منہ سے دودھ نکالنا اور الٹیاں کرنا

Spitting up and vomiting in babies [ Urdu ]

PDF download is not available for Arabic and Urdu languages at this time. Please use the browser print function instead

منہ سے دودھ نکالنے اور الٹیوں کی تفصیل، ان سے نمٹنے کے طریقہ اور الٹیوں کی ایک سنجیدہ قسم پروجیکٹائل وامٹ کو بھی ذکر کیا گیا ہے۔

منہ سے دودھ نکالنا

بہت سے نومولود اور شیرخوار بچوں میں فیڈنگ کے دوران یا بعد میں چھاتی کا یا ڈبے کا دودھ منہ سے نکالنے کا مسئلہ پایا جاتا ہے۔ کچھ نومولود بچے کبھی کبھار اور کچھ ہر فیڈ کے بعد منہ سے دودھ نکالتے ہیں۔ بچے کے منہ سے دودھ بغیر کسی تکلیف کے اور بعض اوقات ڈکار کے ساتھ باہر آتا ہے۔

منہ سے دودھ نکالنے کو گیسٹروسوفگیل ریفلکس بھی کہا جاتا ہے- یہ تب ہوتا ہے جب معدے کے اوپر والے پٹھے کا منہ پوری طرح بند نہیں ہو پاتا۔ جیسے جیسے بچہ بڑا ہوتا ہے منہ سے دودھ نکالنا کم ہوتا جاتا ہے اور بچے کے ایک سال کی عمر تک پہنچنے سے پہلے ختم ہو جاتا ہے۔

بچے کی مدد کرنے کے طریقے

آپ اپنے بچے کے منہ سے نکلنے والے دودھ کی مقدار کو ان پر عمل کرکے کم کو سکتے ہیں۔

  • اپنے بچے کو بے حد بھوکا ہونے سے پہلے دودھ پلائیں۔
  • اگر آپ اسکو بوتل سے دودھ پلاتی ہیں ہو اسکو تھوری مقدار میں دودھ پلائیں کیونکہ ذیادہ مقدار میں دودھ پلانا بچے کے دودھ نکالنے کو ذیادہ کو سکتا ہے۔ بچے کیلئے ہمیشہ بوتل کو خالی کونا ضروری نہیں ہوتا۔
  • اگر آپ اسکو بوتل سے دودھ پلاتی ہوں تو اس کا یقین کر لیں کہ بوتل کا نپل نہ تو بہت بڑا ہو اور نہ ہی بہت چھوٹا۔ بڑا نپل بچے کے دودھ پینے کی رفتار تیز کرنے کا بائث بن سکتا ہے اور چھوٹا نپل بچے کے لئے بہت ذیادہ ہوا نگلنے کا سبب بن سکتا ہے۔
  • دودھ پلاتے وقت خاموش اور پرسکون رہیں اور اِنتشار توجہ بننے والی چیزوں کو کم کرنے کی کوشش کریں۔
  • ڈائپر کو کس کر باندھنے سے گریز کریں کیونکہ یہ آپکے بچے کہ پیٹ پر دباوٴ ڈالتا ہے۔ اپنے بچے کے پیٹ پر دباوٴ مت ڈالیں۔
  • بچے کے پیٹ میں گیس ہونے سے بچنے کے لئے بچے کو فیڈ کوتے وقت کم ازکم دو دفعہ ڈکار دلائیں۔ اسکی فیڈ کی مت روکیں بلکہ جب وہ وقفہ لے اس دوران اسکو ڈکار دلائیں۔
  • ہر فیڈ کے بعد اپنے بچے کو عمودی حالت میں اُٹھا کر رکھیں۔

ڈاکٹر سے کب ملنا چاہیے

عام طور پر بچوں کا منہ سے دودھ نکالنا نقصان دہ نہیں ہوتا، لیکن یہ مسئلہ بن سکتا ہے اگر اسکی وجہ سے بچے کا وزن صحیح طرح سے نہ بڑھ رہا ہو، اگر بچے میں چڑچڑاہٹ محسوس ہو یا پھر غذا کی نالی میں تیزابیت ہو۔ اگر آپکا بچہ منہ سے دودھ نکالنے کے دوران ان میں سے کسی بھی علامت سے گزرے تو اسے اپنے ڈاکٹر کے پاس لے کر جائیں۔

  • منہ سے دودھ کے ساتھ خون کے قطروں کا نکلنا
  • منہ سے دودھ نکلنا چڑچڑا پن اور قے آنے کا سبب بنے
  • منی سے دودھ نکلنا بچے کا رنگ نیلا ہونے کا سبب بنے
  • وزن بڑھنے میں مشکلات کا سامنا ہو
  • الٹیاں آنا یا پروجیکٹائل وامٹ

