کن پیڑے

Mumps [ Urdu ]

PDF download is not available for Arabic and Urdu languages at this time. Please use the browser print function instead

کن پیڑے ایک ایسی بیماری جو کہ پیراوئکسووائرس کی وجہ سے پیدا ھوتی ھے۔ اس کے نشانیوں اور علامات کے بارے میں جانیے اور یہ کہ آپکو اپنے بچے کی حفاظت کس طرح کرنی ھے

کن پیڑےکیاہے؟

کن پیڑے ایک شدید (اچانک)لگنے والا مرض ہے جس کا باعث ایک وائرس ہوتا ہے جسے پیرا مائکسو وائرس کہتے ہیں۔ یہ کان کے پاس واقع لعابی غدودوں پر سوجن کا باعث بنتا ہے، یہ غدود تھوک تیار کرتے ہیں۔ یہ ہرکان کے سامنے اور نیچے اور نچلے جبڑے کے پاس واقع ہوتے ہیں۔

کن پیڑے وبائی مرض ھے

کن پیڑے ایک چھوت کا مرض ہے جو ہوا کے ذریعے ایک شخص سے دوسرے شخص میں کھانسنے، چھینکنے، چھونے یا محض باتیں کرنے سے ہی پھیل جاتا ہے۔ ایک بچہ اس وائرس کا شکار ہو سکتا ہے اگر وہ کسی ایسی ڈھانپی ہوئی جگہ کو بھی ہاتھ لگا دے جہاں متاثرہ قطرے ہوں یا وہ متاثرہ شخص کی آنکھیں، منہ، یا چہرے کو چھو لے۔

کن پیڑے لعابی غدودوں کے سوجنا شروع ہونے سے 1 سے 2 دن پہلے سے لے کر ان کے سوجنے کے شروع ہونے کے 5 دن بعد تک بہت زیادہ وبائی ہیں۔ اگر آپ کا بچہ اس مرض کا شکار ہوتا ہے تو اسے الگ تھلگ رکھنے کی ضرورت اس وقت تک ہوتی ہے جب تک ان کا مرض مزید سرایت کن نہ ہو یعنی دوسروں کو متاثر نہ کرے، بالخصوص ایسے شیر خوار اور چھوٹے بچوں کو جن کے حفاظتی ٹیکے ابھی پورے نہیں ہوئے۔

خفاظتی ٹیکوں سے کن پیڑوں کی بیماری میں رکاوٹ

ویکسین کے ٹیکوں کے پروگرام کے تحت، ترقی یافتہ ممالک میں کن پیڑےکا مرض عام نہیں ہوتا۔ زیادہ تر بچوں کو ایم ایم آر کے ٹیکے 12 سے 15 مہینوں کی عمر میں لگائے جاتے ہیں اور پھر 18 مھینے یا 4 سے 5 سال کی عمر میں بوسٹر دیا جاتا ھے ۔یہ صورت احوال ان لوگوں میں سامنے آتی ہیں۔جنہوں نے میزل ممپس روبیلا (ایم ایم آر ) ویکسین کے ٹیکے نہیں لگوائے یا بعد میں بوسٹر ٹیکا نہیں لگوایا

کن پیڑے نشانیاں اور علامات

کن پیڑوں میں مبتلا ہر 5 میں سے 1 بچے میں اس کی کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔ تین میں سے 1 بچے کسی قسم کی کوئی سوجن ظاہر نہیں ہوتی۔ مندرجہ ذیل چند علامات ایسی ہیں جن کو آپ مد نظر رکھ سکتے ہیں :

  • منہ میں واقع تھوک بنانے والے غدود میں سے کسی ایک یا ایک سے زیادہ میں سوجن
  • کان کے مقابل واقع اور جبڑے کے کونے کو کراس کرنے والے کسی ایک یا دونوں لعابی غدود میں سوجن
  • نظام تنفس سے متعلقہ علامات، جیسے کھانسی یا ناک بہنا
  • غیر مخصوص علامات جیسے سر درد، بے چینی، اور ہلکے درجے کا بخار
  • کسی سوجن کے بغیر پھپھڑوں کی انفیکشن

۔ ایسی صورت میں صرف ایک ڈاکٹر کا معائنہ ہی کن پیڑےکی تشخیص کرے گا۔

کن پیڑےکی پیچیدگیاں

کن پیڑے عام طور پر بچوں میں ہلکے درجے کے ہوتے ہے۔ بالغوں میں اس کی علامات شدید اور زیادہ پیچیدہ ہوتی ہیں، لیکن اس کے باوجود بچوں میں پھر بھی پیثیدہ اثرات رونما ہو سکتے ہیں۔ جن میں مندرجہ ذیل شامل ھیں:

