ماں کا دودھ بچوں کے لئے بیترین خوراک ھے۔ بچے کی زندگی کے پہلے چھ مھینے ماں کو اپنا دودھ پلانا چاھیے پھر چھ مینے کے بعد بچے کو ٹھوس غذا دینی شروع کرنی چاھیے۔نہ صرف ماں کا دودھ بچے کے لئے بہترین متوازن غذا ھے بلکہ اس میں جو غذائیت ھوتی ھےوہ جسم کو بڑھنے میں مدد دیتی ھے وہ بچے کو ساری عمر مختلف بیماریوں سے تحفظ فراھم کرتی ھے
ھم سب یہ جانتے ھیں کہ ماں کا دودھ پینے والے بچے کم بیمار ھوتے ھیں اور فارمولا دودھ پینے والے بچوں کی نسبت وہ الرجی، موٹاپے اور انفیکشن کا کم شکار ھوتے ھیں- پستان سے دودھ پلانا بہت آسان اور مفت ھوتا ھے اور ماں اور بچے کے رشتے کو بہت مضبوط کرتا ھےنیز اعتماد بحال کرنے بھی مدد دیتا ھے
ماں کا دودھ بچوں کے لئے بھترین دودھ تصور کیا جاتا ھے۔ سب بچوں کے لئے ماں کا دودھ
پینا ضرودی ھے
ماں کو خاص طور پر چھ ماہ کے لئے صرف اپنا دودھ پلانا ضروری ھے اسکے بعد بچے کو ھلکی خوراک اور اپنا دودھ دو سال تک ساتھ ساتھ دینا چاھیے
جیسا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے 2001 مین ایک بل پاس کیا تھا۔( بچوں کو ماں کا دودھ پلانے سے متعلق عالمگیر حکمت عملی) یہ قانون چون ورلڈ ہیلتھ اسمبلی
میں 9، مئی2001 کو پاس ھوا
کب اور کتنی مدت تک اپنا دودھ پلانا ضروری ھے؟
نو ذایئدہ بچوں کو پیدائش کے آدھے گنھٹے کے اندر ماں کا دودھ پلانا ضروری ھوتا ھے جب کہ ابھی وہ پیدائش کے کمرے میں ہی ھوتی ھیں۔ پیدائش کے پہلے چند منٹ بچے کو جلد سے جلدکے ملاپ کے لئے ماں کی چھاتی پر لٹایا جاتا ھے۔ بچے کے ٹانگ اور بازو حرکت میں ھوتے ھی اور وہ نپل کو ڈھونڈنے کی کوشش کرتا ھے ایسے جیسے تمام جانداروں کے بچے اپنے زندہ دھنے کے لئے کرتے ھیں۔ آپکا نوزیئدا بچہ اسی وقت دودھ پینا چاھے گایا ھو سکتا ھے کہ پہلے وہ آپ کی آنکھوں میں جھانکنا چاھے گا۔ یہ آپکی چھاتیوں سائز پر
منجصر ھے۔ نوذائیدہ کو شائد آپ کا نپل ڈھونڈنے میں آپکی مدد کی ضرورت ھو گی۔آپ کا بچہ کچھ مرحلوں سے گزرے گا یعنی کبھی غنودگی میں ھو گا، پھر جاگے گا اور پھر گہر ی نیند میں سو جائے گا۔ چند گھنٹوں کے بعدبچہ دودھ پینے کے لئے دوبارہ اٹھے گا
