آئرن کیا ھے ؟
آئرن ایک معدنی شئے ھے اور ھر کسی کے جسم کو کام کرنے اور ھیموگلوبن بنانے کے لئے اس کی ضرورت ھوتی ھے، ھیموگلوبن خون میں سرخ جرثومے ھوتے ھیں جو آکسیجن جسم کے دوسرے حصوں میں پہچانے کا سبب بنتے ھیں
اگر بچے کے جسم میں آئرن کی کمی ھو جائے تو اسے انیمیا کہتے ھیں۔ اس کا مطلب ھے کہ جسم کے خلیوں کو صحیع مقدار میں آکسیجن نہیں پہنچ رھی۔ جس کی وجہ سے بچے کا رنگ پیلا ھو جاتا ھے اور وہ اپنے آپ کو کمزور، تھکا ھوا اور چڑچڑا محسوس کرتا ھے
جسم میں آئرن کی کمی یا انیمیا ھونے کی کیا وجوھات ھیں ؟
بچوں کو بڑا ھونے کے لئے لگاتار آئرن کی سپلائی کی ضرورت ھوتی ھے ورنہ جسم میں آئرن کی کمی واقع ھو جاتی ھے، ایسے بچے جو آئرن والی خوراک نہیں کھاتے یا پھر بعض بچوں کا جسم آئرن لینے سے انکار کر دیتا ھے انہیں انیمیا ھو جاتا ھے۔
آئرن کی کمی کی ممکنہ وجوھات
- زیادہ دودھ پینا یعنی [ ایک دن میں 20 اونس یا 570 ملی لیٹر] یا زیادہ جوس پینا یعنی [ ایک دن میں 4 اونس یا 115 ملی لیٹرسے زیادہ]، بچے جونکہ کم آئرن والی خوراک سے پیٹ بھر لیتے ھیں اس لئے ان کے جسم میں آئرن کی کمی ھو جاتی ھے۔
- دو سال کی عمر کے بعد بھی بوتل سے دودھ پینے والے بچوں کو انیمیا ھونے کا زیادہ خطرہ ھوتا ھے
- بچہ ایسی خوراک کھاتا ھے جس میں آئرن کی مقدار کم ھوتی ھے
کونسی خوراک میں زیادہ آئرن میسر ھوتا ھے ؟
جانوروں اور پودوں سے حاصل کی گئی خوراک میں آئرن پایا جاتا ھے۔
- جانوروں کے ذرائع سے حاصل کیا گیا آئرن ھیمی آئرن کہلاتا ھے۔ ھمارا جسم نان- ھیمی آئرن کی نسبت ھیمی آئرن کو زیادہ اچھی طرح سے جذب کرنے کی صلاحیت رکھتا ھے۔
- پودوں سے حاصل کیا گیا آئرن نان- ھیمی آئرن کہلاتا ھے۔ ھمارا جسم نان- ھیمی آئرن کو جب کہ وہ کھانے کے ساتھ کھایا جائے کیونکہ اس میں وٹامن سی موجود ھوتا ھے جیسے کہ [ مالٹے کا رس، سنگترا، پروکلی، سٹرا بیری، سرخ یا سبز بڑی مرچ، ٹماٹر کی چٹنی ] یا پھر یہ اشیاء گوشت کے ساتھ کھائی جائیِں۔
مندرجہ ذیل گوشوارے میں گوشت والی یعنی ھیمی آئرن اور بغیر گوشت والی یعنی نان ھیمی آئرن خوراک کے بارے میں بتایا گیا ھے۔
ھیمی آئرن خوراک [ آسانی سے جذب ھونے والی ] | نان ھیمی آئرن [ مشکل سے جذب ھونے والی] |
---|---|