  • ان میں سے ایک پیچیدگی مرد کے تناسلی غدود یعنی خصیہ کی سوزش ہے (ورم خصیہ)۔ اس میں درد، خصیےکی سوجن، نرمی، متلی، قے، اور بخار شامل ہو سکتے ہیں۔ یہ درد کئی ہفتوں تک جاری رہ سکتا ہے۔ ورم خصیہ بلوغت کے بعد زیادہ عام مرض ہے۔
  • کچھ بچوں اور بالغوں کےجوڑوں، ورقیہ یعنی تھائیروائڈگلینڈز، چھاتی (چھاتیوں)، دماغ، یا گردوں میں سوزش رونما ہو سکتی ہے۔ تاہم ایسا کبھی کبھار ہوتا ہے۔
  • کن پیڑے دماغ کے مر کزی اعصابی نظام کو نقصان پہنچانےکا باعث بن سکتے ہیں جس میں گردن توڑ بخار، نقل وحرکت میں توازن کے مسائل (دماغی اختلال عضلات کا نقصان)، یا ایک یا دونوں کانوں کا بہرہ پن شامل ہیں۔ کن پیڑوں میں مبتلا بچوں میں بہرہ پن سب سے عام پیچیدگی ہے۔

کن پیڑوں سے منسلک خطرے والے عوامل

ایسے بچے جنہیں ایم ایم آر ویکسین کا حفاظتی ٹیکا نہیں لگوایا گیا ہے اُنہیں کن پیڑوں کے مرض میں مبتلا ہونےکا خطرہ ممکنہ طور پر زیادہ ہوتا ہے۔

کن پیڑوں میں مبتلا ہونےکی صورت میں ڈاکٹرکیا کرسکتے ہیں

بچےکے جسمانی معائنےکے بعد کن پیڑوں کی تشخیص ہوتی ہے۔ ڈاکٹر بچےکے خون کے ٹیسٹ یا ناک یاگلے کے وائرل صواب (روئی کے ذریعے لعاب یا مواد لینا)کے لئے بھی کہہ سکتا ہے۔

کن پیڑوں کی صورت میں اپنے بچےکی گھر پر دیکھ بھال کرنا

کن پیڑوں کے لئے باقاعدہ کوئی علاج نہیں ہے۔ آپ اپنے بچےکو پر سکون رکھنے میں معاونت کی کوشش کر سکتے ہیں۔

بخارکی نگرانی اور علاج کرنا

اسیٹامائنوفین (ٹائیلانول، ٹیمپرا، یا دیگر برانڈ) یا آئبیوبروفین (موٹرین، ایڈول، یا دیگر برانڈ) بخار یا کسی قسم کے بھی درد کے علاج میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔ بچے کو اے ایس اے (اسی ٹائل سیلی سیلک ایسڈ یا ایسپرین) ہرگز نہ دیں۔

مائعات

اپنے بچے کے جسم کو پانی کی کمی سے بچانے کے لئے اُسے پانی یا دیگر مائعات تھوڑی تھوڑی دیر بعد پینےکیلئے دیں۔

اپنے بچےکو زیادہ سے زیادہ آرام کروائیں اور الگ تھلگ رکھیں

کان کے مقابل واقع لعابی غدودکی سوجن کے شروع ہونےکے 5 دن بعد آپ کا بچہ اسکول یا ڈے کئیر سینٹر نہیں جا سکتا۔ پبلک ہیلتھ ڈیپارٹمینٹ کو آپ بچےکی کن پیڑوں کے حوالے سے علالت کے بارے میں آگاہ کریں گے اور وہ بھی آپ کے ساتھ اس کے متعلق رابطہ کریں گے۔

طبی معاونت کب حاصل کی جائے

بچےکا باقاعدگی سے معائنہ کرنے والےڈاکٹر سے رابطہ کریں اگر :

  • آپ کے بچےکا بخار 3 دن سے زیادہ تک رہتا ہے
  • کان کے مقابل واقع لعابی غدود پر سوجن 7 دن سے زیادہ تک رہتی ہے؛ بہت سے کیسز میں، چہرے کے ایک حصےکے سوجنے کے چند دنوں کے اندر اندر چہرےکا دوسرا حصہ بھی سوج جائےگا
  • سوجن زیادہ سے زیادہ تکلیف دہ ہو جائے

اپنے بچےکو قریبی ایمرجینسی ڈیپارٹمینٹ میں لے جائیں، یا اگر ضرورت پڑے تو 911 پرکال کریں، اگر:

  • آپ کے بچےکے روئیے یا جسمانی صلاحیتوں میں تبدیلی آجائے، یا اُسے جھٹکے لگنے لگیں
  • آپ اسیٹامائنوفین یا آئبیوبروفین سے بھی اپنے بچےکی تکلیف پرقابو نہ پا سکیں
  • سوجنا بہت تکلیف کا باعث ھو جائے

کن پیڑے ختم کرنا

آپکے بچےکو میزلز-ممپس-روبیلا(ایم ایم آر) ویکسین کی دو حفاظتی ٹیکے لگنے چاہئیں۔ یہ اس طرح سے لگائے جاتے ھیں :

  • 12 ماہ اور 18 ماہ، یا
  • 15 ماہ اور 4 سے 6 سال

اہم نکات

  • کن پیڑے ایک ایسا وائرس ہے جو کہ وبائ مرض ھے جو کہ بچوں میں زیادہ سخت نہیں ھوتا۔
  • چونکہ کن پیڑے بہت زیادہ وبائی مرض ہے، اس لئےاپنے بچےکو دوسروں سے الگ رکھیں۔
  • گردن اور چہرے کے نچلے حصے میں غدودوں کی سوجن ایک عام علامت ھے
  • کن پیڑوں کو حفاظتی ٹیکوں کے ذریعے روکا جا سکتا ہے۔
Last updated: ਮਾਰਚ 05 2010