پہلے چند دنوں میں بچہ ڈیڑھ سے دو گھنٹے کے درمیان دودھ پئے گا اس سے آپکی چھاتیوں میں زیادہ مقدار میں دودھ بنانے کی تحریک پیدا ھو گی۔ جب بھی آپکے بچے سے جاگنے اور دودھ پینے کا اشارہ ملے گا وہ اپنا ھاتھ منہ کی طرف لے جائے کا تو اسے فوراْ دودھ پلائیں، اسے بچے کی طلب پر دودھ پلانا کہتے ھیںاس سے پہلے کہ شدت سے رونا شروع کرے فورن دودھ پلانا شروع کر دیںکیونکہ روتے وقت وہ دودھ کی طرف توجہ نہیں دے گا ۔اس صورت میں پہلے بچے کے منہ میں چسوانے کے لئے اپنی انگلی ڈال دیں تب اسے اٹھا کر اپنی چھاتی کے قریب لائیں۔ اپنی چھاتیاں بدل بدل کر دودھ پلائیں لیکن پہلے ایک چھاتی سے بچے کو پوری طرح دودھ پینے دیں تاکہ غذائیت سے بھرپور دودھ اسے مل سکے
آپ کو یہ معلوم ھو جائےگا جب بچہ آپ کی پہلی چھاتی کو چوسنا اود دودھ نگلنا بند کر دے گا۔ اگرچہ ماں کا دودھ پینے
والے بچوں کو ڈکار دلانے کی ضرورت نہیں ھوتی پھر بھی بچے کو کچھ وقفہ دیں اور پھر دوسری چھاتی سے دودھ پلانا شروع کریں۔ آپنے بچےکو اپنی دونوں چھاتیوں کا دودھ پلانے سے آپ کے دودھ میں اضافہ ھو گا لیکن ایسی مائیں جن میں دودھ پیدا کرنے کی صلاحیت زیادہ ھوتی ھے وہ ایک چھاتی سے دودھ پلا سکتی ھیں۔ جن ماؤں نے کام پر جانا ھوتا ھےوہ دوسری چھاتی کا دودھ پمپ سے نکال کر ڈیپ فریز کر دیتی ھییں تا کہ بچے کی آیا آپ کے واپس آنے تک بوتل سے دودھ پلا ئے۔ اس سے بچہ یہ سمجھے گا کہ آپ جڑواں بچوں کو دودھ پلا رھی ہیں
دودھ کے پیدا کرنے کی صلاحیت چند ضروری باتوں پر منحصر ھے، سب سے زیادہ ضروری بات یہ ھے کہ دودھ جلدی جلدی اور پابندی سے چھاتی سے نکالا جائے۔ آپ نے نوٹس کیا ھو گا کہ جب آپ اپنے بچے کے متعلق سوچتی ھیں یا اسکا رونا سنتی ھیں تو آپکی چھاتیاں کچھنے لگتی ھیں اور ان میں سے دودھ رسنے لگتا ھے۔ اس عمل کو لیٹ ڈاؤن ریفلیکس کہتے ہیں آپ اپنے لیٹ ڈاؤن ریفلیکس کو بڑھانے کے لئےخوب مشروب پیئں اور اچھی نیند لیں
جب تک آپ کے اور آپ کے بچےکے درمیاں دودھ کا رشتہ استوار نہی ھو جاتااپنے سٹریس لیول کو کم رکھیے اور ماحول کو آرام دہ بنائیں۔ پہلے چند ھفتے کے دوران جب آپ اپنے بچے سے دودھ کا رشتہ بنا رھی ھوتی ھیں تو اپنے پارٹنر یا دوستوں سے کہیں کہ کھانا بنانے، کپڑے دھونے اور اور گھر کے کام کاج میں آپکی مدد کریں
بچے کے پیدائش کے ھسپتال کو کال کرکےدودھ پلانے والے ماھر سےرابطہ کریں۔ دودھ پلانے والے کلینک یا ماؤں کو مدد دینے والا گروپ وغیرہ
آپ کو اپنے بچے کے ساتھ ٹائم ٹیبل کے مطابق چلنے میں تین سے چار ھفتے کا عرصہ درکار ھو گا۔ یہ وقفہ ھو سکتا ھے دو سے چار گھنٹے کا ھو کیونکہ تمام بچے مختلف ھوتے ھیں۔ تین سے چار ھفتے کے بعد ھو سکتا ھے ایک مرتبہ ددوھ پینے کے بعد بھی بچہ بھوکا رھے اور دس منٹ میں پورا دودھ پی جائے دودھ پینے کے باقی عمل میں بچے کو ساتھ چمٹانے اود چمکارنے کی ضرورت ھے اس طرح دودھ پلانے میں 30 سے 40 منٹ لگیں گے۔ماں کا دودھ پیتے وقت یہ بچے کا اپنا کنٹرول ھو گا جس سے وہ سیکھے گا کہ بوتل کا دودھ پیتے وقت ضرورت سے زیادہ دودھ پینے سے کیسے بچا جا سکتا جس سے موٹاپے سے بچا جا سکتا ھے
