نشونما کے مسائل کیا ھیں؟
بچے کے بڑھنے میں بہت سی باتوں کا ھاتھ ھوتا ھے۔ بڑھوتری اور ترقی میں ذیل کی چیزوں کارسوخ پایا جاتا ھے
- جینیات
- کھانے کی عادات اور غذائیت
- سونے کے طریقے
- اندرونی غدود کی ریزش یا ھامون
- کسی شدید بیماری کا موجود ھونا
ھر بچہ مختلف رفتار سے بڑھتا ھے۔ بچے کے بڑھنے کی رفتار کو اسکی عمر کے دوسرے بچوں کے ساتھ نہ ملائیں۔ والدین کے لئے لازم ھے کہ بچے کی بڑھوتری کو واچ کریں۔ یہ بچے کے ڈاکٹر اور بڑھوتری کے گوشوارے کی مدد سے کیا جا سکتا ھے
اگر آپ بچے کے بڑھنے کے متعلق کڑی نگرانی نہیں کریں گے تو بڑھنے کی بے ترتیبی کو مس کریں کریں گے۔ بڑھوتری کی بے ترتیبی بچے کو بھترین قد اور وزن حاصل کرنے میں رکاوٹ بنے گی۔ یہ بچے کی دماغی ،جسمانی،اور جذباتی ترقی پر بھی اثر انداز ھو گی
بڑھنے کی بے ترتیبی کی اقسام
فروج پانے میں ناکامی
فروغ پانے میں ناکامی بڑھوتری میں خرابی کا مسلہ نہں ھے۔ ان میں وہ بچے شامل ھوتے ھیں جو اپنی عمر اور جنس کے برابر کے بچوں کے مقابلے میں چھوٹے رہ جاتے ھیں۔
فروغ میں ناکامی کے مندرجہ ذیل اسباب ھو سکتے ھیں
- دودھ بینے کا مسلہ
- بیماری اور غر بت
- غذائیت میں کمی
- والدین اور بچے کے درمیان نا خوشگوار تعلقات
وجہ جو بھی ھو، ایسے تمام بچے جنہیں فروغ میں ناکامی ھوتی ھے انہیں سست رفتار بڑھوتڑی کے مسلئے کا سامنا ھوتا ھے
چھوٹی قدو قامت
چھوٹا قد ایک تشریح لگتی ھے۔لیکن یہ فروغ میں خرابی نہیں ھے۔۔ ان میں وہ بچے شامل ھوتے ھیں جو اپنی عمر اور جنس کے برابر کے بچوں کے مقابلے میں چھوٹے رہ جاتے ھیں
قد کا چھوٹا رہ جانے میں کچھ وجوھات فروغ میں ناکامی کی بھی ھو سکتی ھیں۔ زیادہ تر یہ جنینیات کی وجہ سے ھوتا ھے نہ کہ بیماری کی وجہ سے۔ بعض بچے شروع ھی میں قد بڑھا لیتے ھیں اور بعد میں رک جاتے ھیں ۔اس طرح سے ان کا قد نارمل ھو جاتا ھے۔ باقی بچے والدین کا قد لیتے ھیں
چھوٹے قد کے لوگ ھو سکتا ھے اتنی خوراک نہ کھائیں جتنی اس عمر کے بچے کھاتے ھیں کیونکہ انہیں اتنی خوراک کی ضرورت نہیں ھوتی جب تک انکی تیز بڑھوتڑی نہ ھو جائے۔ بچوں کو زیادہ خوراک کھانے پر مجبور کرنے سے انکا وزن تو بڑھ سکتا ھے لیکن قد نہیں۔
اندرونی غدود کی ریزش کی بیماری
اندرونی غدود کی رطوبت جسم کے سسٹم کا کیمیائی ھرکارہ ھوتا ھے۔ یہ پورے جسم میں ھارمون بھیجتا ھے۔ یہ ھارمون جسم کا نظام چلانے میں مدد کرتے ھیں جس میں بڑھنا بھی شامل ھے۔ ۔ جب اندرونی غدود کے نظام میں خرابی ھوتی ھے تو جسم کا بڑھنا رک جاتا ھے۔
اندرونی غدود کی رطوبت کی خرابی سے مندرجہ ذیل مسائل پیدا ھوتے ھیں
- بڑھوتڑی کے حارمون میں کمی : یہ غیر معمولی بیماری اس وقت ھوتی ھے جب کے بڑھنے والے غدود کم ھوتے ھیں یا ھوتے ھی نہیں۔ ۔ بڑھوتڑی ھارمون کے غدود غدہ نخامیہ یا پچوتڑی گلینڈ سے بنے ھوتے ھیں۔ بڑھوتڑی ھارمون جسم میں کیمیائی رابطے بڑھانے کا کام کرتے ھیں۔ اس کے بغیر جسم کا بڑھنا پوری طرح رک جاتا ھے یا آہستہ ھو جاتا ھے
- حائپو تھائیراڈیزم : یہ صورت حال تھائی راڈ ھارموں کی کمی کی وجہ سے پیدا ھوتی ھے، اس ھارمون کی کمی کی وجہ سے بچوں کی دماغی نشونما کم ھوتی ھے۔ بڑے بچوں میں بھی سست بڑھوتڑی اور خلیوں میں سست کیمیائی تبدیلی ھوتی ھے
ٹرنر سینڈروم
