قابلیت کوابھارنا کیا ھے
آپکہ بچہ کا ٹیسٹ ھو رہا ھے جسکو قابلیت کو ابھارنا کہتے ھیں۔ قابلیت کو ابھارنا تین قسم کہ ھوتے ھیں اور انکی مزید دو جزیں ھیں
- بصری قابلیت کو ابھارنا(وی ای پی)، بشمول چمک اور نمونہ کی قابلیت کو ابھارنا
- سوماٹوسینسری قابلیت کو ابھارنا (اس ای پی)، بشمول اوپر اور نیچے کے جوڑوں کی سوماٹوسینسری قابلیت کو ابھارنا،
- سننے والی دماغی نس کی قابلیت کو ابھارنا (بی اے ای پی
ہرایک ٹیسٹ کا تفصیلی مطلب اس پرچہ میں اگے جا کر بیان کیا گیا ھے۔
کبھی کبھار تینوں قابلیت کو ابھارنے کہ ٹیسٹ ایک ساتھ کیے جاتے ھیں اور کبھی ایک ٹیسٹ کیا جاتا ھے۔ آپکے بچہ کا ڈاکٹر فیصلا کرے گا کون سے ٹیسٹ کی ضرورت ھے۔
بصری قابلیت کو ابھارنے کے ٹیسٹ
بصری قابلیت کو ابھارنے کا ٹیسٹ وہ ھوتا ھے جس میں نس جو آنکھ سے لے کر بصری کارٹیکس تک جاتی ھے کا جائزہ لیا جاتا ھے۔ بصری کارٹیکس دماغ کا وہ حصہ ھے جس سے آپکو چیژیں نظر آتی ھیں۔
بصری قابلیت کو ابھارنے کے ٹیسٹ کہ دوران
بصری قابلیت کو ابھارنے کے ٹیسٹ د و قسم کہ ھوتے ھیں ایک چمک اور دوسرا نمونہ کی قابلیت کو ابھارنے کا ٹیسٹ آپکے بچہ کہ دونوں ٹیسٹ ھوسکتے ھیں۔ ٹیسٹ کس طرح کیا جاتا ھے اس کا انحصار آپکے بچہ کی عمر اور اس کو کتنا اچھا نظر آتا ھے پر منحصر ھے۔
ٹیسٹ کہ دوران دھات کہ چھوٹے گول دائرے جو کریم سے بھرے اور گاز سے ڈھکے ھوتے ھیں وہ بچہ کہ سر پر لگا دیتے ھیں ان دھات کہ گول دائروں کو برقیرہ کہتے ھیں۔
چمک کی بصری قابلیت کو ابھارنے کے ٹیسٹ کہ لیے آپکا بچہ عینک پہنے گا جس سے چھوٹی لال رنگ کی روشنیاں انکھوں پر ڈالی جائنگی۔ آپکا بچہ پہلے ایک آنکھ میں لال چمک دیکھے گا پھر دوسری آنکھ میں اور پھر دونوں آنکھوں میں۔ جب آپکا بچہ یہ چمک دیکھ رہا ھو گا اس وقت برقیرہ دماغ کہ عمل کو ریکارڈ کرتا ھے۔ چمک کافی تیز ھوتی ھے ھتاکہ آپکا بچہ بند انکھ سے بھی دیکھ سکتا ھے۔ آپکا بچہ پیوٹے سے بھی چمک دیکھ سکے گا۔
نمونہ کی بصری قابلیت کو ابھارنے کے ٹیسٹ کہ لیے آپکا بچہ ٹیلیویزن کی سکرین کے سامنے کرسی پر بیٹھے گا۔ ٹی وی کی سکرین پر چیک بورڈ کا نمونہ دکھایا جائے گا جو کہ سفید اور سیاہ ڈبوں میں حرکت کرے گا۔ آپکہ بچہ کو کہا جائے گا کہ سکرین کے درمیان میں ایک نقطہ پر نظر مرقوض رکھے اس دوران برقیرہ دماغ کہ عمل کو ریکارڈ کرتا ھے۔ ٹیسٹ کہ دوران آپکے بچے کو ساکت بیٹھنا ھو گا اور سکرین پر نظر مرقوض رکھنی ھو گی۔