اس بات پر اتفاق کیا گیا ھے کہ بچے کو صحیع طور پر وزن کے بڑھنے کے لئے دن میں آٹھ مرتبہ دودھ پینے کی ضرورت ھے۔ آکر وقت پر دودھ نہ دیا جائے یا چھاتیاں دودھ سے خالی نہ کی جائیں تو وہ دودھ سے بھر جاتی ھیں اور تکلیف دہ ھو جاتی ھیں ۔ چھاتیوں پر یہ دباؤ جسم کو یہ پیغام بجھواتا ھے کہ مزید دودھ پیدا کرنے کی ضرورت نہیں ، اس طرح دودھ پیدا کرنے والے ھارمون، دودھ کی پیدائش کے عمل میں کمی کر دیتے ھیں
بچے کی گرفت
دودھ پلانے کے لئے بچے کو صحیع طور پر گرفت میں لینا ماں اور بچے دونوں کے لئے ضروری ھے۔ یہ تسلی کرنا ضروری ھے کہ بچے کو دودھ کی صحیع خوراک مل رھی ھے یا نہیں اور اس وجہ سے آپ کے نپلز بھی زخمی نہ ھوں
آپنے بچے کو دودھ پلانے کے لئے سیدھی بیٹھ جائیں پھر بچے کو اٹھا کر اسکا منہ اپنی چھاتیوں کی طرف کر لیں۔ اپنے دوسرے ھاتھ سے اپنی چھاتی کو گرفت میں لیکر نیپل کو بچے کے منہ کی طرف بڑھائیں۔ اگر ھو سکے تو اپنا دودھ نیپل کے گرد مل دیں تا کہ اسے چاٹ کر بچہ دودھ کے لیے اپنا منہ پوری طرح کھول دےجب بچہ پوری طرح منہ کھول دے تو بڑے پیار سے اسے اپنے پستان کی طرف لایئں۔ اپنے پستان کو بچے کے منہ کی طرف نہ دھکیلیں۔ آپکے بچے کی تھوڑی پہلے چھاتی کی طرف آنی چاھیے۔ پھر بچے کے نیچے والا ھونٹ پہلے کول دائرے کا احاطہ کرے اسکے بعد اوپر والا ھونٹ پستان کے ساتھ چسپاں ھو جائے بچے کے ناک کی نوک آپکی چھاتی سے ہلکی سی ٹکرائے گی۔ اکر بچے پر گرفت اچھی ھے تو نیچے والا ھونٹ اوپر والے ھونٹ کی نسبت اچھی طرح گول دائرے کو ڈانپ لے گا
آپکا بچہ صرف نیپل ھی کو نہ چوستا رھے ، اسطرح کم دودھ آنے کی وجہ سے اسے پریشانی ھو گی۔ جب بچہ صحیع طور پر دودھ چوسنا شروع کر دے گا تو آپکی چھاتی آگے پیچھے ھلنا شروع کر دے گی۔ بچہ اپنا سر ھلکا سا پیچھے کرے گا تاکہ اسکا ناک ھلکا سا چھاتی کو چھوتا رھے۔ وہ اپنے ھونٹ بھی وقفے سے باھر نکالے گا تاکہ سانس لے سکے
اگر آپ نے بچے کو صحیع طریقے سے نھیں اٹھایا اور وہ بے چینی محسوس کر رھا ھو تو اپنی انگلی اسکے منہ میں ڈال کر مسوڑھوں تک لے جائیں اودجیسے ھی وہ چوسنے کا عمل ختم کرے اسے اپنی چھاتی سے دور کر لیں۔ اب اسکی پوزیشن بدلیں تاکہ وہ آسانی محسوس کرے۔ اس کام میں چند لمحے خرچ ھوں گے اور وہ دوبارہ سے دودھ پینا شروع کر دے گا