* بژا گوشت [ ھیمبرگر، بیف لیور، کارن بیف، سٹیک ] * چھوٹا گوشت مرغی * ٹرکی [گہرے گوشت میں زیادہ آئرن] وھیل مچھلی [ ھیڈاک، ھالیبٹ، سالمن، ٹونا] ڈبے میں پانی کے ساتھ ساسیجز کلیمز یا اوسٹیر | * آئرن حاصل کرنے والا فارمولہ یا سیریل * گندم کی کریم * دلیہ *آئرن سے بھرے ناشتے کے سیریل [ چیرییو، کارن فلیکس ] *پھلیاں، کابلی چنے، لیما پھلیاں، نیوی بین، کڈنی بین، مسور۔ پکے پکائے بین [ کین کے اندر ] اوون میں پکے آلو [ کھال سمیت ] خشک پھل، خشک خوبانی، خشک انجیر،میوے پرون جوس اعلیّ قسم کا پاسٹا اعلیّ قسم کے چاول ٹوفو سخت گڑ کا شیرہ، بلیک سٹریپ بروکلی پالک |
* اس خوراک کو روزانہ اپنی خوراک کا حصہ بنائیں |
مختلف عمر میں آئرن کا حصول
نومولو
ماں کے دودھ سے بچے 4 سے 6 مہینے کی عمر تک انیمیا سے بچے رھتے ھیں اس کے بعد بچوں کو دوسرے وسائل سے آئرن کی ضرورت ھوتی ھے جیسے کہ آئرن سے بھرے سیریل اور گوشت وغیرہ
اگر آپ نے بچے کو بوتل کا دودھ پلانے کا فیصلہ کیا ھے تو اسے ایک سال کی عمر تک آئرن والا دودھ پلائیے۔ کم آئرن والا دودھ استعمال نہ کریں۔ ان فارمولوں میں اتنا آئرن شامل نہیں ھوتا کہ بچے کی آئرن کی ضرورت پوری ھو سکے۔
اس بات کی تسلی ضروری ھے کہ بچے کو مناسب مقدار میں آئرن مل رھا ھے یا نہیں، خا ص طور پر ایسے بچے جو چھ مہینے تک ماں کا دودھ پیتے رھے ھیں ان کو پہلی خوراک کے طور پر گوشت اور آئرن سے بھرا سیریل دینا شروع کریں
- چھ مہینے کی عمر میں بچے کو جو آئرن والا سیریل شروع کرایا جائے گا تو اسے 2 سال کی عمر تک جاری رکھیں۔
- گوشت، آئرن حاصل کرنے کا بہترین زریعہ ھے، ایسے ڈنر جو گوشت کے ساتھ سبزی والے ھیں ،بہت بہتر ھیں کیونکہ زیادہ گوشت کا مطلب زیادہ آئرن کا حصول ھے
- اگر آپ بچے کو سبزی والی خوراک دینا ھی پسند کرتی ھیں تو اسے درمیانہ یا سخت ٹوفو، مٹر، مسور، اور پھلیاں دیجئے
بچے اور نو مولود
ایسے بچے جو کہ بہت زیادہ دودھ یا جوس پیتے ھیں انہیں خون کی کمی ہا انیمیا کی شکائت ھو جاتی ھے۔ 2 سال کی عمر سے زیادہ کے بچوں کو زیادہ آئرن کے حصول کے لئے مندرجہ ذیل اقدامات کریں :
- بچے کی بوتل چھڑوا دیں اور کپ سے دودھ دینا شروع کریں۔
- دن میں دو کپ سے زیادہ دودھ نہ دیں یعنی [ 16 اونس یا 450 ملی لیٹر ]
- ھر روز آئرن سے بھری خوراک دیں
آئرن کی کمی کو کیسے پورا کیا جا سکتا ھے ؟
آئرن کی کمی دور کرنے کے لئے بچے کو سپلیمنٹ [ فیرس سلفیٹ ] دینا ضروری ھے۔ آیسے سپلیمنٹ آپ کو بچے کی ڈاکٹر دے گی۔ آئرن سپلیمنٹ وٹامن سی کے ساتھ لیں تو جلدی ہضم ھوتے ھیں یا پھر انہیں خالی پیٹ ِلیاجائے۔ اگر کھانے کے ساتھ لئے جائیں تو ان کا اثر کم ھو جاتا ھے، آئرن سپلیمنٹ دودھ یا دودھ سے بنی کسی شئے کے ساتھ نہ لِے جائیں
