بیت الخلا کی تربیت کیا ھے
بیت الخلا کہ لیے تربیت ایسا عمل ھے جس میں بچوں کو مثانہ اور پاخانہ کو قابو کرنے کی تربیت دی جاتی ھے
زیادہ تر بچے بیت الخلا کہ لیے تربیت کا عمل 2 سے 4 سال تک کی عمر تک حاصل کر لیتے ھیں ۔ ھر بچہ اپنی رفتار سے بٹرھتا ھے۔ کچھ بچوں کو جسمانی ، نشوونما اور برتاؤ میں اضافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ھے۔ اسکا مطلب ھوا کہ انکو سیکھنے میں زیارہ وقت لگے گا۔ جو بچہ بیت الخلا کہ لیے تربیت حاصل کر بھی لیتا ھے اس کہ ساتھ بھی کبھی کبھار ‘‘حادثہ‘‘ ھو جاتا ھے
آپ بطور والدین ،دوسرے دیکھ بھال کرنے والے اور فیملی کہ افراد بچہ کو بیت الخلا کہ لیے تربیت دینے میں مدد کر سکتے ھیں۔ آپکو کچھ مہینوں کہ لے صابر رھنا پڑے گا، اور ھر روز بچہ پر توجہ دینی ھو گی اور بچہ کی حوصلہ افزائی کرنا ھو گی۔
بیت الخلا کی تربیت کا سب سے اچھا وقت کب ھوتا ھے
بیت الخلا کہ لیے تربیت کہ عمل کہ لیے صرف بچہ کی عمر ھی نہی دیکھی جاتی۔ ھر تہذیب کا بیت الخلا کہ لیے تربیت دینے کا طریقہ مختلف ھے۔ عموماً کینیڈین ماھرین بچے کہ متعلق راستہ اپناتے ھیں۔ جب بچہ تیار ھو تو یہ راستہ قدرتی طریقہ کی حوصلہ افزائی کرتا ھے ۔ بیت الخلا کہ لیے تربیت کا سب سے بہتر وقت جب ھوتا ھے جب بچہ ذہنی ، جذباتی اور جسمانی طور پے تیار ھو۔
بیت الخلا کی تربیت دینے میں وقت لگتا ھے
بچے عموماً کچھ مہینوں میں ہر روز مثانہ اور پاخانہ کو قابو کرنے کہ عمل کو حاصل کر لیتے ھیں ۔ اس کو حاصل کرنے میں کتنا وقت لگے گا بچہ پر منحصر ھے۔
رات کو مثانہ اور پاخانہ کہ عمل کو قابو کرنے میں زیادہ وقت لگتا ھے۔ کبھی کبھار مہینے یا سال بھی لگ سکتے ھیں۔
زیادہ معلومات کہ لیے "بستر گیلا "کرنے کہ بارے میں پڑھیں
آپکہ بچہ بیت الخلا کی تربیت کیلئے تیار ھے کہ اشارے
آپکہ بچہ بیت الخلا کی تربیت کیلئے تیار ھے جب وہ
- وہ کچھ گھٹوں کہ لیے خشک رہ سکتا ھے
- ایک یا دو باتوں والی ہدایت پر عمل کرتا ھے
- جب اسکو پتہ ھو کہ اب اس کو حاجت ھو رھی ھے
- بچہ الفاظ کہ استعمال اور اشاروں سے بتاتا ھے یا دکھاتا ھے کہ اس نے بیت الخلا کو جانا ھے
- بچہ خود بیت الخلا جا کر کرسی پر بیٹھ جاتا ھے
- اپنی پتلون خود اوپر نیچے کر لیتا ھے
- چاہتا ھے کہ وہ خود بیت الخلا جائے اور جانگیا پہنے
بیت الخلا کی تربیت کہ طریقے
اپنے آپ کو تیار کیجیے
آپکو یقین ھونا چاہیے کہ آپکے پاس بچہ کو بیت الخلا کی تربیت دینے کیلیے وقت ھے. آپ وقت کا انتخاب اس وقت کریں جب آپکی زندگی میں کوئی بڑی تبدیلی نہ آ رھی ھو مثلاً نئے گھر میں منتقل ھونا یا بچے کی پیدائش. گرمیوں کا موسم اسان ھوتا ھے کیونکہ بچے نے کم کپڑے پہنے ھوتے ھیں
بچہ کو تیار کیجیے
بچہ کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ جب بیت الخلا جانے کی ضرورت محسوس کرےتو وہ آپکو بتائے. آپ اُس سےصحیی الفاظ استمعال کریں. اُس کو ایسے کپڑے پہنائیں کہ وہ آسانی سے اتر سکیں مثلاً الاسٹک یا ولکرو لگے ھوئے کپڑے استمعال کریں بجائے زپ یا بٹن لگے ھوئے کپڑوں کے
پاخانہ کے لیے کموڈ تیار کرنا
