خلیوں کے نسیج کی سوزش یعنی جلد کے نیچے والے گوشت تک ورم اور چھوت

Cellulitis [ Urdu ]

PDF download is not available for Arabic and Urdu languages at this time. Please use the browser print function instead

التہاب نسیج جلد اور اندرونی نسیجوں میں ہونے والا ایک جراثیمی انفیکشن ہے۔ بچوں میں التہاب نسیج کی وجوہات، علامات اور التہاب نسیج کے علاج کے بارے میں پڑھیں۔

خلیوں کے نسیج کی سوزش[سیلولائٹس] کیا ہے؟

خلیوں کے نسیج کی سوزش (جسے کہتے ہیں: سیل-یو-لائی-ٹس) جلد کی ایک عام انفیکشن ہے جو کہ بیکٹیریا یا جراثیم سے پیدا ہوتی ہے۔ جلد انفیکشن کی وجہ سے سُو جی ہوئی اور سُرخ لگتی ہے اور جس جگہ پر ہوتی ہے وہ گرم اور دُکھتی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔ یہ جسم کے کسی بھی حصہ پر ہو سکتی ہے۔ اس کا آغاز ایک چھوٹے حصے سے ہوتا ہے جو بعد ازاں بڑا ہو جاتا ہے۔

اگر اس کا علاج نہ کیا جائے تو یہ جسم کے دیگر حصوں پر بھی پھیل سکتی ہے جیسے عضلات یا جوڑ، یا پھر یہ آپ کے بچے کے لمفی نظام جو کہ ورم عروق لمفی ہے) یا خون تک میں پھیل سکتی ہے جیسے کہ (خون میں جراثیم کی موجودگی)۔

سوجے ہوئے گالوں کے ساتھ شیر خوار بچہ

نشانات اور علامات

آپ کا بچہ خلیوں کے نسیج کی سوزش کا شکار ہو سکتا ہے اگر اُسکی جلد کے کسی حصے میں مندرجہ ذیل علامات ہوں جیسے کہ:

  • سوجا ہوا
  • تکلیف دہ
  • سُرخ
  • سخت کھردرا
  • گرم اور نرم
  • سائز میں بڑا ھو جائے

دیگر علامتوں میں مندرجہ ذیل شامل ہو سکتے ہیں:

  • ایسا سر درد اور بخار جس میں 2 گھنٹے سے زائد عرصہ ہو گیا ھو
  • بچہ دیکھنے میں ہی بہتر دکھائی نہ دے
  • بچہ غنودگی میں ہو
  • قے آنا
  • شخصیت،گفتار، اور نقل و حرکت میں تبدیلیاں
  • وزن کم ہونا
  • چلنے پھرنے میں دقت ہونا
  • بازو یا ٹانگ میں کمزوری
  • جھٹکے لگنا جنہیں روکا نہ جا سکے
  • گردن میں اکڑاؤ
  • نینید سے متعلقہ سر درد
  • دیکھنے میں دشواری

خلیوں کے نسیج کی سوزش کی وجوہات

خلیوں کے نسیج کی سوزش بیکٹریا(جراثیم) کے باعث ہوتی ہے جو عام طور پر آپکے بچے کے جسم میں کسی خراش، کٹ لگنے یا زخم کے باعث ہوتی ہے۔ وہ جسم میں کس جگہ کو داخل ہونے کا ذریعہ بناتا ہے اس بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ دو عام بیکٹریا جو خلیوں کے نسیج کی سوزش کا باعث بنتے ہیں وہ اسٹریپٹوکوکس  اور اسٹیفلوکوکس ہیں۔

آپ کا بچہ اس انفیکشن کا شکار ہو سکتا ہے اگر اسے مندرجہ ذیل ہے:

  • اُسکی جلد سخت اور سُو کھی ہوئی ہے
  • جلد کہیں سے جلی ہو، اُس پر زخم یا خراش ہو، کٹی ہو، یا رگڑ لگی ہو
  • دیگر اقسام کی انفیکشنز ہوں جو جلد پر اثر انداز ہوں
  • مخصوص قسم کی مکڑی یا کیڑے نے اُسے کاٹا ہو
  • حال ہی میں کوئی سرجری ہوئی ہو