سوماٹوسینسری قابلیت کو ابھارنے کے ٹیسٹ
سوماٹوسینسری قابلیت کو ابھارنے کا ٹیسٹ وہ ھے جس سے کلائی یا ٹخنہ سے جانے والی رگ جو سوماٹوسینسری کارٹیکس تک جاتی ھے اس کو چیک کرنا ھے۔ سوماٹوسینسری کارٹیکس دماغ کا وہ حصہ ھے جس سے جب آپ کسی چیز کو چھوتے ھیں تو آپ اس چیز کو محسوس کر سکتے ھیں۔
سوماٹوسینسری قابلیت کو ابھارنے کے ٹیسٹ کہ دوران
آپکا بچہ بستر پر اپنی کمر پے سیدھا لیٹے گا۔ اس چیز کا اطمینان کرنے کہ لیے کہ بچہ ساکت لیٹا رھے، ھو سکتا ھے کہ اسکو کلورل حاڈریٹ دوا دی جائے ۔ یہ سکون آور دوا ھے جس سے آپکا بچہ آرام سے لیٹا رھے گا۔۔
ٹیسٹ کہ دوران دھات کہ چھوٹے گول دائرے جو کریم سے بھرے اور گاز سے ڈھکے ھوتے ھیں وہ بچہ کہ سر پر لگا دیتے ھیں ان دھات کہ گول دائروں کو٬ برقیرہ کہتے ھیں۔
کلائی کہ سوماٹوسینسری قابلیت کو ابھارنے کہ ٹیسٹ کہ دوران برقیرہ بچہ کے سر، گردن اور کندھے پر لگائے جاتے ھیں۔
ٹخنہ کہ سوماٹوسینسری قابلیت کو ابھارنے کہ ٹیسٹ کہ دوران برقیرہ بچہ کی کمر اور گھٹنے کی پچھلی طرف بھی لگائے جاتے ھیں۔
ایک قسم کہ لمبی شکل کہ برقیرہ جو کہ کلائی یا ٹخنہ پر لگا ھوگا اس سے آپکے بچے کو سرسراھٹ یا گونج محسوس ھو گی۔ ھم دونوں بازو اور ٹانگیں علیحدہ علیحدہ ٹیسٹ کرینگے۔
ٹیسٹ سے کوئی درد نہیں ھوتی مگر آپکے بچہ کو سرسراھٹ یا گونج سے بےآرامی ھو سکتی ھے
سننے والی دماغی نس کی قابلیت کو ابھارنے کے ٹیسٹ
سننے والی دماغی نس کی قابلیت کو ابھارنے کے ٹیسٹ میں کان سے لے کر دماغی نس تک جاتی رگ کو چیک کیا جاتا ھے۔ دماغی نس دماغ کا وہ حصہ ھے جو ریڑھ کی ہڈی سے دماغ کہ باقی حصہ کو ملاتا ھے۔ دماغی نس د ل کی دھڑکن، سانس ، بے خوابی ، اور جسم کے دوسرے حصوں کا دماغ سے رابتے کو کنٹرول کرتی ھے۔ یہ ٹیسٹ ھم کو بتاتا ھے کہ جو رگیں کان کو دماغ سے ملاتی ھیں کتنی اچھی طرح سے کام کر رھی ھیں۔
یہ ٹیسٹ ان بچوں کے لیے بھی استمعال ھوتا ھے جو سننے کا نارمل ٹیسٹ نہی لے سکتے
سننے والی دماغی نس کی قابلیت کو ابھارنے کہ ٹیسٹ کہ دوران
آپکا بچہ بستر پر اپنی کمر پے سیدھا لیٹے گا۔ اس چیز کا اطمینان کرنے کہ لیے کہ بچہ ساکت لیٹا رھے ھو سکتا ھے کہ اسکو کلورل حاڈریٹ دوا دی جائے ۔ یہ سکون آور دوا ھے جس سے آپکا بچہ آرام سے لیٹا رھے گا۔
