آشوب چشم کیا ہے ؟
آشوب چشم باریک جھلی (آنکھ کی جھلی) میں سوزش کا نام ہے جو آنکھ کے سفید حصے (سفیدہ چشم) کو ڈھانپتی ہے۔ اس جھلی کی سفید رنگت گلابی یا سرخ رنگ میں تبدیل ہو جاتی ہے۔
آشوب چشم زیادہ تر ایک وائرس کے باعث ہوتی ہے۔ یہ بیکٹیریا کے کسی انفیکشن یا الرجی کے رد عمل کے باعث بھی ہو سکتی ہے۔
آشوب چشم کو آنکھ کی جھلی کی سوزش بھی کہتے ہیں۔
آشوب چشم کے نشانیاں اور علامات
آپکے بچے میں مندرجہ ذیل علامات ظاہر ہو سکتی ہیں :
- آنکھ اور آنکھ کے پپوٹے کے اندرونی جانب سرخی
- پیوٹوں پر ہلکی سوجن
- آنکھوں میں خارش
- آنکھ سے صاف یا پیلے سبز مواد کا اخراج
وائرس کے باعث ہونے والا آشوب چشم دونوں آنکھوں کو متاثر کرتا ہے۔ یہ دیگر زکام کی علامات کے ساتھ بھی منسلک ہو سکتا ہے۔جب بچہ نیند سے اُٹھتا ہے تو اُسکی آنکھیں چپکی ہوئی ہو سکتی ہیں، اور آنکھوں سے خارج ہونے والا مواد عام طور پر رنگت میں صاف شفاف ہوتا ہے۔
بیکٹیریا کے باعث ہونے والا آشوب چشم اکثر پہلے صرف ایک آنکھ کو متاثر کرتا ہے۔ آنکھ عموماً کافی سُرخ ہو جاتی ہے اور اس میں زیادہ زرد یا سبز مواد دیکھا جا سکتا ہے، جس سے اکثر آنکھ کے پیوٹوں پر پرت جم جاتی ہے۔
الرجی کے باعث ہونے والا آشوب چشم عموماً ماحول میں عام الرجی عناصر کے باعث ہوتا ہے جیسے پودوں کی پولن، گھاس، درختوں کی پولن، یا جانور۔ یہ دونوں آنکھوں کو متاثر کرتا ہے اور اس میں کم یا پھر بالکل ہی کوئی مواد خارج نہیں ہوتا۔
نوعمر بچے جو کانٹیکٹ لینز پہنتے ہیں اُنہیں یہ لینزز اتار دینے چاہیئے اور کسی ڈاکٹر یا آنکھوں کے سپیشلسٹ سے رابطہ کرنا چاہیئے تاکہ یہ پتا چلایا جا سکے کہ آیا یہ سُرخی کانٹیکٹ لینز پہننےکی وجہ سے تو نہیں۔
اپنے بچے کے آشوب چشم کا علاج کیسے کیا جائے
وائرل آشوب چشم 1 سے 2 ہفتے تک رہ سکتا ہے اور اس کے لئے کسی طبی علاج کی ضرورت نہیں ہوتی۔ یہ خود بہ خود ہی ختم ہو جاتا ہے۔
بیکٹیریا کے باعث ہونے والے آشوب چشم کو آنکھوں کے لئے جراثیم کش یا آنکھ میں ڈالے جانے والے قطروں یا آنکھ میں ڈالنے والی کسی چکنی دوا کی ضرورت ہوتی ہے۔ عام طور پر جب اس کا علاج شروع ہو جائے تو 24 سے 48 گھنٹوں میں اس کی علامات میں بہتری آتی ہے ۔ بیکٹیریئل آشوب چشم کے علاج کا عرصہ عام طور پر5 سے7 دن ہے۔
الرجک آشوب چشم منہ سے کھائی جانے والی ادویات جیسے اینٹی ہسٹامینز یا آنکھ میں ڈالے جانے والے قطرے جو کہ بالخصوص الرجی کی علامات کے لئے ہوتے ہیں اسی سے کافی بہتر ہو جاتا ہے۔ تاہم اس کے علاج کے حوالے سے پہلے اپنے بچے کے ڈاکٹر سے بات کر لینی چاہیئے۔
گھر پر اپنے بچے کی دیکھ بھال کرنا
آلودگی سے بچائیں
آشوب چشم وائرل ہو یا بیکٹیریئل دونوں ہی وبائی ہیں۔ یہ باآسانی مندرجہ ذیل طریقوں سے پھیل سکتے ہیں:
- آنکھ کے ساتھ رابطے کے ذریعے اور پھر اپنی ھی آنکھ کے ساتھ رابطہ
- ایسے ہاتھوں کے ذریعے جن سے آنکھوں کو چھویا گیا ہو
- تکیے،تولیے، چہرے کے کپڑوں، میک اپ، یا دیگر چہرے کی مصنوعات کو شیئر کرنے کے ذریعے
اگر کسی کو وائرل یا بیکٹریل آشوب چشم ہو، تو اُسکی اُن چیزوں کو شئیر کرنے سے پرہیز کریں جو چہرے یا آنکھوں کو چھوتی ہیں۔ ہاتھوں کو صابن اور پانی کے ساتھ اچھی طرح دھوئیں اور ا نفیکشن کی منتقلی کو روکنے کے لئے الکوحل کے بنے ہوئے ہاتھ صاف کرنے والے محلول کا استعمال کریں۔ ہاتھ صاف کرنے والے محلول کو آنکھوں میں جانے سے بچائیں، کیونکہ وہ آنکھوں میں سوزش کا باعث بنے گا۔