اگر ایک دفعہ یہ جراثیم آپ کے بچے کے جسم میں داخل ہوجائیں تو یہ انفیکشن جسم کے دیگر حصوں میں بھی پھیل سکتی ہے۔ پاؤں اور ٹانگیں بیکٹریا کے جسم میں داخل ہونے کا آسان راستہ ہیں۔آپکے بچے کو متاثرہ بازو اور ٹانگیں ہلانے میں دشواری پیش آ سکتی ہے۔

آپ کا ڈاکٹر خلیوں کے نسیج کی سوزش کے حوالے سے کیا کر سکتا ہے

جسمانی معا ئنہ

آپکا ڈاکٹر جسمانی معائنے سے ہی یہ بتا دیتا ہے کہ بچہ اس سیلولئیٹس کا شکار ہو چکا ہے یا نہیں، لیکن ڈاکٹر یا نرس کچھ دوسرے ٹسٹ بھی تجویز کر سکتے ہیں جن میں خون کے اور دیگر ٹسٹ شامل ہوتے ہیں۔

نرس یا ڈاکٹر متاثرہ حصے کےگرد پین سے نشان لگا دیتے ہیں جس کا مقصد یہ دیکھنا ہوتا ہے کہ کہیں انفیکشن پھیل تو نہیں رہی۔

جراثیم کش ادویات

ان حالات میں عمومی طور پر بچے کا ڈاکٹر آپکے بچے کے لئے بیکٹریا کے خلاف مزاحمت کے لئے جراثیم کش دوا( اینٹی بائیوٹک) تجویز کرتی ہے۔ عام طور پر یہ دوا منہ کے ذریعے لی جاتی ہے۔کچھ معتدل کیسز کو جراثیم کش مرہم سے ہی قابو کر لیا جاتا ہے۔ اگر آپکے بچے کا کیس بگڑ چکا ہے یا زیادہ خراب ہو گیا ہے، تو پھر جراثیم کش دوا براہ راست اس کی رگوں میں داخل کرنے کی ضرورت پیش آسکتی ہے۔ کچھ دن کے بعد انفیکشن ٹھیک ھونے کے امکانات پیدا ھونے لگتے ھیں

گھر پر اپنے بچے کی دیکھ بھال کرنا

تمام اینٹی بایئوٹکس ختم کروائیں

اس بات کی اچھی طرح یقین دہانی کر لیں کہ بچے کو ڈاکٹر کی تشخیص کردہ اینٹی بائیوٹکس ادویات کا کورس پورا کروایا جائے چاہے بچہ خود کو بہت بہتر محسوس کر رہا ہو۔ اگر علاج کو پورا نہ کیا جائے تو انفیکشن واپس آجاتی ہے

بخار اور درد کا علاج

بخار یا درد کے علاج کے لئے اسیٹامائنوفین (ٹائلینال یا ٹیمپرا) یا آئبیوپروفین (موٹرین یا ایڈول) استعمال کروائی جا سکتی ہیں۔ اپنے بچے کو اے ایس اے (اسی ٹائل سیلی سیلک ایسڈ یا ایسپرین) ہرگز نہ دیں۔

متاثرہ جگہوں پر ٹھنڈے پیک رکھنے سے بھی درد میں کمی آ سکتی ہے۔

زخم کا علاج کرنا

بچے کو نہلاتے ھوئے بچے کو آھستہ سے صاف کیجئے اور متاثرہ حصے کو جرثیم کش صابن اور پانی سے صاف کیجئے

آپکے بچے کی جلد بہت نرم اور دُکھتی ہوئی محسو س ہو گی۔ نرمی سے اینٹی بائیوٹک مرہم کا استعمال جیسے بیکٹرسین یا پولیسپورین  بچے کو بہت سکون پہنچا سکتی ہے۔

نہانے کے وقت آپ اپنے بچے کو صاف کرنے کیلئے بیکٹیریا کو ختم کرنے والے صابن کا استعمال کر سکتے ہیں۔