آئرن کی کمی سے بچنا : آئرن کو بڑھانے کے لئے اقدامات
بچوں کو ایسی خوراک دی جائے جو
بچوں کو ایسی خوراک دی جائے جو
- گائے کا دودھ دو کپ روزانہ سے نہ دیں [ 16 اونس یا 450 ایم ایل ]
- جوس آدھ کپ سے ایک کپ روزانہ [ 4 سے 8 اونس ]
- ھر روز بیف، پورک، بکری کا گوشت، ڈارک ٹرکی، یا کلیجی، گردے وغیرہ دیں
- سیریل، ڈبل روٹی، چاول، پاسٹا، جس کے اوپر ' اینرچڈ ' یا فورٹیفیڈ ' کے الفاظ لکھے ھوں، روزانہ دیں۔
آپ مندرجہ ذیل اشیاء بھی دے سکتے ھیں :
- سٹرس فروٹ [ مالٹا، چکوترا، ٹماٹر ] ایسی خوراک کے ساتھ دیجئے جس سے آئرن کی مقدار بڑھ جاتی ھے، مثال کے طور پر برگر کے ساتھ مالٹے کا رس، مالٹے کو گوشت کے اوپر نچوڑ کر دیں، مرغی بروکلی کے ساتھ سپگیٹی میٹ بال اور ٹماٹر کی چٹنی کے ساتھ ۔
- سوپ اور کیسرول میں مٹر اور بین کا استعمال کیجئے
- کین یا ڈبے کے اندر پھلیوں یا مٹروں سے جو پانی نکلے اسے سوپ، سالن یا سٹیو میں استعمال کیجئے۔
- پوری گندم کے کریکر، ٹوسٹ کے اوپر لیور کا پیٹی، سارداین لگا کر دیں
- آنت میں بھرے جگر کے ٹکڑے، کین والے کارن بیف یا ساسیجز کے سینڈ وچ بنائیے۔
- خشک میوہ جات [ کشمش، پرون، کھجور، خوبانی ] سیریل پر چھڑک کر کھائِیں
- میوہ جات کو لنچ، میٹھے، اور گرم دودھ کے سیریل میں ملا کر کھلائیں
- بیکنگ میں دلیہ، پوری گندم، چھان، کا استعمال کیجئے
- گڑ کا شیرہ مفن، بیکڈ بین، جنجر بریڈ اور سیریل میں ملا کر کھائیں
- ٹماٹر اور پاسٹا ساس میں بڑا گوشت ملا کر بنائیِں
- میکرونی اور پنیر میں بڑا گوشت ملا کر پکائیں
- بیکڈ بینز، پورک اور ٹماٹر کی چٹنی کے ساتھ کھائیِں
- کڈنی، لیما اور نیوی کی پھلیاں پکا کر کھلایئِں
- ھول- وھیٹ کی ڈبل روٹی اور سیریل استعمال کریں
- گندم کی کریم اور گندم کا دلیہ استعمال کریں
- بچے کو کھانے اور سنیکس کے درمیان پانی پلائیں
اھم نکات
- آئرن ایک معدنی شئے ھے جو ھیموگلوبن بناتی ھے جو کہ جسم میں آکسیجن کی رسد کا کام کرتا ھے
- اگر بچے کے جسم میں آئرن کی کمی ھو جائے تو اسے انیمیا کہتے ھیں۔ اس کا مطلب ھے کہ جسم کے خلیوں کو صحیع مقدار میں آکسیجن نہیں پہنچ رھی۔ جس کی وجہ سے بچے کا رنگ پیلا ھو جاتا ھے اور وہ اپنے آپ کو کمزور، تھکا ھوا اور چڑچڑا محسوس کرتا ھے
- آپ کے بچے کی ڈاکٹر آئرن سپلیمنٹ دے گی جس سے بچے میں آئرن کی کمی یا انیمیا کا علاج ھو گا
- بہت سی اقسام کی خوراک دینے سے بچے میں آئرن کا لیول بڑھ جاتا ھے