بولنے کے مسائل کیا ھیں؟
بولنے کے مسائل میں بچے کا دیر سے بولنا یا بولنے کی صلاحیت میں کمی کا ھونا ھے۔ ھو سکتا ھے بچے کی سمجھ میں زبان نہ آ رھی ھو یا اسے الفاظ کی ادائگی میں مشکل پیش آ رھی ھو۔ بولنے کے مسائل میں ھکلانا یا تتلاھٹ شامل ھے۔
بولنے کے مسائل کی علامات اور نشانات
نارمل بول چالکی ترقی میں بہت سے سنگ میل ھیں۔ یہ سنگ میل ھر بچے کے لئے مختلف ھوتے ھیں لیکن عام طور پر یہ سنگ میل مندرجہ ذیل ھوتے ھیں:
آٹھ سےتیرہ مہینے
- اشیاء کی طرف اشارہ کرنا
- سر کے اشارے سے 'نہیں' کہنا
- ھاتھ اٹھا کر بائی بائی کہنا
- الفاظ کی طرح کی آوازیں نکالنا
- بڑٰوں کی آوازوں کی نقل کرنا
بارہ سے اٹھارہ مہینے
- اس عرصے کے دوران بچہ اپنے لفظوں کی لغت میں اضافہ کرتا ھے، مثال کے طور پر جب کوئِ بڑا کسی شئے کا نام لیتا ھے تو بچہ اس طرف اشارہ کرتا ھے۔
- ایک لفظ یا چند چھوٹے جملے یا الفاظ سمجھتا ھے
- اشیا کے دس سے پندرہ نام لیتا ھے
اٹھارہ سے چوبیس مہینے
- سادہ سوالات اور ھدایات دینا شروع کر دیتا ھے
- دو لفظوں کو ملا کر جملہ بنانے کی کوشش کرتا ھے
- بچہ جب بولنے کی کوشش کرتا ھے تو اپنی لغت کو بڑھانے کی کوشش کرتا ھے اور اس میں دو سو الفاظ کا اضافہ کرتا ھے
- انکار کرنا سیھکتا ھے جیسے 'نو جوس' وغیرہ
چوبیس سے چھتیس مہینے
اس عرصے کے دوران بچہ تین لفظی جملے بنانا شروع کر دیتا ھے۔ وقت کے ساتھ جملے کی لمبائِ بڑھ جاتی ھے۔ گرا ئمردرست ھونا شروع ھوتی ھے۔ یہاں کچھ اور سنگ میل بیان کِئے جاتے ھیں
- حرف جار کا استعمال جیسے کہ 'ان' اور' آن'
- آئِ این جی یعنی گو کے ساتھ گوینگ لگانا
- جملے میں فعل کا استعمال جیسے " وہ کھیل سکتا ھے
- جمع کا صیغہ استعمال کرنا جیسے ایک کتے کی بجائے زیادہ کتے
- جملے میں 'اے' اور 'دی' کا استعمال
- اسم ضمیر کا استعمال، جملوں کے درمیان میں جوڑ لگانا جیسے 'وہ لڑکا' 'نہیں' ' اور' کا استعمال
آپکا بچہ مشکل مواقع پر زبان کا استعمال شروع کر دے گا جیسے کہ:
- بہت سے تصورات کوجیسے اندر/باھر، چھوٹی/بڑی، جانا/رکنا، جانور، کھلونے، اوپر/نیچے وغیرہ
- دو طرفہ ھدایات کو سمجھنا حیسے" اپنا کوٹ اور دستانے پکڑو"
- کتاب میں سے ھلکی پھلکی کہانیوں کو سننا
- 'کیوں' کی رٹ لگانا
- کہانی سنانے کی کوشش کرنا
- یہ آوازیں نکا لنا جیسے ایچ، پی، ایم، ڈی، اور کے۔
- 75 سے 100 فی صد سمجھ میں آ جانے والی گفتگو کرنا۔
تین سے پانچ سا ل
اب آپ کا بچہ آپکی بات چیت کا زیادہ تر حصہ سمجھنا شروع کر دیتا ھے ۔ اس کے جملے اور کہانیاں زیادہ مشکل ھوتی جاتی ھیں۔اسکی بول چال کی مہارت میں اضافہ ھو جاتا ھے اس عمر میں بچہ سب کچھ سمجھتا ھے جو کچھ اس کو کہا جاتا ھے، تین سال کی عمر میں اسکی لغت میں 1000 الفاظ اور پانچ سال کی عمر میں 5000 الفاظ کا اضافہ ھو جاتا ھے
تین سال کی عمر میں بچہ جب کسی انجان سے پات کرے گا تو اسے سمجھ میں آ جائے گی۔ وہ مشکل گرامر کا استعمال شروع کر دے گا جیسے کہ:
- جملوں کو ایک دوسرے سے ملانے کی کوشش جیسے 'اور' کیونکہ' کب'لیکن' وہ' کیا'اگر' اچھا وغیرہ
- اسم ضمیر کا صحیع استعمال جیسے' وہ لڑکی' وہ لڑکا' اسکا' اسکی' میرا' انکی'
- جملوں کی بے ترتیبی سے ادائیگی جیسے 'وہ جا رھا کہاں'