آنکھوں کو صاف کرنا
کچھ بچے بہتر محسوس کرتے ہیں اگر آنکھوں کی چپکاہٹ یا آنکھوں سے نکلنے والے مواد کو کسی گرم کپڑے سے صاف کر دیا جائے۔ متاثرہ آنکھ پر صاف، گرم، گیلا تولیہ یا کوئی چہرہ صاف کرنے والا کپڑا استعمال کریں اور بڑی نرمی سے آنکھ سے نکلے یا جمے ہوئےکسی بھی مواد کو صاف کریں۔ ہر دفعہ صاف کرنے کے لئے صاف کپڑا استعمال کریں۔ استعمال کے بعد کپڑے کو فوری طور پر پھینک دیں یا لانڈری میں ڈال دیں۔ اس کے بعد اپنے ھاتھوں کو صاف کر لیں۔
سیلین (نمکین پانی) یا کوئی دوسرے سکون پہنچانے والے آنکھ کے قطرے آنکھ کو صاف کرنے اور خارش سے نجات پانے کیلئے استعمال کئے جا سکتے ہیں۔ مشورے کے لئے اپنے فارماسسٹ سے رجوع کریں۔
آشوب چشم آنکھوں کے لئے سوزش کا باعث ہو سکتا ہے، لیکن یہ تکلیف دہ نہیں ہوتا۔ بچوں کو عموماً تکلیف سے نجات پانے والی ادویات کی ضرورت نہیں پڑتی۔
انفیکشن کے پھیلاؤ کو کم کریں
آشوب چشم میں مبتلا بچے اس بیماری کے جراثیم اُسی طرح دیگر صحت مند بچوں میں منتقل کر سکتے ہیں جیسے زکام کا شکار بچے کرتے ہیں۔ وائرل آشوب چشم اگر 2 ہفتوں تک رہتا ہے یہ وائررس کھانسنے اور چھیکنے سے پھیلتا ھے ، لیکن بچے کو اتنا عرصہ اسکول یا ڈے کیئر جانے سے روکنے کی ضرورت نھیں ھوتی۔
بیکٹیریئل آشوب چشم میں مبتلا بچے آنکھ میں ڈالے والے قطرے یا چکنی دوا کے استعمال کے 24 گھنٹوں کے بعد اسکول جانا شروع کر دیتے ہیں۔ بچے کو دوسروں سے الگ تھلگ رکھنے کے عرصے کےحوالے سے اپنے ڈاکٹر کا مشورہ ضرور لے لیں اور اوپر دی گئی ہدایات کے مطابق آشوب چشم کے پھیلاؤ کو کم سے کم رکھنے کی کوشش کرنے میں صفائی کا خاص خیال رکھیں
الرجک آشوب چشم میں مبتلا بچوں کا مرض متعدی نہیں ہوتا ۔اس لئے سکول یا ڈے کیئر جانے میں کوئی حرج نہیں ۔
طبی معاونت کب حاصل کی جائے
اپنے بچے کے ڈاکٹر کو کال کریں اگر :
- آپ کے بچے میں آشوب چشم کی علامات ظاہر ہوں
- آپ کے بچے کی علامات 7 سے10 دن تک رہیں
اپنے بچے کو ایمرجینسی ڈیپارٹمینٹ میں لے جائیں، یا 911 پرکال کریں، اگر :
- آپ کے بچے کی بصارت میں کوئی تبدیلی رونما ہو
- ، آنکھوں میں تکلیف ہو،
- روشنی سے حساسیت ہو،
- یا آنکھوں کے پیوٹوں کی سوجن بڑھتی جارہی ہو
اگرچہ آپ کے بچےکی بینائی میں وقتاً فوقتاً کچھ دھندلاہٹ آجاتی ہے جو کہ آنکھ جھپکنے یا مواد کے صاف کرنے سے ٹھیک ہو جاتی ہے، تاہم آشوب چشم کے باعث مستقل آنکھوں میں دھندلاہٹ نہیں آتی اور نہ ہی بینائی کم ہوتی ہے۔
اہم نکات
- آشوب چشم عموماً وائرل متعدی امراض کے باعث ہوتا ہے جو عام زکام کے ساتھ منسلک ہیں۔ یہ بیکٹیریئل متعدی امراض یا الرجی کے باعث بھی ہو سکتا ہے۔
- بیکٹیریئل آشوب چشم میں مبتلا بچوں کو آنکھ میں ڈالنے والے اینٹی بائیوٹک قطرے یا چکنی دوا استعمال کرنی چاہیئے۔ وائرل آشوب چشم میں ان کی ضرورت نہیں ہوتی۔
- وائرل اور بیکٹیریئل آشوب چشم متعدی یا چھوت کے امراض ہیں۔ اچھے ہاتھ دھونے والے طریقوں پر عمل کرنے اور الکوحل سے بنے ہاتھ صاف کرنے والے محلول کے استعمال سے ان کے پھیلاؤ کو روکیں۔
- آشوب چشم کو ایک طویل مدت کیلئے بچے کی بینائی کیلئے نقصان کا باعث نہیں بننا چاہیئے۔
- اگر بینائی میں کوئی تبدیلی ہو، مستقل سرخی ہو، آنکھوں میں درد ہو، یا پیوٹوں میں سوجن ہو تو طبی معاونت حاصل کریں ۔