ٹیسٹ کہ دوران دھات کہ چھوٹے گول دائرے جو کریم سے بھرے اور گاز سے ڈھکے ھوتے ھیں وہ بچہ کہ سر اور کانوں پر لگا دیتے ھیں ان دھات کہ گول دائروں کو٬ برقیرہ کہتے ھیں۔
آپکا بجہ اپنے کانوں میں سننے والا آلہ لگائے گا۔ سننے والے آلہ کہ ذریعہ آپکا بجہ کھٹ کھٹ کی آواز سنے گا پہلے ایک اور پھر دوسرے کان میں۔ بچہ کہ دماغ پر ان اوزوں کا کیا ردعمل ھوتا ھے برقیرہ ریکارڈ کرتا ھے
قابلیت کوابھارنے کہ ٹیسٹ کو ایک گھنٹہ سے کم وقت لگتا ھے۔
اگر آپکہ بچہ کو تینوں قابلیت کوابھارنے کہ ٹیسٹوں کی ضرورت ھے تو ڈیڑھ سے دو گھنٹہ کا وقت لگ سکتا ھے۔
قابلیت کوابھارنے کہ ٹیسٹ کی تیاری
اگر آپکا بچہ 30 منٹ تک ساقت لیٹ سکتا ھے تو آپکو قابلیت کو ابھارنے کہ ٹیسٹ کہ لیے کسی تیاری کی ضرورت نہیں ھے
اگر آپکا بچہ 30 منٹ تک ساقت لیٹ نہیں سکتا تو بچہ کو کم طاقت والی سکون آور دوا کی ضرورت ھو سکتی ھے۔ یہ سکون آور دوا وہ ھے جس سے آپکا بچہ آرام سے لیٹا رھے گا۔
اگر آپکا بچہ کو سکون آور دوا کی ضرورت ھے تو ٹیسٹ سے 8 گھنٹہ پہلے بچہ کوئی ٹھوس غزا نہیں کھا سکتا۔ آپکا بچہ دودھ یا فارمولا 6 گھنٹہ پہلے تک پی سکتا ھے یا اگر ماں کا دودھ پیتا ھے تو ٹیسٹ سے 4 گھنٹہ پہلے تک ماں کا دودھ پی سکتا ھے۔ آپکا بچہ ٹیسٹ سے 2گھنٹہ پہلے تک جوس یا پانی پی سکتا ھے یا جیلی کھا سکتا ھے
برائے مہربانی بچہ کو بڑے دھیان سے ٹیسٹ کہ بعد 6 گھنٹہ تک چیک کرتے رھیں- آپنے بچہ کو چھوٹے گھونٹوں سے صاف مایع مثلاً پانی یا سیب کا رس پلائیں۔ اگر بچہ چاھے تو اسکو باقاعدہ غذا دیں۔ جب بچہ پوری طرح سے جاگ جائے تو بچہ اپنی معمول کی سرگرمی شروع کر سکتا ھے
قابلیت کوابھارنے کہ ٹیسٹ کہ کوئی برے اثرات نہیں ھوتے
قابلیت کوابھارنے کہ ٹیسٹ کہ کوئی برے اثرات نہیں ھوتے ۔ اگر آپکہ بچہ نے سکون دینے والی دوائی لی ھے تو بچہ ٹیسٹ کہ بعد 4 سے 6 گھنٹہ تک خواب آلودہ، چڑچڑا ،ڈانوا ڈول رھہ سکتا ھے۔
کليدی نقات
- قابلیت کوابھارنے کہ ٹیسٹ سے پتہ چلتا ھے کہ مختلف رگوں کہ ذریعے دماغ کو کس اچھی طرح سے پیغام مل رھے ھیں
- قابلیت کو ابھارنا تین قسم کے ھو تے ھیں: بصری قابلیت کو ابھارنا ،سوماٹوسینسری قابلیت کو ابھارنا ، سننے والی دماغی نس کی قابلیت کو ابھارنا
- اگر آپکا بچہ ٹیسٹ کہ دوران ساقت لیٹ نہیں سکتا تو بچہ کو سکون آور دوا کی ضرورت ھو سکتی ھے
- ھر ٹیسٹ کو تقریبناً 30 سے 45 منٹ کا وقت لگتا ھے اور ٹیسٹ کہ دوران کوئی تکلیف نہیں ھوتی۔