سونے کی حالت کے بارے میں نوٹ

اپنے نومولود بچے کے کمر کے بل سلانا سڈز سے بچنے کا بہترین طریقہ مانا جاتا ہے۔ یہ طریقہ کینڈین پائیڑئیاٹرک سوسائٹی، امریکن اکیڈمی آف پائیڑئیاٹرک اور دنیا کی بہت سی پائیڑئیاٹرک سوسائٹیوں کی طرف سے تجویز کردہ ہے۔ آپکو اپنے بچے کو کمر کے بل سلانے میں شک ہو سکتا ہے کہ کہیں بچے کا منہ سے دودھ نکالنا بڑھ نہ جائے۔ لیکن اس میں پریشانی والی کوئی بات نہیں ہے۔ نومولود بچوں کو کمر کے بل سلانے سے بچوں میں دودھ نکالنا یا چڑچڑا پن ذیادہ نہیں ہوتا۔

الٹیاں کرنا یا پروجیکٹائل وامٹ

آلٹیاں منہ سے دودھ نکالنے کی نسبت ذیادہ شدید ہوتی ہیں اور اس میں معدے سے اجزاء دو کھانے کے چمچ سے ذیادہ ہوتے ہیں۔ الٹیاں معدے میں وائرل انفیکشن کی، بچے کے کسی کھانے کا ردِ عمل یا پھر کسی اور معدے سے متعلق مسئلے کی نشاندہی ہو سکتی ہیں۔

الٹیوں کا علاج

الٹیوں کا ابتدائی علاج بچے کو کم مقدار میں دودھ پلانا ہے۔ اگر آپ بچے کو چھاتی کا دودھ پلاتی ہیں تو بچے کو فیڈ کیلئے چھاتی سے لگانے کے دورانیے کو کم کریں۔ آپکو بچے کو کم مقدار میں دودھ پلانے کے لئے ذیادہ دفعہ فیڈ کروانی پڑ سکتی ہے۔

آپکو عارضی طور پر بچے کیلئے چھاتی کے یا بوتل کے دودھ کو الیکٹرولائٹ محلول جیسا کہ پیڈیالائٹ سے تبدیل کرنا پڑ سکتا ہے۔ اگر اس طرح کی حالت ہو تو اپنے بچے کو صاف محلول الٹیاں رکنے کے آٹھ گھنٹے بعد تک دیں۔ اپنے بچے کو ہر کچھ دیر کے وقفے کے بعد تھوڑی مقدار میں جیسے تقریباً پانچ ملی لیٹر یا ایک چائے کا چمچ ہر پانچ منٹ کے بعد فیڈ کروائیں۔ پانچ گھنٹے تک اگر الٹیاں نا آئیں تو ہر گھنٹے کے بعد اسکی مقدار دوگنی کر دیں۔ اگر آپکا بچہ اس موقع پر دوبارہ الٹی کرے تو ایک گھنٹے کے لئے اُسکے معدے کو آرام دیں اور ایک دفعہ پھر اسکو تھوڑی مقدار میں فیڈ کروانا شروع کر دیں۔

الٹیاں کب پریشانی کا بائث بنتی ہیں

اگر وائرل انفیکشن ہو تو الٹیاں اکثر ڈائریے کے ساتھ ہوتی ہیں۔ اگر بچے کی الٹی میں سبز سیال ہو تو یہ انتڑیوں کے بند ہونے کی نشاندہی ہو سکتی ہیں جسکی طرف فوری توجہ اور حَسبِ اِمکان فوری سرجری کی ضرورت بھی پڑ سکتی ہے۔ اگر الٹیاں بہت ذیادہ آ رہی ہوں، الٹی میں خون یا پھر سبز سیال ہو یا پھر الٹیوں کے ساتھ میں ڈائیریا ہو تو اپنے ڈاکٹر سے فوری رابطہ کریں۔ اگر بچے میں پانی کی کمی کے آثار مثلاً خشک منہ، دن میں چھے سے کم گیلے ڈائپر، دھنسی ہوئی آنکھیں، ، دھنسا ہوا تالو یا خشک جلد نظر آئے تب بھی اپنے ڈاکٹر سے فوری رابطہ کریں۔

پروجیکٹائل وامٹ وہ ہوتی ہے جب بچے کے منہ سے دودھ یا الٹی بہت تیزی سے باہر نکلتی ہے۔ اگر آپکا بچہ پروجیکٹائل وامٹ کرنا شروع کردے تو اپنے ڈاکٹر سے فوری رابطہ کریں۔ کیونکہ یہ فائیلورک سڑینوسس کی نشاندہی ہو سکتی ہے جوکہ چھوٹے شیرخوار بچوں میں عام ہوتی ہے۔ فائیلورک سڑینوسس تب ہوتا ہے جب معدے کا ٹیوب نما نچلا حصہ خوراک کو معدے سے باہر نکلنے سے روکتا ہے۔ اس مسئلے کے حل کے لئے سرجری کی ضرورت ہوتی ہے۔

Last updated: October 18 2009