اس انفیکشن کی بڑی علامت ہے اسکارلٹ (سرخ سے نارنجی) نشانات جو آپ کے بچے کی جلد پر پھیلنے لگتے ہیں۔ لال بخار 2 سال سے کم عمر کے بچوں میں بہت کم ہوتا ہے۔ یہ عام طور پر یہ 4 سے 8 سال کی عمر کے بچوں میں زیادہ ہوتا ہے۔
لال بخار کی نشانیاں اور علامات
جلد پر لال ابھار والے دھبے
لال بخار کی قابلِ ذکر نشانی ریش یعنی جلد پر لال ابھار والے دھبے ہیں۔ عام طور پر یہ اس طرح نظر آنا شروع ہوتا ہے جیسا کہ دھوپ سے جلنا یعنی سن برن اور کُھردرا محسوس ہوتا ہے، جیسا کہ ریگ مال، اور خارش دار بھی ہو سکتا ہے۔ عام طور پر لال ابھار والے دھبےگردن اور چہرے پر پہلے نمایاں ہوتے ہیں، اس کے بعد یہ سینے اور کمر تک پھیلتے ہں اور آخر میں باقی پورے جسم پر۔ یہ جسم کی شکن والی جگہوں پر لال لکیریں بناتے ہیں، خاص طور پر بغلوں اور کہنیوں میں۔ 4 سے 6 دن کے بعد سرخ رنگ کے نشان مرجھا جاتے ہیں۔ سرخ رنگ کے نشانوں کے غائب ہونے کے 7 سے 10 دن بعد متاثرہ جلد چھلنا شروع ہو جاتی ہے اور6 ہفتے تک جلد کا چھلنا جاری رہ سکتا ہے۔
بخار
بخار بہت تیز بھی ہوسکتا ہے۔ بخارعام طور پر سرخ دھبوں کے ظاہر ہونے سے 12 سے 48 گھنٹے سے پہلے ہوتا ہے۔
گلے میں سوزش
اگر آپ اپنے بچے کے منہ میں دیکھیں تو آپ کو سرخ رنگ کا بڑھا ہوا ٹانسل [ لوزہ] نظر آئے گا،کبھی کبھار ایک سفید-پیلی جھلی یا پتلی تہ میں لپٹا ہوا ہوگا۔ ممکن ہے کہ زبان چھوٹے سرخ دانوں کے ساتھ سفید اور سرخ ہو اور اسٹابری سے ملتی جلتی نظر آتی ہے۔
دیگر علامات
کچھ بچوں میں دوسری علامات بھی ہو سکتی ہیں مثلاً سردرد، متلی، قے، پیٹ کے حصے میں درد، اور پٹھوں میں درد۔
دوسری متعدی کیفیات مثلاً خسرہ یاسٹیفیلوکوکوکل جلد کی انفیکشن یا سوزشی کیفیات مثلاً کا واساکی کی بیماری لال بخار سے مشابہ علامات کا باعث بن سکتی ہیں۔
ڈاکٹر لال بخار کے لئے کیا کر سکتے ہیں ؟
تھروٹ سواب یاخون کے ٹیسٹ
آپ کے بچے میں درد اور سرخ نشانات کی وجہ جاننے کے لئے ڈاکٹر خلق سے نمونہ لے گا۔ تھروٹ سواب ایک تیلی ہے جس کی نوک پر روئی لپٹی ہوئی ہوتی ہے جس کے ذریعے سے ڈاکٹر آپ کے بچے کے حلق کے پیچھے اور ایک رُخ سے پونچھےگا۔ پھر یہ سواب اسٹریپ جرثومے کے لئے ٹیسٹ کیا جائے گا ۔
لال بخار کو دیگر کیفیات سے الگ بتانے کے لئے بعض اوقات خون کے ٹیسٹ کی بھی ضرورت پڑ سکتی ہے ۔
اینٹی بائیوٹِکس
اگر اِسٹریپ جرثومے کے لئے گلے کا سواب مُثبت آتا ہے تو ڈاکٹر منہ کے ذریعے سے دی جانے والی اینٹی بائیوِٹکس یا ایک اینٹی بائیوٹک انجیکشن بھی بچے کے لئے تجویز سکتا ہے۔
اگر آپ کا بچہ منہ سے لینے والی ادویات نہیں لے گا یا اگر آپ باقاعدگی سے دوا دینے کے قابل نہیں ہیں تو ڈاکٹر طویل عرصے تک اثر رکھنے کے لئے پنسلین کا انجیکشن بھی تجویز کر سکتا ہے۔ اگر ٹھیک طریقے سے دوا دی جائے تومنہ کہ ذریعے لی جانے والی اینٹی بائیوٹک بھی انجیکشن کی طرح تیز اور موثر انداز میں اثر کرے گی۔
اپنے بچے کی گھر پر دیکھ بھال کرنا
بخار کی نگرانی اور اینٹی بائیوٹکس کو مکمل کریں
عام طور پر اینٹی بائیوٹک کا علاج شروع ہونے کے 48 گھنٹے کے بعد بخار اور گلے کا درد بہتر ہوجاتا ہے۔ بیماری کو دوبارہ شروع ہونے، اینٹی بائیوٹک کی مزاحمت اور بیماری کی پیچیدگیوں کو روکنے کے لئے 10 دن کا اینٹی بائیوٹک کا علاج مکمل کرنا بہت ضروری ہے۔
اسیٹامائنوفین (ٹائلینال، ٹیمپرا، یا دیگر برانڈز) یا آئبیوپروفین (موٹرین، ایڈول ،یا دیگر برانڈز) کے ذریعے سے بخار اور گلے کے درد کا علاج کیا جاسکتا ہے ۔ اپنے بچے کواے ایس اے [اسی ٹائل سیلی سیلک ایسڈ یا ایسپرین] ہرگز نہ دیں۔