یہ اطمینان کرلیں کہ پیخانہ کے لیے کموڈ اس طرح رکھا گیا ھے جس پر بچہ آسانی سے بیٹھ سکے. یہ بھی اطمینان کرلیں کہ بچہ کہ پاؤں سہی طرح سے رکھیں ھیں
یہ نیا طورطریق درجہ بدرجہ شروع کریں
بچہ کو پیخانہ کے لیے کموڈ دکھائیں. بچہ کو باتھ روم جانے کا نیا طریقہ آسان طرح سے سمجھائیں
- پہلے بچہ کو کپڑے پہنے ھوئے پیخانہ کے لیے کموڈ پر بٹھائے
- پھر بچہ کو پیخانہ کے لیے کموڈ پر اپنے گیلے لنگوٹ کو اتار کر بیٹھنے کی حوصلہ افزائی کریں. آپ گیلے لنگوٹ کو پیخانہ کے کموڈ میں بھی رکھ سکتے ھیں. اس سے بچے کو سمجھ آئے گی کہ پیخانہ کے لیے کموڈ کس لیئے ھے
- ایک یا دو دنوں کہ بعد آپ بچے کو پیخانہ کے لیے کموڈ پر دن میں کئ دقعہ لے کر جائیں
- آخر میں اس نئے طریقہ کو ہر روز مقررہ وقت پر پیخانہ کے لیے کموڈ پر لے کر جائیں. یہ وقت بچہ کہ جاگنے پر , کھانے کہ بعد اور بچہ کہقیلولہ کرنے یا سونے سے پہلے کا ھو سکتا ھے
ترقّی کی تعریف
آپ بچہ کی حوصلہ افزائ کریں کہ وہ آپکو بتائے جب اٌس کو باتھ روم جانے کی ضرورت ھو. اس کو بتانے پر شاباش دیں چاہے باتھ روم جاتے ھوئے اسکا پیخانہ نکل جائے. بچہ کو نا ڈانٹیں یا سزا دینے کی دھمکی دیں. آپکی حوصلہ افزائ اور مدد سے بچہ اگلا قدم اٹھانے کی کوشش کیلئے تیار ھو گا. بچہ کی ترقی پر خوشی کا اظہار کریں اور لنگوٹ کو بدل کر تربیتی جانگیہ پہنائیں
تربیتی جانگیہ
جب آپکہ بچہ نے 1 یا 2 ہفتے تک کامیابی سے پیخانہ کے لیے کموڈ استمعال کر لیا ھے تو آپ بچہ کو تربیتی جانگیہ یا کاٹن کا جانگیہ پہنا سکتے ھیں
عمل سے مثال قائم کریں
جب آپ باتھ روم جائیں تو بچہ کہ سامنے جائیں. سارے عمل کو دکھائں. اسکو بتائیں کہ آپکو باتھ روم جانے کی ضرورت ھے. اسکو اپنے پیچھے آنے کا کہیں . وہ آپکو دیکھ کر سیکھے گا
بیت الخلا کی تربیت کہ تقاضے
اگر آپکہ بچہ آپکی ہدایت پر عمل نہی کرتا یا پیخانہ کے لیے کموڈ استمعال نہی کرتا تو بچہ بیت الخلا کی تربیت کلیئے تیار نہی ھے. آپ بچہ کو پیخانہ کے لیے کموڈ کہ استمعال پر مجبور نہ کریں. ورنہ یہ دور رس تصادم یا بیت الخلا کی تربیت میں رکاوٹ بن سکتی ھے. اسکو کچھ وقت کہ لیئے چھوڑ دیں اور جب آپکہ بچہ تیار ھو تو پھر کوشش کریں.
اگر آپکہ بچہ کو قبض ھے تو بچہ بیت الخلا کی تربیت کی مزاحمت کرے گا
اگر آپکہ بچہ کی مخصوص ضروریات ھیں تو آپکو ڈاکٹر سے زیادہ مشورے کی ضرورت ھو گی تاکہ فیصلہ ھو سکے کہ بچہ بیت الخلا کی تربیت کلیئے تیار ھے
ڈاکٹری مدد کب لینی چاہییے
آگر آپکہ بچہ نے بیت الخلا کی تربیت نہی لی یا وہ اسکی مزاحمت کرتا ھے کچھ مہینوں کہ بعد بھی یا آپکہ بچہ 4 سال سے بڑا ھے تو آپ فیملی ڈاکٹر سے ملیں
کلیدی نکات
- زیادہ بچے مثانہ اور پاخانہ کو قابو کرنے کہ عمل کو 2 سے 4 سال کی عمر تک حاصل کر لیتے ھیں , مگر اس کو سیکھنے کا وقت ہر بچہ پر منحصر ھے۔
- بچہ ایک ذہنی اور جسمانی سطح پر پہنچنے کہ بعد ھی بیت الخلا کی تربیت حاصل کر سکتا ھے
- بیت الخلا کی تربیت کو حاصل کرنے میں مہینے لگ سکتے ھیں
- رات کو مثانہ اور پاخانہ کہ عمل کو قابو کرنے میں صبح کہ مقابلے میں مہینے یا سالوں سے بھی زیادہ وقت لگ سکتا ھے
- بچوں کو والدین سے صبر اور حوصلا افزائی کی ضرورت ھوتی ھے