بولی انگ کیا ہے؟
تننگ کرنا رشتے کا مسلہ ھے۔ رشتےمیں ھی اس کا حل ھے۔
بولی انگ کا مطلب باربار خراب سلوک کرنا ھے۔ یہ جان بوجھ کر تنگ کرنا ھوتا ھے۔ جو انسان کسی کو تنگ کرتا ھے وہ دوسرے انسان کا دل دکھاتا ھے۔ جو انسان دوسرے کو تنگ کرتا ھے وہ زیادہ طاقتور ھوتا ھے۔ وہ یا تو زیادہ عمر کا ھوتا ھے، رتبے میں زیادہ بڑا ھوتا ھے، زیادہ مشہور ھوتا ھے، یا اس شخص سے زیادہ طاقتور ھوتا ھے جسے وہ تنگ کرتا ھے۔ بعض اوقات بچوں کا ایک گروہ مل کر ایک بچے کو مذاق کا نشانہ بناتا ھے
تنگ کرنے کے مختلف طریقے
جسمانی طور پر تنگ کرنا
- کسی کو دھکا دینا
- کسی کو کوئی چیز مارنا
- کسی کی چیز چھیننا یا اسے توڑ دینا
زبانی طور پر تنگ کرنا
- لوگوں کا مذاق اڑانا
- دوسروں کو گھٹیا ناموں سے پکارنا
- گھٹیا طریقے سے کسی کو تنگ کرنا
- کسی کو نقصان پہچانے کے لئے دھمکی دینا
سماجی طور پرتنگ کرنا
- افواھیں پھیلانا
- دوستی کو ختم کر دینا
- کسی کو کسی وجہ سے چھوڑ دینا
- لوگوں کو بتانا کہ وہ کسی وجہ سے کسی سے دوستی نہ کریں
سائبر پر تنگ کرنا
- کسی کی بغیر اجازت تصویر لینا اور انٹر نیٹ پر لگا دینا
- کسی کو بے ھودہ پیغامات، انٹرنیٹ پر، ای میل کے ذریئے، یا ٹیکسٹ کے ذریئے بجھوانا
- سماجی نیٹ ورک سائٹ پرگندے پیغامات بھجوانا
- ویب سایئٹ بنا کر کسی کا مذاق اڑانا
نسلی اور ثقافتی طور پر تنگ کرنا
- ثقافتی اور نسلی پس منظر کی بنا پر کسی سے برا سلوک کرنا
- کسی کی ثقافت کو بر بھلا کہنا
- کسی کو نسلی نام سے پکارنا
- نسل پرسی پر مبنی لطیفے سنانا
جنسی طور پر مذاق اڑانا
- کسی کے ساتھ جنس کی بنیاد پر برا سلوک کرنا
- جنسی رائے زنی کا ارتقاب کرنا
- کسی کے جنسی سلوک پر بد تمیز تبصرہ کرنا
- جنسی افواھیں پھیلانا
- کسی کو مرد یا عورت ھونے کی وجہ سے برے نام دینا
- جنسی نیت سے کسی کو چھونا، چٹکی لینا، یا پکڑنا
تنگ کرنے کے نشانات اور علامات
جو بچے تنگ کرنے پر آتے ھیں ان کے سلوک اور جذبات میں مندرجہ ذیل تبدیلی محسوس کی جا سکتی ھیں
- سکول جاے سے اجتناب
- غیر نصابی سرگرمیوں میں حصہ نہ لینا
- متفکر، خوف اور زیادہ ردعمل
- خوداری میں کمی
- دوسروں اور اپنے آپ کو زخمی کرنے کی دھمکی
- سکول میں دل چسپی اور کارکردگی میں کمی
- اپنی اشیاء کو گم کرنا، پیسے مانگنا، سکول کے بعد بھوکا رھنا
- زخمی ھونا زخم لگانا، کپڑے پھاڑنا، اشیاء کی توڑ پھوڑ
- ناخوش ھونا، چڑچڑا پن، کام میں دلچسپی کا فقدان
- سر درد، پیٹ میں درد
- نیند کا مسلہ، ڈراؤنے خواب، سوتے میں پیشاب کا نکلنا
بولی یا تنگ کرنے والے بچے اپنی طاقت کا مظاھرہ کرنے کی کوشش کرتے ھیں