گلے میں سوزش
لال بخار کے اندر کھانا یا پینا آپ کے بچے کے لئے تکلیف دہ ہوسکتا ہے۔ اس بات کو یقینی بنائیے کہ وہ مناسب مقدار میں مائعات پیئے ۔ کوشش کرکے اپنے بچے کے لئے کھانا اور پینا آسان اور مزیدار بنائیں ۔ کچھ کارآمد کھانے کی چیزیں جس میں مندرجہ ذیل شامل ہیں:
- قدر گرم (بہت زیادہ گرم نہیں) کیفین کے بغیر سکون بخش چائے
- قدر گرم (بہت زیادہ گرم نہیں) قوت بخش یخنی
- برف کی ٹکڑیاں، جمے ہوئے جوس، یا پاپسیکلز (popsicles) چوسیں
- نلکی کے ذریعے ٹھنڈے مشروبات؛ اس طرح سے پینا قدر آسان ہے
- مختلف رگڑے یا ملے ہوئے پھل اور دہی کی بنا ہوئا مشروب
- جمی ہوئی کھانے کی چیزیں مثلاً آئسکریم یا ملک شیکس جلد پر نمودار ہونے والے سرخ دھبوں کی شدت میں کمی کے لئے
جلد کو سکون پہنچانے کیلئے بغیر خوشبو والی کریم استعمال کریں۔ جئی کا آٹا، یا تجارتی بنیاد پر جئی کے آٹے سے تیار شدہ نہانے والے پاوڈر ، نہانے میں استعمال کرنے سے سرخی اور بےآرامی میں کمی ہوتی ہے۔
انفیکشن کو پھیلنے سے کیسے روک سکتے ہیں
جلد پر نمودار ہونے والے سرخ دھبے بذاتِ خود متعدی نہیں ہیں۔ بہرحال لال بخار آپ کے خاندان کے ممبران اور بچوں کے ہم جماعتوں میں آسانی سے پھیل سکتا ہے۔ کوئی بھی بچہ یا بالغ جو آپ کے گھر میں رہتا ہو اور ِاس کا سرخ دھبوں سے سامنا ہونے کے ایک ہفتے بعد اس میں ملتی جلتی علامات نظر آئیں تو اس کو گلے کا سواب کروا لینا چاہئیے۔
24گھنٹےاینٹی بائیوٹک پر رہنے کے بعد آپ کی بچی سے یہ کسی اورکو نہیں لگ سکتا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ بہترمحسوس ہونےکے ایک دن کے بعد اسکول واپس جاسکتی ہے۔ اس انفیکشن کو پھیلنے سے روکنے کے لئے دیگر تجاویز:
- صابن دار گرم پانی سے ہاتھوں کو دھوئیں
- اپنے دوستوں اور ہم جماعتوں سے پینے والے گلاس یاکھانے والے برتن آپس میں استعمال نہ کریں۔
- اس بات کو یقینی بنائیے کہ اپنے بچے کے کھانے کے برتن اور پینے کے گلاسوں کو صابن دار گرم پانی یا ڈش واشر میں دھوئیں۔
- اپنی کہنی میں چھینکیں یا کھانستے وقت اپنے منہ اور ناک کو ڈھانپیں۔
طبی مدد کب حاصل کرنی ہے
اپنے بچے کے معمول کے ڈاکٹر کو فون کریں اگر:
- اینٹی بائیوٹکس شروع کرنے کے 48گھنٹوں کے بعد بھی بخار نہیں اترتا
- جلد پر نمودار ہونے والے سرخ دھبے چھالوں یا کھلے ہوئے زخموں کی طرح دکھائی دینے لگیں، یا بہت تکلیف دہ ہو جائیں
- جلد پر نمودار ہونے والے سرخ دھبے ایک ہفتے سے زیادہ تک جاری رہیں
- اینٹی بائیوٹکس کا کورس مکمل ہونے کے بعد علامات جاری رہیں یا واپس آ جائیں
- بچہ مزید بیمار نظرآنے لگے
- آپ کے پاس کوئی مزید سوالات ہوں
اہم نکات:
- لال بُخار کی اہم علامات میں بخار ، جلد پرکھردرے سرخ دھبے، اورگلے میں سوزش شامل ہیں۔
- اگر آپ کو شبہ ہے کہ آپ کے بچے کو لال بخارہوگیا ہے، تو اسے فوری طور پر اپنے ڈاکٹر کے پاس لے جائیں ۔
- اس کو دوبارہ ہونے اور مزید پیچیدگیوں سے روکنے کے لئے اینٹی بائیوٹک کے علاج کا کورس پورا مکمل کرنا بہت اہم ہے ۔
- نرم غذائیں اور ٹھنڈی پینے والی چیزوں کا استعمال کریں اور اسکے ساتھ ساتھ درد کو کم کرنے کے لئے دوائیں بھی لیں مثلاً ٹائلینال، ایڈول، یا دیگر برانڈز۔
- اس بات کو یقینی بنائیے کہ اگر آپ کے خاندان کا دوسرا فرد یا کوئی ایسا جس کے ساتھ قریبی تعلق رہاہو، اگر اُن میں ملتی جلتی علامات ہیں تو اپنے اولین معمول کے صحت کی نگہداشت فراہم کرنے والے سے رابطہ قائم کریں۔