زخم کی دیکھ بھال

Wound care [ Urdu ]

PDF download is not available for Arabic and Urdu languages at this time. Please use the browser print function instead

گھر پر زخموں کی نگہداشت کے بارے میں معلوم کریں۔ معلوم کریں کہ زخم کو کس طرح صاف رکھیں، یہ معلوم کریں کہ آپ کے بچے کو کب تک ٹانکے لگے رہیں گے اور زخم کے نشان سے بچنے کیلئے کیا کیا جاسکتا ہے۔

ہسپتال سے رخصت ہونے کے بعد یہ معلومات آپ کے بچے کے زخم کاخیال رکھنے میں آپ کیلئے معاون ثابت ہو گی۔

زخم کا علاج کیسے کیا گیا تھا؟

ڈاکٹر یا نرس کی معاونت سے اُن خانوں پر نشان لگائیں جو آپ پر لاگو ہوتے ہیں۔ آپ کے بچے کا زخم اس وجہ سے ٹھیک ہوا تھا :

  • عام ٹانکے ( ٹانکوں کی تعداد: ____)
  • غائب ہو جانے والے ٹانکے یا تحلیل ہو جانے والے ٹانکے ( ٹانکوں کی تعداد: ____)
  • اسٹیپلز یا تار کے ٹانکے (تار کے ٹانکوں کی تعداد: ____)
  • گوند
  • چپکنے والی پٹیاں (اسٹیری-اسٹرپس)
  • کسی علاج یا زخم کو بند کرنے کے لئے عمل کی ضرورت ہی نہیں پڑی

ٹانکوں والے زخم کی دیکھ بھال کرنا (عام یا تحلیل ہو جانے والے) یا تار والے ٹانکے

زخم کو ڈھانپ کر ،صاف اور خشک رکھیں۔ بچے کے زخم کو پٹی کے ساتھ ____ دن تک ڈھانپ کر رکھیں۔ اس کے بعد، ہو سکتا ہے کہ آپ مختلف سرگرمیوں کے دوران بھی زخم کی حفاظت کیلئے اسے پٹی سے ڈھانپ کر رکھنا چاہیں، تاہم جب بچہ گھر پر آرام کر رہا ہو اور کسی قسم کی سرگرمیوں میں شامل نہ ہو تو پٹی نہ لگائیں اور زخم کو تھوڑی دیر ہوا میں کھلا رہنے دیں ۔

اپنے ڈاکٹر کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے، آپ کو دن میں 1 سے 2 بار پٹی تبدیل کرنے کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ پٹی بدلنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ گندی پٹی بدل رہے ہیں اور اس کی جگہ صاف پٹی لگا رہے ہیں۔ آپ کو زخم پر اینٹی بائیوٹک مرہم ( ایک ایسی کریم جو جراثیم کو مار ڈالتی ہے، جیسے پولی سپورین) 7 دن تک دن میں 2 یا اس سے زیادہ مرتبہ لگانے کی بھی ضرورت پیش آسکتی ہے، اس مدت کا انحصار زخم کی نوعیت اور ڈاکٹر کے مشورے پر منحصر ہے۔

جب شیشی میں سے اینٹی بائیوٹک کریم نکالیں، تو اس بات کی یقین دہانی کرتے ہوئے آلودگی سے پرہیز کریں کہ میلی اُنگلی کو ٹیوب پر نہ لگائیں۔ بلکہ، اس کی بجائے صاف ستھرا کاٹن اسفنج یا روئی استعمال کریں۔

زخم کو دھونا

____ دن کے بعد، آپ اس زخم کو نرمی سے کسی ہلکے صابن اور پانی کے ساتھ دھو سکتے ہیں۔ جب زخم کو دھونا محفوظ ہو، تو پھر اسے ہر روز صرف 1 سے 2 بار دھوئیں۔ زخم کر رگڑیں نہیں اور نہ ہی پانی میں بھیگا رہنا دیں۔