- دوسروں کے جذبات کا خیال نہیں کرتے
- دوسروں کے سلوک اور خثیت کو تسلیم نیں کرتے
- بہن بھائیوں ،والدین، استاد، دوستوں اور جانوروں کے ساتھ لڑتے ھیں
- حکم چلانا اور اپنے طریقے سے رعب ڈالنا چاھتے ھیں
- اپنے پاس خطرناک ہتھیار یا زیادہ پیسہ رکھتے ھیں
- اپنے کام، رھن سہن اور اشیاء کے بارے میں خفیہ رکھنے کو ترجیع دیتے ھیں
- جارھیت کی طرف ان کا رویہ مثبت ھوتا ھے
- اپنے پاس خطرناک ہتھیار یا زیادہ پیسہ رکھتے ھیں
- اپنے کام، رھن سہن اور اشیاء کے بارے میں خفیہ رکھنے کو ترجیع دیتے ھیں
- جارھیت کی طرف ان کا رویہ مثبت ھوتا ھے
- جلدی پریشان ھوتے اور غصے میں آتے ھیں
وجوھات اور خطرات
ایسے بچے جنھیں پریشان کیا جاتا ہے
ایسے بچے جنہیں تنگ کیا جاتا ھے، ان کے دوست بہت کم ھوتے ھیں۔ ان کے والدین انہیں بہت ذیادہ تخفظ فراھم کرتے ھیں اور پابندی میں رکھتے ھیں۔ جن بچوں کو بار بار تنگ کیا جاتا ھے وہ ناجائز تعلقات میں پھنس جاتے ھیں، ان کے اوپر طاقت کے عوامل کو ختم کرنے کے لئے انہیں مد د کی ضرورت ھوتی ھے
ایسے بچے جو دوسروں کو تنگ کرتے ہیں
ایسے بچے جو دوسروں کو تنگ کرتے ھیں انہیں بھی دوسروں سے طاقت اور جارحیت کا تجربہ ھوا ھوتا ھے۔ وہ یہ سیکھتے ھیں کہ دوسرں پر جارھیت کرکے کیسے کنٹرول حاصل کیا جاتا ھے۔ ان بچوں میں درج ذیل باتیں مشترکہ ھوتی ھیں
- والدین اپنی طاقت اور جارھیت بچے پر ظاھر کرتے ھیں ، اسے مارتے اور جھڑکتے ھیں
- ماں باپ ایک دوسرے پر جارھیت کا مظاھرہ کرتے ھیں
- بہن بھائی بچے کو گھر پر تنگ کرتے ھیں
- بچے کے ایسے دوست ھوتے ھیں جو اسے پریشان کرتے ھیں اور جارھیت کرتے ھیں
- بچے کو دوستوں کی ذیادتی برداشت کرنے میں مشکل پیش آتی ھے
- بچے کے اساتذہ اس پر چیختے چلاتے اور اس کو دھتکارتے ھیں
جارہیت سے بچنے کا طریقھ
تنگ کئے جانے وانے بچے کی مد د کرنا
جن بچوں کو پریشان کیا جاتا ھے ان کی حوصلہ افزائی ھونی چاھیے کہ وہ رپورٹ کریں۔ بڑوں کو چاھئے کہ وہ پوچھیں کہ بچوں کا اس بارے میں کیا تجربہ ھے۔ بڑوں کا یہ فرض بنتا ھے کہ وہ اس چیز کو روکیں
جن بچوں کو تنگ کیا جاتا ھے ان کو تنگ کرنے والے بچوں سے بچانا ضروری ھے۔ انہیں ان بچوں سے بھی بچانے کی ضرورت ھے جو تنگ کرنے والے بچوں کے دوست ھیں یا ان کی مدد کرتے ھیں اور ان کو منع نیں کرتے
ان بچوں کو یہ سکھانے کی ضرورت ھے کہ کہ جب انیں تنگ کیا جائے تو انہیں کس طرح جواب دینا ھے۔ اس طرح وہ ایسی صورت حال سے نپٹنے کے قابل ھو جائیں گے۔ انہیں کچھ دوست بنانے کی اجازت دینا ضروری ھے۔ دوست بنانے سے ضرور فائدہ ہو سکتا ھے