دودھ پلانے کے مختلف طریقے
یہاں آپکو دودھ پلانے کےمختلف طریقے بتائے گئے ھیں،جھو لے کو پکڑکر،جھولے کو آر پار پکڑنا،فٹ بال ھولڈ،لیٹ کر پلانا
پنگھوڑے کی آڑی حالت میں
اس حالت میں، پستان بازو سے اُسی کی طرف سے پکڑتے ہیں [ بائیں پستان کو بائیں بازو سے ] یہ حالت اچھا کام کرتی ہے جب پہلے پہل پستان سے دودھ پلانا سیکھتی ہیں یا جب آپ کا بےبی چھوٹا ہوتا ہے۔ یہ آپ کے بچے کے سر کو اچھی طرح قابو میں رکھتی ہے اور بچے کو اس پر سر رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
فٹ بال کی حالت
یہ حالت بھی اچھا کام کرتی ہے جب آپ پستان سے دودھ پلانا سیکھتی ہیں یا جب آپ کا بےبی چھوٹا ہوتا ہے۔ یہ بھی اچھی حالت ہے جب کہ آپ کے پستان بڑے ہوں اگر آپ کے پستان چپٹے یا آپ کے نپلز میں درد ہوتا ہے یا آپ کا بے بی پیٹ چاک سے پیدا ہوا اور بےبی کو پیٹ پر نہیں لٹا سکتی ہیں۔
پنگھوڑے کی حالت میں
جب آپ آرام دہ محسوس کرنے لگیں تو یہ اچھی حالت ہے۔ آپ کا بچہ آپ کی گود میں لیٹتا ہے اور سر آپ کے بازو کے درمیاں میں ہوتا ہے۔ بچے کا سینہ آپ کے سینے کے مقابل پر ہو تاکہ اُسے آپ کے نپل تک پہنچنے کے لئے سر کو گھمانا نہ پڑے۔
نیچے لیٹنا
آپ کی طرف لیٹنا، بچے کو اس طرح اپنی طرف لٹانا کہ اُس کا منہ آپ کی طرف ہو اور سر آپ کے پستان کی طرف ہو۔ یہ حالت رات کے وقت دودھ پلانے کے لئے بہتر ہے کیوں کہ دونوں ہی آپ اور آپ کے بچے کو آرام میں مدد دیتی ہے۔ یہ حالت اُس صورت میں بھی اچھی ہے جب آپ کے لئے بیٹھنا تکلیف دہ ہو، آپ کے پستان بڑے ہیں یا آپ کے بچے کی پیدائش پیٹ چاک کر کے ہوئی ہے۔
خاص حالتوں دودھ پلانا
پستان کی سرجری ھونے کے بعد دودھ پر اثرات
ایسی صورت میں جب چھاتیوں کو بڑا کروایا جائے تو دودھ پیدا کرنے کی صلاحیت پر کوئ اثر نہیں پڑتا لیکں اگر آپ نے اپنی چھاتیاں چھوٹی کرائ ھیں تو یہ ممکن ھے کہ بچے کی ضرورت کے بر عکس پیداواری صلاحیت پربرا اثر پڑے۔ ایسی صورت میں آپکو دودھ پلانے والے ماھر سے مشورہ کرنا ھو گا جو آپکو دودھ پلانے میں مددکرے گا
سی سیکشن کے بعد دودھ پلانا