غسل کرنا

اگر زخم کا پانی کے اندر بھیگنے کا اندیشہ ہو تو بچے کو مت نہلائیں۔ یہ زیادہ آسان ہوگا کہ بچے کو نہانے والے ٹب یا فوارے کے نیچے کھڑا کریں اور جسم کے زخم کے بغیر والے حصوں کو صاف کرنے کیلئےگیلا تولیہ استعمال کریں۔ جب زخم ٹھیک ہو رہا ہو تو پھر فوارے سے نہانا ایک دوسرا انتخاب ہے۔

ٹانکے یا تار والے ٹانکے ہٹانا

اگر آپ کے بچے کے زخم کا علاج ٹانکوں یا تار والے ٹانکوں سے کیا گیا ہے، تو بچے کا ڈاکٹر یہ ٹانکے ۔۔۔۔۔۔ دنوں میں کھول دے گا۔ اگر بچے کا علاج تحلیل ہونے والےٹانکوں سے کیا گیا ہے، تو اُنہیں کھولنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ وہ ٹانکے ____ دنوں کے بعد خود بخود تحلیل ہو جائیں گے، یا گھل جائیں گے۔

چپکنے والی گوند سے علاج شدہ زخم کی دیکھ بھال

گوندکو اُنگلیوں سے لگانے کی کوشش نہ کریں۔ اور نہ ہی زخم کو رگڑیں ۔

زخم کو پانی میں نہ ڈبوئیں۔اپنے بچے کو کم از کم 7 دن تک تیراکی ہرگز مت کرنے دیں۔

اُس وقت تک زخم پر کسی قسم کی بھی کریم یا مرہم نہ لگائیں جب تک کہ یہ گوند خود بخود اتر نہ جائے یا خشک ہو کر گر نہ جائے۔ یہ گوند اترنے یا گرنے میں 5 سے 14 دن کا وقت لیتی ہے۔

زخم پر کوئی بھی پٹی لگانے کی ضرورت نہیں، لیکن کچھ والدین اس خدشے کے باعث پٹی لگا دیتے ہیں کہ بچہ زخم پرچپکی ہوئی گوند کو بار بار اُنگلیوں سے نہ چھیڑے۔ ایک مرتبہ جب گوند اتر جاتی ہے یا خشک ہو کر گر جاتی ہے تو آپ کو اپنے بچے کو ڈاکٹر کے پاس لے جانے کی ضرورت نہیں ہے۔

غسل کرنا

اگر زخم کا پانی کے اندر بھیگنے کا اندیشہ ہو تو بچے کو مت نہلائیں۔ یہ زیادہ آسان ہوگا کہ بچے کو نہانے والے ٹب یا فوارے کے نیچے کھڑا کریں اور جسم کے زخم کے بغیر والے حصوں کو صاف کرنے کیلئےگیلا تولیہ استعمال کریں۔ جب زخم ٹھیک ہو رہا ہو تو پھر فوارے سے نہانا ایک دوسرا انتخاب ہے۔ نہانے کے بعد، زخم کو تولیے کے ساتھ آہستگی سے تھپتھپا کر خشک کیا جا سکتا ہے۔

چپکنے والی پٹیوں (اسٹیری-اسٹرپس) کے ساتھ اپنے بچے کے علاج شدہ زخم کی دیکھ بھال

آپ پٹی کے کناروں کو کاٹ کر درست کر سکتے ہیں کیونکہ وقت کے ساتھ ساتھ یہ قدرتی طور پر جلد سے اُترنے لگتے ہیں۔ اگر 7 دن کے بعد بھی یہ پٹی نہ اُترے اور اپنی جگہ پر ہی رہے، تو آپ گھر پر ہی ان پٹیوں کو پانی میں بھگو کر اُتار سکتے ہیں۔ ایک دفعہ جب یہ چپکنے والی پٹی اُتر جاتی ہے تو پھر آپ کو اپنے بچےکو ڈاکٹر کے پاس لے جانے کی ضرورت نہیں ہوتی۔

غسل کرنا

زخم کو پانی میں نہ بھیگوئیں اور نہ ہی اسے رگڑیں۔ آپ کا بچہ فوارے کے نیچے نہا سکتا ہے اور جس کے بعد تولیے کے ساتھ آہستگی سے تھپتھپا کر آپ زخم والی جگہ کو خشک کر سکتے ہیں۔ آپ کے بچے کو 7 دن تک تیراکی ہرگز نہیں کرنی چاہیئے۔