انہیں اپنی زندگی میں والدین، اساتذہ، دوستوں اور بڑوں کی مد د کی ضرورت ھوتی ھے جنہیں بولئی کیا جاتا ھے
تنگ کرنے والے بچے کی مد د کرنے کے طریقے
جو بچے دوسروں کو پرشان کرتے ھیں انہیں یہ سیکھنے کی ضرورت ھے
- اپنی طاقت کو مثبت طریقے سے استعمال کریں
- مثبت تعلقات قائم کریں
- جب کوئی مسلہ ھو تو دماغ کو تھنڈا رکھیں
- سوچیں کہ دوسرے کیا سوچتے ھین
- توقعات پر پورا اتریں
انہیں اپنے والدین، اساتذہ، اور دوسرے بڑوں کی طرف سے مسلسل مد د اور مداخلت کی ضرورت ھوتی ھے
ایسے بچوں کی مد د جو کسی کو تنگ کرتے ہوئے دیکھتے ہیں
جو بچے کسی دوسرے بچے کو تنگ ھوتا دیکھ کر چپ ھو رھتے ھیں اور واقعہ کی رپورٹ نیں کرتے وہ اس عمل کو خراب کرنے کے ذمہ دار ھیں۔ انیں یہ بتانے کی ضرورت ھے کہ مداخلت کرنے میں کوئی نقصان نہیں ھے۔ ان کی حوصلہ افضائی کی جائے کہ ایسے واقعات کسی قابل اعتماد بڑے کے علم میں لائیں جائیں
اکر آپ کسی کا نشانھ بن رہے ھیں یا کسی کو نشانہ بنتے دیکھ رہے ہیں تو کیا کرنا چاہیے
یہاں آپ کے بچے کے لئے کچھ نکات پیش کئے جاتے ھیں
اگر آپ کو تنگ کیا جائے تو آپ کیا کریں گے؟
- اپنے والدیں کو بتائیے
- سکول میں کسی بڑے کو بتایئے
- پر اعتماد ھو جائیے اور جو بچہ آپکو تنگ کر رھا ھے اسکے خلاف کھڑے ھو جائین اور کہیں کہ درست نیئں
- جارہیت سے بچیں۔ لڑائی اس بات کو خراب کرے گی جو بچے لڑائی کرتے ھیں تو اس کے بات اور زیادہ بگڑ جانے کا اندیشہ ھوتا ھے
اگر آپ کسی کو تنگ ہوتے ھوئے دیکھیں تو کیا کرنا چاہئے :
- اپنے والدین کو بتائیں
- سکول میں کسی بڑے کو بتائیں
- جس طالب علم کے ساتھ زیادتی ھوئی ھے اسکی مد د کریں
- زیادتی کو رکوانیں کے لئے کسی کی مدد حاصل کریں
- جو طالبعلم زیادتی کر رھا ھے اس کے خلاف کھڑے ھو جائیں اور اسے کہیں کہ یہ بند کرے
کلیدی نکات
- تنگ کرنا بچوں کے آپس کے تعلقات پر منحصر ھے ۔ تمام بچوں کو معلوم ھونا چاھئے کہ مثبت تعلقات کیسے بنائے جاتے ھیں
- جو بچے زیادتی کے مرتکب ھوتے ھیں انہیں اپنی جارحیت کو کنٹرول کرنا ضروری ھے
- جو بچے کسی دوسرے بچے پر زیادتی ھوتے دیکھ کر خاموش رھتے ھیں حقیقت میں وہ معاملات کو خراب کر رھے ھوتے ھیں
- بڑوں کو حوصلہ افزائی کرنی چاھیے ان بچوں کی جن پر زیادتی ھو رھی ھے کہ وہ معاملے کی اطلاع دیں، انیہں خود سے لڑنا نہیں چاھئے کیں کہ اس سے معاملات مزید بگڑ سکتے ھیں
- جو بالغ لوگ بچوں کے ساتھ کام کرتے ھیں۔ وہ ان کے تحفظ کے ذمہ دار ھوتے ھیں۔
- جو بچے بھی زیادتی کے کام میں شامل ھوتے ھیں وہ کسی طرح سے بھی مخفوظ نیں ھوتے۔ انیں مثبت اور صحت مند تعلقات بنانے کے لئے مدد درکار ھوتی ھے