سی سیکشن کے آپریشن کے بعد بچے کو دودھ پلانا اتنا آسان کام نہیں ھوتا۔ کچھ مایئں پہلو کے بل لیٹ کر اپنی پشت کے پیچھے تکیہ رکھتی ھیں اور ایک تکیہ بچے کی پشت کے نیچے رکھتی ھیں تاکہ وہ چھاتیوں کے لیول تک آ جائے۔ کچھ مائیں بیٹھنے کی حالت میں پیٹ پر تکیہ رکھ کر اپنے بچے کو سہارا دیتی ھیں۔ آپ فٹ بال ھولڈ کو سیدھا کھڑا کرکے بچے کو بازو کے سہارے پکڑتی ھیں کہ اسکا منہ آپکے پستان کی طرف ھو جاتا ھے
ؤقت سے پہلے پیدا ھونے والے بچے کو دودھ پلانا
اگر آپ کا قبل از وقت پیدا ھونے والا بچہ اپنا سر سٰھار سکتا ھے تو آپ بچے کو اسطرح اٹھا ئیں کہ اس کا منہ آپکی چھاتی کی طرف ھو ، چونکہ بچے نے پہلی بار اپنے آپ کو دودھ کے لئے تیار کرنا اس لئے اس کے لئے فٹ بال ھولڈ کا بھی استیمال کیا جا سکتا ھے ۔ قبل از وقت پیدا ھونے والا بچہ پہلے کوشش کرے گا کہ نپل کا پچھلا حصہ چوسے پھر وہ ٹرم بچوں کی طرح منہ کھولے گا یہ آپ کے نپل کے گرد دائرے پر منحصر ھے کہ وہ کتنا بڑا ھے، یہ ممکن ھے کہ جب تک بچہ تین چار ھفتے کا نہ ھو جائے وہ چھاتی کو گرفت میں لینے کے قابل نیں ھو گا لیکن اس سے بچہ ماں کی گرمی، دل کی ڈھرکن، دودھ کا ذائقہ چھاتی کو پکڑنے کا طریقہ سیکھے گا۔
جڑواں بچوں کو دودھ پلانا
جڑواں پچوں کو دودھ پلانے کا آسان طریقہ یہ ھے کہ فٹ بال ھولڈکا استعمال کیا جائے۔ ھر بچے کو تکیے کا سھارا دے کر آسانی سے دودھ دیا جا سکتا ھے۔ اکر آپ چھاتی بدل بدل کر دودھ پلائیں گی دونوں چھا تیوں میں دودھ کی رسد ٹھیک رھے گی۔ دونوں بچے یہ فیصلہ کریں گے کہ کن سی چھاتی سے دودھ پینا پسند کریں گے۔
یہ جاننا ضروری ھے کہ بچہ کافی دودھ پی رھا ھے یا نہیں
پہلے ھفتے عشرے میں ماؤں کو یہ فکر ھوتا ھے کہ انکا بچہ ٹھیک طور پر دودھ بھی پی رھا ھے یا نیں کیوں کہ پہلے دو ھفتے میں بچہ اپنا وزن کم کرتا ھے ۔بعض بچے دوسرے بچوں کی نسبت زیادہ خوراک لیتے ھیں۔ اگر آپکا بچہ دو بار پاخانہ کرتا ھے جو پیلے رنگ کا ھوتا ھے اود اس کے دوراں چھ یا زیادہ بار پیشاب کرتا ھے جو ظاھر کرتا ھے کہ بچہ دودھ کی صحع مقدار لے رھا ھے
اگر بچے کو دودھ پینے کے بعد ڈکار لینے کا موقع دیا جائے تو وہ پہلے ھلکی سی نیند لے گا اور پھر دوبارہ دودھ پینے کے لئے اٹھے گا، اسی طرح جسے کھانا کھانے کے بعد میٹھا کھایا جاتا ھے۔ بہت سے بچے جو کہ چھاتی کے اوپر ھی سو جاتے ھیں 15 سے 30 منٹ کی نیند لیکر اٹھ جاتے ھیں۔ بلکل بڑھوں کی مانند وہ کہچھ میٹھا کھانے کی ضرورت محسوس کرتے ھیں اور اسکے بعد گہری نیند سو جاتے ھیں