طبی معاونت کب حاصل کرنی چاہیئے

جیسے ہی بچے کا زخم بھرتا ہے، تو کنارے ہلکے گلابی ہونے لگتے ہیں۔ یہ ایک عام سی بات ہے۔

اگر ذیل میں دی گئی علامتوں میں سے کوئی بھی نظر آئےتو اپنے بچےکو فیملی ڈاکٹر یا قریبی ایمرجنسی ڈیپارٹمینٹ میں لے جائیں:

  • آپ کے بچے کا زخم تکلیف دہ ہو جاتا ہے، سرخ ہو جاتا ہے، یا سوج جاتا ہے۔
  • آپ کے بچے کے زخم سے زردی یا سبزی مائل مواد نکلنے لگتا ہے۔
  • آپ کے بچے کو اگلے 72 گھنٹوں میں ہو جاتا ہے۔
  • آپ کے بچے کا زخم کھل جاتا ہے یا اس میں سے خون بہنے لگتا ہے۔

زخم کے ٹھیک ہونے کے بعد پڑنے والے داغ کی دیکھ بھال کرنا

زیادہ تر زخم جلد پرکسی نہ کسی حد تک داغ چھوڑ جاتے ہیں۔ یہ داغ بہت سے عناصر کے باعث پڑتے ہیں، جیسے کہ زخم کی جگہ اور سائز، جلد کس طرح کی ہے، عمر، انفیکشن، سگریٹ نوشی، اورحالیہ بیماریاں یا جلد کی کیفیات ۔ آپ کے بچے کا داغ زخم ٹھیک ہونے کے پہلے چند ماہ تک زیادہ گہرا ہو سکتا ہے۔ اس داغ کی ظاہری شکل زخم ٹھیک ہونے کے پہلے 6 سے 18 ماہ تک تبدیل ہوتی جاتی ہے۔

ایک بار جب زخم ٹھیک ہو جائے، تو اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے داغ کو آپ درج ذیل اقدامات پر عمل کرنے سے کم سے کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں:

  • اپنے بچے کے زخم کے نشان کو براہ راست سورج کی شعاعوں سے بچائیں۔ اس کے لئے آپ نشان کو کپڑے سے ڈھانپ سکتے ہیں، سایہ دار جگہ پر رہیں، یا حفاظتی سن بلاک کا استعمال کریں۔
  • اس پر نرمی سے دن میں 1 سے 2 بار موئسچرائزر کریم لگائیں، جیسے وٹامن ای کریم۔ اس موئسچرائزر کا استعمال ایسی صورت میں ہرگز نہ کریں اگر ابھی زخم پر تار کے ٹانکے، عام ٹانکے، گوند، یا چپکنے والی پٹیاں لگی ہوئی ہوں۔ زخم کے ٹھیک ہونے کے بعد تقریباً 4 سے 6 ہفتوں تک موئسچرائزر کریم دن میں 1 سے 2 بار لگائیں۔
  • سگریٹ نوشی سے پرہیز کریں۔

اہم نکات

  • زخم کے ٹھیک ہونے اور اس زخم کے نتیجے میں بننے والے داغ کے حوالے سے اس پیشہ ور صحت کی نگہداشت فراہم کرنے والے سے دریافت کریں جو آپ کے بچے کے زخم کا علاج کر رہا ہے۔
  • اگر بچے میں انفیکشن کی کوئی علامات نظر آئیں جس میں بخار یا درد، زخم پر سرخی، اور سوجن بھی شامل ہیں تو ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
  • زیادہ تر زخم جو جلد کی بالائی تہوں پر ہوتے ہیں وہ ایک نشان یا داغ دے کر ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ یہ نشان چوٹ لگنے کے کئی ہفتوں بعد تک نمایاں ہوتا ہے، تاہم کئی مہینوں کے بعد اسے پختہ یا سرے سے غائب ہوجانا چاہیئے۔
Dernières mises à jour: octobre 16 2009