- معاون فعل لگا کر سوالیہ جملہ بنانا جیسے ' کیا وہ بیمار ھے؟' وغیرہ
- منفی حالتوں کا زیادہ استعمال جیسے ' نہیں کیا یا نہیں کرنا'
- جمع کا صیغہ کا غلط استعمال جیسے ' میں بھاگا' ' دو مرغابیاں' وغیرہ
تین سے پانچ سال کے درمیان آپ کا بچہ اس قابل ھو جاتا ھے کہ الفاظ کی ادائیگی شروع کر دے۔ بچے مندرجہ ذیل آوازیں نکالنے گے قابل ھو جاتے ھیں:
- چار سال کی عمر میں: ڈبلیو، بی، ایف، جی، این جی، این
- پانچ سال کی عمر میں: آئی، شے، چے، ایس، جے
- چھہ سال کی عمر میں: زیڈ، آر
وجوھات
جنینیات
بولنے اور سیکھنے کی صلاحیت میں کمی کی وجہ خاندانی ھو سکتی ھے۔ بڑھوتڑی میں کمی بولنے میں دیری کا سبب بن سکتی ھے
کم سننا
کم سننے کی وجہ سے آپکے بچے کی بولنے کی صلاحیت متاثر ھو سکتی ھے۔ اگر آپکا بچہ صحیع نہیں سن رھا یا اسے کان میں بہت زیادہ انفیکشن ھے تو ڈاکٹر سے رابطہ کرنا ضروری ھے[تفیلات کے لئے اوٹائٹس میڈیا دیکھے]
دوسری وجوھات
بولنے کے مسلئے کی وجہ[آٹیزم] خود فکری یا خوش خیالی بھی ھو سکتی ھے ۔ ایسی دماغی بیماری جس میں اعضاء شل ھو جاتے ھیں ، اس سے بھی بولنے کی صلاحیت متاثر ھو جاتی ھے۔ ایسی بیماری جس میں جسم کے بڑھنے کا عمل متاثر ھوتا ھووہ بولنے میں دشواری پیدا کرسکتی ھے ۔ نومولود یا وقت سے پہلے پیدا ھو جانے والے بچوں کو اگر گردن توڑ بخار یا یرقان کی شکایت ھو تو ان کے سننے کی صلاحیت متاثر ھو جاتی ھے۔
آپ کے بچے کا ڈاکٹر کیا مدد دے سکتا ھے؟
آپکا ڈاکٹر بچے کے بولنے کے مسلئے کا اندازہ لگائےَ گا۔ علاج بیماری کی نوعیت اور شدت پر منحصر ھو گا۔آپکا ڈاکٹرھو سکتا ھے بچے کو بولنے کے ماھر پیتھالوجسٹ یا سپیشیلسٹ کے پاس بجھوا دے۔
علاج
وجہ کوئی بھی ھو، علاج ضروری ھے[ جیسا کہ سنائی کم دینا] ۔ اگر بولنے کی وجوھات کوئِ اور ھیں جیسے کہ آٹیزم یا خود فکری وغیرہ تو ان کا علاج ہونا بھی ضروری ھے۔ ایسے بچے جنہیں بولنے کے مسائل کا سامنا ھے انہیں سپیچ پیتھالوجسٹ کو دکھانا ضروری ھے۔
بول چال کا ماھر پیتھالوجسٹ آپکے بچے کی بولنے کی صلاھیت کو اجاگر کرے گی۔ وہ آپکو سکھا ئے گی کہ گھر پر بچے سے کس طرح بولیں۔ شائد بچے کے لئے خاص تعلیم کی ضرورت ھو جس میں بچے کے سیکھنے کی مشکلات اورسنائی کے مسلئے کا علاج کیا جائے گا۔ بچے کی ھکلاہٹ اور تتلاہٹ دور کرنے کے لئے سپیچ تھراپی کی ضرورت ھو سکتی ھے
طبعی امداد کی ضرورت کب پڑتی ھے؟
اپنے بچے کی بولنے کی صلاھیت اور زبان کی ترقی پر گہری نظر رکھیں۔اگر آپکے کچھ سوالات تو اگلی ملاقات میں اپنے ڈاکٹرسے بات کریں۔ جتنی جلدی ھو سکے ڈاکٹر سے ملاقات کو یقینی بنائِیں
کلیدی نکات
- بچوں میں بولنے کی ترقی کی رفتار مختلف بچوں میں مختلف ھوتی ھے۔
- ایسے بچے جن میں دیر سے بولنے کا خدشہ پایا جاتا ھے ان کی فوری تشخیش ھونا ضروری ھے جس کے بعد انہیں سپیچ پیتھالوجسٹ کے پاس بھیجا جائے گا۔
- ایسے بچے جن میں دیر سے بولنے کا خدشہ پایا جاتا ھے یا بولنے میں دشواری ھوتی ھے ان کی فوری تشخیش ھونا ضروری ھے۔
- تلفظ میں مشکل یا ھکلاھٹ، پانچ سال کی عمر تک نارمل ھو سکتی ھے۔
- جن بچوں کو صاف بولنے کا مسلہ در پیش ھوتا ھے ان کے لئِے سپیچ تھراپی مدد گار ثابت ھوتی ھے۔