یہی وہ ؤقت ھوتا ھے جب رشتہ دار اور دوست چوسنی لینے کا مشورہ دیتے ھیں اگر ماں کے پاس پلانے کو اتنا دودھ نیں ھوتا۔ دوبارہ اپنا ھی دودھ پلانے کی کوشش کریں ۔ پہلے دو ھفتے کے بعد نوزائیدہ بچہ دوبارہ اپنے پیدائشی وزن کی طرف آ جاتا ھے۔ اگر آپکے بچے کا وزن بڑھ رھا ھے تو اسکا مطلب یہ ھے کہ آپ کے اور بچے کے درمیان رشتہ استوار ھو گیا ھے
جسم کا بڑھنا
آپ اس بات کا نوٹس کریں گے کہ تیں ھفتے، چھ ھفتے، 10 سے 12 ھفتے کے دوراں بچہ متواتر کھانے کو مانگتا ھے جسے جسم کی بڑھوتری کہتے ھیں۔ بچے کی لگاتار بھوک اس بات کا اشارہ ھے کہ بچہ بڑا ھو رھا ھے اور اسے مزید دودھ کی ضرورت ھے۔ تقریباٴ 48 گھنٹے تک بچے کو لگاتار دودھ پلائیں جب تک کہ آپ کے جسم میں اسکی مقدار نہ بڑھ جائے اود دودھ پلانے کا عمل معمول پر نہ آ جائے ۔ابھی فارمولادودھ پلانے کا مشورہ نیں دیا جا سکتا کیونکہ آس سے آپ کا اپنا دودھ کم ھو جائے گا یا دوسری صورت میں آپ کو اپنا دودھ پمنپ سے نکالنا پڑے گا تا کہ آپ کا دودھ کم نہ ھو
بچے کے لیئے زا ئد وٹامن
ماں کا دودھ بچے کی وٹامن اور منرل کی تمام ضرورت بوری کرتا ھےماسواے وٹامن ڈی اود فلو رائڈ کے، اگر آپکا لوکل سسٹم فلورائڈ والا پُانی سپلائ نہیں کرتا۔
ماں کا دودھ پینے والے تمام بچوں کو اضافی وٹامن ڈی کی ضرورت ھوتی ھے۔ یہ جاننے کے بعد کہ آپ کہاں رھتے ہیں، ڈاکٹر آپکو 400 آئ یو وٹامن ڈی روزانہ کی اضافی خوراک پہلے ایک سال کے لیے دے گا۔ جب تک کہ آپ اپنا دودھ پلاتی ھیں
فارمولا کا اضافی دودھ پلانا
, پیدائیش کے پہلے چند ھٰفتوں کے دوران یہ ضروری ھے کیہ آپ دودھ کی سپلائ بحال رکھیں۔ اس لئے اس عرصے کے دو ران اپنے بچے کو کوئ بھی اضافی دودھ نہ دیں۔ اگر بچے کا وزں نہیں بڑھ رھا تو اپنے ڈاکٹر یا دودھ پلانے والے ماھر سے رابطہ کریں
کچھ عرصے کے بعد جب آپ کا دودھ پلانے کا رشتہ استوار ھو جائے اور جب آپ کام پر جایئں ، تو اپنے بچے کو اپنا نکالا ھوا دودھ بوتل سے پلائیں تاکہ اسے چھاتی کے علاوہ دوسرا نپل چوسنے کا طریقہ بھی آئے ۔ بچے کی آیا آپ کی غیر موجودگی میں آپ کا دودھ بوتل کے ذریعےھفتے میں چند مرتبہ پلا سکتی ھے ۔ اس طرح سے بچہ عادی ھو جائے گا اور جب علہدگی کا وقت آئے گا تو اسے تکلیف نہیں ھو گی
بچے کو دودھ پلاتے وقت ادویات کا استعما ل
ذیادہ تر دوائیں ماں کے دودھ کے ذریعے بچے کو منتقل ھو جاتی ہیں ۔ لیکن بچے تک پہچنے میں انکی مقدار بہت معمولی ھو جاتی ھے۔ سب دوائیں ڈاکٹر کے مشورہ کے پعد لیں تا کہ بچے کو نقصان پہچنے کا احتعمال نہ رھے۔آپ یہ ویب سائٹ بھی وزٹ کر سکتی ھیں www.motherisk.org (صرف انگریزی زبان میں دستیاب) .