زخم کو پٹی سے ڈھانپ دیں

ایک خشک، صاف پٹی زخم کی صفائی اور اسے جراثیم سے پاک کرنے میں بے حد معاون ثابت ہوگی۔

اپنے بچے میں پانی کی مناسب مقدار کو برقرار رکھیں

اپنے بچے کو وافر مقدار میں پانی اور دیگر مائعات پینے کیلئے دیں۔ کیفین والے مشروبات جیسے کہ کافی، چائے، اور کولا سے پرہیز کروائیں کیونکہ یہ آپ کے بچے کے جسم میں پانی کی کمی کا باعث بن سکتےہیں۔

ٹھنڈی پھوار

اپنے بچے کو ٹھنڈی پھوار چھوڑنے والے آلے کے قریب رکھنے سے خشک ہوا میں کمی اور جلد میں مزید شگاف پڑنے میں کمی ہو سکتی ہے۔

وبائیت

خلیوں کے نسیج کی سوزش براہ راست وبائی نہیں ہے۔ ایسا کبھی کبھار ہی ہوتا ہے کہ، اگر آپ کے زخم کھلا ہو اور وہ کسی متاثرہ شخص کے کھلے ہوئے زخم سے براہ راست سامنا ہو تو آپکے بچے پھٹی ھوئی جلد سے جراثیم اندر داخل ھو سکتے ھیں اور آپکے بچے میں سیلولیٹس پھیل سکتا ہے۔

طبی مدد کب حاصل کی جائے

اپنے بچے کے ڈاکٹر کے ساتھ فوری طور پر ملاقات کا وقت مقرر کریں یا قریبی کلینک یا ایمرجینسی ڈیپارٹمینٹ میں جائیں اگر:

  • آپ کے بچے میں خلیوں کے نسیج کی سوزش کی علامات ظاہر ہو رہی ہیں

اپنے ڈاکٹر کے پاس معائنے کیلئے واپس جائیں اگر آپ کا بچہ:

  • مسلسل قے کی وجہ سے تجویز کردہ اینٹی بائیوٹک دوا نہیں کھا سکتا
  • بہتر نہیں لگ رہا یا بہت غنودگی میں ہے
  • پہلی مرتبہ اینٹی بائیوٹک لینے کے بعد 72 گھنٹوں سے زیادہ کیلئے بخار میں ہے
  • اینٹی بائیوٹک سے علاج کے 24 سے 48 گھنٹوں بعد بہت زیادہ سوجن، سرخی، یا درد میں ہے
  • جلد پر لمبے پتلے بے ترتیب نشانات بن جاتے ہیں، جو کہ جس جگہ سے انفیکشن کا آغاز ہوا ہے وہاں سے پھیل رہے ہوں
  • اینٹی بائیوٹک سے علاج کے 24 سے 48 گھنٹوں بعد بغیر کسی بہتری کے آنکھوں کے گرد نسیج کے خلیوں کی سوزش
  • اگر آپ کا نوزائیدہ بچہ 3 ماہ سے کم عمر ہے، اور اس کا مقعد کے نزدیک سے لیا گیا درجہ حرارت 38 ڈگری سینٹی گریڈ (100.4ڈگری فارن ہائیٹ) ہے تو اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔

اہم نکات

  • سیلولئیٹس جلد کی انفیکشن ھے جو کہ جسم کے اندر بھی پھیل سکتی ھے
  • اگر آپ کے بچے میں خلیوں کے نسیج کی سوزش کی علامات ہیں تو اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں یا قریبی ایمرجینسی ڈیپارٹمینٹ میں لے جائیں۔
  • اگر چہ آپ کا بچہ بہتر محسوس کررہا ہو اس صورت میں بھی، تجویز کردہ اینٹی بائیوٹکس کا پورا کورس مکمل کریں۔
  • مزید جلن یا کھلے ہوئے زخم کے سبب انفیکشن کو پھیلنے سے روکنے کیلئے اگر ضروری ہو تو اپنے بچے کے زخم کو ڈھانپیں۔
Last updated: மார்ச் 05 2010