سکون پہنچانے والے طریقے درکار ہوتے ہیں۔

  • بچے کے درد اور بخار کے علاج کیلئے، اپنے بچے کو اسیٹامائنوفین (ٹائلینول، ٹیمپرا، یا دیگر برانڈز) یا پھر آئبیوپروفین (ایڈول، موٹرین، یا دیگر برانڈز ) دیں۔ لیبل پر درج ہدایات پر عمل کریں۔
  • اگر بچے کا گلا اتنا سوجا ہوا ہے کہ وہ گولیاں بھی نگل نہیں پا رہا، تو اُسے مائعات والی(سیال ) ادویات دیں یا مقعد کے ذریعے ادویات استعمال کروائیں۔

وائرس کے باعث سوزش زدہ گلا 7 دن میں ٹھیک ہو جانا چاہیئے۔

اسٹریپ تھروٹ یعنی گلے کی ایک بیماری کے باعث گلوں کی سوزش

زیادہ تر گلے کی سوزش کا شکار گلے عمومی طور پر 3 سے7 دن میں بغیر اینٹی بایئوٹکس کا استعمال کئے ہی ٹھیک ہو جاتے ہیں ۔

جراثیم کش ادویات کے استعمال سے دیگر لوگوں کے اس میں مبتلا ہونے کا خطرہ کم ہو جاتا ہے اور گروپ اے اسٹریپ سے منسلک پیچیدگیاں کم ہو جاتی ہیں۔

  • اگر آپکا بچہ گروپ اے اسٹریپ تھروٹ گلے کی سوزش کا شکار ہے(اس کی تصدیق گلے کے صواب یا ایک تیز ٹسٹ سے ہو چکی ہے)، تو آپکا ڈاکٹر ایک اینٹی بائیوٹک تجویزکرے گا، اس بات کی اچھی طرح یقین دہانی کرلیں کہ بچہ تمام اینٹی بائیوٹک ادویات وقت پر لے رہا ہے اور وہ جراثیم کش ادویات کا کورس پورا کرے خواہ وہ بہتر ہی کیوں نہ محسوس کر رہا ہو۔

اینٹی بایئوٹک ادویات کے استعمال کے 3 دن بعد بچہ خود کو بہتر محسوس کرنا شروع کر دیتا ہے ۔

کچھ چیزیں جو گلے کی سوزش میں معاون ثابت نہیں ہوتیں

گلے کے اندر اسپرے استعمال نہ کریں کیونکہ ایسا کوئی ثبوت نہیں جس سے یہ پتہ چلے کے یہ دُکھتے ہوئےگلے کے لئے مفید ثابت ہوں گی۔کچھ گلے کے اسپرے اپنے اندر ایسے مرکبی اجزاء رکھتے ہیں جو الرجی کا باعث بن سکتے ہیں یا کوئی اور مسائل کھڑے ہو سکتے ہیں۔

بہت چھوٹےبچوں کو چُوسنے اور چبانے والی ادویات نہ دیں وہ انہیں اپنے گلے میں پھنسا سکتے ہیں۔

گھر کے کسی اور فرد یا دوست کی استعمال شدہ ادویات نہ دیں۔ ضروری نہیں کہ یہ دوائی صحیح ثابت ہو۔ اس طرح آپ نہ چاہتے ہوئے بھی اپنے بچے کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

اینٹی بائیوٹکس گروپ اے اسٹریپ تھروٹ کے علاج میں معاون ثابت ہو تی ہیں تاہم ان کے وائرس پر کوئی اثرات نہیں ہوتے۔ اگر بچے کو اُس وقت اینٹی بائیوٹکس استعمال کروا دی جائیں جب اُنہیں اس کی ضرورت نہ ہو تو اس سے مسقبل میں انفیکشن یا کسی ایسے مرض کے علاج میں اینٹی بائیوٹک اثر نہیں کرتی جب انہیں ان کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔

جراثیم کو پھیلنے سے روکیں

اپنے اور اپنے بچوں کے ہاتھ بار بار دھلوائیں۔ اس سے جرا ثیم کا پھیلاؤ کم کرنے میں مدد ملے گی۔

گلے کی سوزش کی پیچیدگیاں

اس کی پیچیدگیوں میں ایسے اثرات اور مسائل شامل ہیں جس میں نہ چاہتے ہوئے بھی آپ کا بچہ مبتلا ہو سکتا ہے ۔

گلے کی سوزش کا باعث وائرس، گلے کا صاف کرنا، خشکی اور خارش ہے، اس کے علاوہ پیچیدگیاں کم ہی ہوتی ہیں ۔

ایسی گلے کی سوزش جو گروپ اے اسٹریپ کے باعث ہو اور اُسکا علاج نہ کروایا گیا ہو تو وہ ایسی بیماری کا باعث بن سکتی ہے جو نروس سسٹم، دل(گٹھیا سے متعلق تیزبخار)، یا گردوں اور [پوسٹ سٹریپٹوکوکال گلومیرولہنیفرائٹس] کو متاثر کرتی ہے ۔

طبی معاونت کب حاصل کی جائے

اپنے بچے کا باقاعدگی سے معائنہ کرنے والے ڈاکٹر کو کال کریں اگر:

  • آپ کے بچے کا گلا 24 گھنٹوں سے زیادہ کیلئے خراب ہو اور خاص طور پر اگر ساتھ بخار بھی ہو ۔
  • بچہ کسی ایسے فرد سے ملا ہو جسے اسٹریپ تھروٹ انفیکشن ہو یا بچے کو خود کبھی اس کی شکایت رہ چُکی ہو ۔

اپنے بچے کو قریبی ایمرجینسی ڈیپارٹمینٹ میں لے جائیں، یا اگر ضرورت ہو تو 911 پر کال کریں، اگر:

  • آپ کے بچے کو سانس لینے میں مشکل پیش آ رہی ہو۔
  • آپ کے بچے کی رال ٹپک رہی ہو یا اُسے کچھ بھی نگلنے میں بہت زیادہ دشواری کا سامنا ہو ۔
  • آپ کا بچہ بیمار نظر آ رہا ہو۔

اہم نکات

  • گلے کی سوزش کی بہت سی وجوہات ہوتی ہیں ۔
  • زیادہ تر گلے کی سوزش میں ادویات کی ضرورت نہیں ہوتی۔
  • اگر بچے کا گلا 24 گھنٹوں سے زیادہ کیلئے خراب ہے یا بچے کو اسٹریپ تھروٹ کی انفیکشن ہے تو فوری طور پر ڈاکٹر کے پاس لے جائیں ۔
  • آپ اپنے بچے کو زیادہ سے زیادہ مائعات، نرم غذائیں اور درد سے چھٹکارا دلانے والی ادویات جیسے اسیٹا مائنوفین یا آئبیوپروفین دے کر اسے پرسکون ہونے میں مدد کر سکتے ہیں۔
Dernières mises à jour: octobre 16 2009