ٹرنر سنڈروم میں لڑکیوں میں قد و قامت کا چھوٹا ھونا پایا جاتا ھے۔اس بیماری میں لڑکی جب پیدا ھوتی ھے تو اس میں کرموسوم کی کمی ھوتی ھے یا وہ تباہ ھو چکے ھوتے ھیں۔ ایسی صورت حال میں لڑکیاں پیدائش کے عمل سے نہئں گزر سکتیں۔ کیوں کہ ان کی اووریز درست پرورش نہیں پاتیں۔ان میں دوسرے جسمانی نقائص بھی پیدا ھو سکتے ھیں
قد بڑھنے کے مسائل کے علامات اور محرکات
ایک بچے کے بڑھنے کے مسائل اس کے قد کی لمبائی اور اونچائی ماپنے سے ھو سکتے ھیں جو کہ نارمل بچوں سے کم ھوتا ھے۔
قد نہ بڑھنے کی دوسری وجوھات
صحت اور خوراک میں خلل اندازی سے جسم کے بڑھنے کے مسائل پیدا ھو سکتے ھیں۔ قد کے نہ بڑھنے میں مندرجہ ذیل وجوھات ھو سکتی ھیں
- دماغ، دل، گردوں یا پھپھڑوں کی کوئی خطرناک بیماری
- پاخانے کی ورمی بیماریاں
- خلاف معمول کروموسوم کی بیماری جیسے کہ ڈاون سنڈروم
- کوشینگ سینڈروم یعنی کوٹیسول ھارمون کی سطح کا خلاف معمول بلند ھونا
- خاص جنییاتی سنڈروم
ڈاکٹر آپکے بچے کی کیا مدد کر سکتا ھے
بچے کا ڈاکٹر بچے کے بڑھنے کے مسائل میں پابندی سے نگاہ رکھ سکتا ھے۔ صحع تشخیص اور مانیٹرنگ کے مندرجہ ذیل طریقے ھیں
- پیدائش سے لیکر دو یا تین سال کی عمر تک بچے کو لٹا کر لمبائی ماپنا
- جو بچے کھڑے ھونے کے قابل ھیں ان کی کھڑے کھڑے اونچائی ماپنا
- دو سال کی عمرتک سر کی گولائی ماپنا
- وزن کرنا
صرف وزن کی جانچ کرنا ھی مدد گار نہیں ھوتا کیونکہ یہ ایک لمبے اور پتلے بچے کو موٹے یا اچھی جسامت والے بچے سے الگ نیں کر سکتا
ایک بچہ جو کہ بڑھنا بند کر دیتا ھے یا آھستگی سے بڑھتا ھے اسے اضافی پڑتال کی ضرورت ھوتی ھے تا کہ مرض کی تشخیص ھو جائے۔ جب بڑھوتڑی میں ناکامی کی وجہ معلوم نہ ھو سکے تو ڈاکٹر اینڈوکرینالوجسٹ یا ماہر در افرازیات کے پاس بھیج سکتا ھے
علاج
اگر کسی خاص بیماری کی تشخیص ھو جاتی ھے تو بچے کا قد بڑھانے کے مختلف طریقوں پر عمل ھو سکتا ھے۔ ایسے بڑھوتڑی کے مسائل جو تھائی راڈ کی وجہ سے ھوتے ھیں ان کا علاج تھائی راڈ کی گولیاں کھانے سے ممکن ھے جن بچوں کو ٹرنر سنڈروم یا بڑھوتڑی کے ھارمون کی کمی ھوتی ھے ان کو جسم کے بڑھنے واے ھارمون کے ٹیکے لگائے جاتے ھیں
اپنے بچے کے بڑھوتڑی کے مسائل اور آپ کی مد د
کیا آپ کے بچے کا ذیل میں دیئے گئے چارٹ کے مطابق وزن کیا گیا اور ماپا کیا گیا ھے
- پیدا ھونے کے ایک یا دو ھفتوں کے درمیان
- 1،2،4،6،9،12،18، اور 24 مہینوں تک
- 4 سے 6 سال کی عمر تک سال میں ایک بار
بڑے بچوں اور نو عمر بچوں کو بھی سال میں ایک بار ماپنا ضروری ھے۔
جب ایک بچے کے بڑھنے کے مسائل کی تشخیص ھو جاتی ھے تو بچے کی دوسری خصوصیات کا تعین کرنا ضروری ھے۔جیسے کہ موسیقی کو سمجھنے کی اھلییت اور پڑھائی سے بچے کی رغبت۔ والدین کو بچے کی خوداری اور اعتماد بحال کرنے میں مدد کرنی چاھئے اپنے بچے کی راھنمائی کریں کہ جب اس کے دوست جو اسکے چھوٹے قد کا طعنے دیں تو اسکا رد عمل کیا ھونا چاھیے
طبی مد د کب لینا ضروری ھے
تمام بچوں کے والدین کو باقاعدگی سے ڈاکٹر سے ملنا چاھئے۔ اگر آپ کو کچھ پریشانی کی علامات نظر آئیں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے ملئے
کلیدی نکات
- بچے کا بڑھنا باقاعدگی سے مانیٹر کیا جانا چاھئے۔ یہ بچے کے ڈاکٹر اور گروتھ چارٹ کی مدد سے ضروری ھے
- دودھ پینے میں بے قاعدگی یا بیماری بجے کے بڑھنے مین رکاوٹ ھو سکتی ھے
- لیکن اسے بڑھوتڑی کی بیماری نئیں کہا جا سکتا
- برھوتڑی کی بیماری بچے کو پیدائشی یا بعد میں بھی ھو سکتی ھے۔ اس بیماری کا علاج کبھی دوائیوں یا کبھی بغیر دواؤں کے ھوتا ھے