پستان سے پمنپ کے ذریعے دودھ نکالنا
چھاتی سے دودھ نکالنا کیوں ضروری ھے،ذیل میں اسکی متعدد وجوھات بتائ جاتی ہیں
اس سے پستان نرم اور چھوٹے ھو جاتے ہیں تا کہ چھاتی پر بچے کی گرفت اچھی رھے۔ دودھ چھاتیوں کو ھلکے سےھاتھ سے دبا کر بھی بلویا جاسکتا ھے۔ بہت سی مائیں ھاتھ کا یا برقی پمنپ استعمال کرتی ھیں ۔ ھاتھ کا پمنپ چند ایک بار استعمال کرنے سے دودھ نکالنا آسان ھو جاتا ھے
گر آپکا بچہ قبل از وقت پیدائش کا ھے یا بیمار ھے اور جس کو ھسپتال میں زیادہ وقت کے لئے رکھا گیا ھے یا آپ کو اپنے کام پر جانے کے لئے دودھ جمع کرنےکی ضرورت ھے تو آپ کو ھسپتال کی طرف سےمنظور شدہ دونوں چھاتیوں والے برقی پنمپ کی ضرورت ھو گی۔ یہ پنمپ کئ مہینوں تک دودھ نکا لنے کے لئے پر اثر ہیں۔ آس پنمپ کی قیمت اس قیمت سے بہت کم ھو گی جو آپ اپنے بچے کو فارمولا دودھ پلانے کے لئےایک سال تک خرچ کرنے پڑیں گے۔
مزید معلومات کے لئے دیکھیے:"پستان سے دودھ پلانا: ھسپتال میں داخل بچے کے لئے پمپ کے ذریعے دودھ نکالنا "
کونسی ماؤں کو اپنا دودھ نہیں پلانا چاھیے
ایسی عورتیں جو کہ ترقی یافتہ مما لک میں ایچ آئ وی پازیٹو ھیں اور جھاں یہ سمجھا جاتا ھے کہ اپنا دودھ پلانے سے جراثیم بچے میں منتقل ھو جائیں گے۔
اگر چھاتیوں سے نکلا ھوا دودھ جراثیم سے پاک کر لیا گیا ھے تو وہ بچوں کو انفیکشین سے بچانے کے لئے دیا جا سکتا ھے۔ لیکن اس بات کا یقین کر لینا چاھیے کہ بچے کو بیماری منتقل نہ ھو
ایسی خواتین جن کو ٹی۔بی کی بیماری ھے وہ دوا شروع کر کے دو ھفتے تک بچے کو اپنا دودھ نہ پلائیں لیکن وہ اپنا دودھ نکال کر بوتل سے پلا سکتی ھیں۔
ایسی خواتین جن کو پیدائش سے پہلے یا پیدائش کے بعد چکن پاکس نکلا ھو انہیں بچے سے اس وقت تک علہدہ کر دیں جب تک بچے کو بیماریوں سے بچنے کا ٹیکہ نیں لگ جاتا۔ لیکن پہلے سے نکالا ھوا دودھ ا سے دیا جا سکتا ھے
اہسی خواتین جنہں چھاتیوں پر خارش کی بیماری ھے انیں اپنا دودھ نہیں پلانا چاھیے۔ تا کہ جراثیم بچے کو نہ منتقل ھو جائیں اور جن بچوں کوگلاکٹو سیمیا کی بیماری ہے ، انھیں شکر سے پاک دودھ دینے کی ضرورت ہے وہ بھی پستان کا دودھ نیں پی سکتے
ایسی خواتین جو سرطان کے لئے زیر علاج ہیں انہیں اپنا دودھ نہیں پلانا چاھیے۔ سرطان کی ادویات بچے کو نقصان پہچاتی ہیں
ادویات لینے والی خواتین کو ڈاکٹر کی نگرانی میں دوا لینی ضروری ھے
باپ کے لئے ضروری ھدایات
ماں کا بچے کو ابنا دودھ پلانا بچے کی زندگی شروع کرنے کا ایک قدرتی طریقہ ھے۔اپنا دودھ پلانے سے آپکے ساتھی کی صحت کو بھی ایک لمبے عرصہ کے لئے تحفظ حاصل ھوتا ھے۔پستانی دودھ پلانا اتنا آسان بھی نھیں ھو تا جب تک کہ آپ کے اور نومولود کے درمیان تعاون اور اعتماد کارشتہ قائم نھیں ھو جاتا۔اپنے بہلے چندماہ میں بچے کو نشو نما کی ضرورت ھوتی ھے اسلئے آپ اپنے ساتھی کی قدر کیجئے جب کہ وہ آپکے بچے کو سنبھال رھی ھے
والد اپنے بچے کا ڈائپر بدل سکتا ھے ،نہلا سکتا ھے ،کھیل سکتا ھے جبکہ ماں اس عرصے میں سو سکتی ھے یا نہا سکتی ھے۔مہربانی کرکے گھر کے دوسرے کام جیسے کپڑے دھونا، صفائ اورگروسری کرنا شامل ھیں۔ آپکی پارٹنر جتنا زیادہ وقت اپنے بچے کے ساتھ گزارے گی، اتنی ھی جلدی اسکی ممتا اس تبدیلی کو قبول کرے گی، دودھ پلانے کا رشتہ جلدی استوار ھو گا اور بچے کو پالنے میں اسکا اعتماد بلند ھو گا