میٹرڈ ڈوز انہیلر کیا ہے؟
دمہ کی بہت سی ادویات میٹرڈ ڈوز انہیلر(ایم ڈی آئی) کے زریعے دی جاتی ہیں۔ ایم ڈی آئی دھاتی ڈبہ کا بنا ہوتا ہے جسکو پلاسٹک کے ہولڈر کے اندر ڈالا جاتا ہے۔ اس دھاتی ڈبہ کے اندر دمہ کی دوا کو ڈالا جاتا ہے۔ جب اس ڈبے کو دھکیلا جاتا ہے تو یہ دوا کو باہر کی طرف چھڑکتا ہے۔ دوا کو پھیپھڑوں تک پہنچانے کیلئے اسکو سپیسر کے ساتھ استعمال کرنا چاہیے۔
چھوٹے بچے ایم ڈی آئی کو صحیح استعمال نہیں کر سکتے۔ اس کیلئے آپکو اپنے بچے کی مدد کرنا ہوگی۔
نو سال سے چھوٹے بچے ایم ڈی آئی کا خود صحیح استعمال نہیں کر سکتے۔ اس کیلئے آپکو اپنے بچے کی مدد کرنے کی ضرورت ہوگی۔
سپیسر کیا ہے؟
سپیسر میٹرڈ ڈوز انہیلر کے زریعے داخل کی جانے والی دوا کو آہستہ کرتی ہے۔ اس طرح سے دوا سپیسر کے اندر رہتی ہے اور آپکا بچہ اسکو سانس کے زریعے اندر کھینچ سکتا ہے۔ سپیسر کے بغیر یہ دوا سیدھا آپکے بچے کے منہ اور حلق میں چھڑکی جاتی ہے اور اسکی بہت کم مقدار پھیپھڑوں تک پہنچتی ہے۔ سپیسر کو ایروزل ہولڈنگ چیمبر بھی کہا جاتا ہے۔
ایروچیمبر اور آپٹی چیمبر سپیسر کی اقسام ہیں۔
آپکو اپنے بچے کو سانس کے زریعے لینے والی ادویات جب بھی ممکن ہو سپیسر کے زریعے دینی چاہیں۔ یہ دوا دینے کا سب سے ذیادہ موثر طریقہ ہے۔
اگر آپکا بچہ کارٹوکاسٹیرائیڈ انہیلر کا استعمال کر رہا ہو تو دوا لیتے وقت ہمیشہ سپیسر کا استعمال کرنا چاہیے۔ اگر کارٹوکاسٹیرائیڈ ادویات کو منہ میں چھڑک دیا جائے تو یہ منہ اور حلق میں جمع ہوتی ہے جو بعض اوقات منہ میں جھنجھلاہٹ اور انفیکشن کا سبب بن سکتی ہے۔
ہر بچے کا اپنا علیحدہ سپیسر ہونا چاہیے۔ ایک بچے کا سپیسر دوسرے بچے کے ساتھ مت بانٹیں۔
سپیسر کومنہ والے حصّے یا ماسک کے ساتھ استعمال کیا جا سکتا ہے
اپنے بچے کے مطابق آپ اسکو کو دمہ کی ادویات سپیسر کے منہ والے حصّے یا ماسک کے زریعے دے سکتے ہیں۔ چھوٹے بچوں کو سپیسر کی ماسک کے ساتھ ضرورت پڑ سکتی ہے کیونکہ سپیسر کے منہ والے حصّے کا استعمال کرتے وقت چھوٹے بچے اسکی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے اپنے ہونٹوں کو بند نہیں رکھتے۔
اپنے بچے کے مطابق آپ اسکو کو دمہ کی ادویات سپیسر کے منہ والے حصّے یا ماسک کے زریعے دے سکتے ہیں۔ چھوٹے بچوں کو سپیسر کی ماسک کے ساتھ ضرورت پڑ سکتی ہے کیونکہ سپیسر کے منہ والے حصّے کا استعمال کرتے وقت چھوٹے بچے(پانچ سال سے کم عمر) اسکی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے اپنے ہونٹوں کو بند نہیں رکھتے۔
جب آپکا بچہ اتنا بڑا ہو جائے کہ منہ والے حصّے کا استعمال کر سکتا ہو تو اسکو منہ والے حصّے کا استعمال شروع کر دینا چاہیے۔ کیونکہ منہ کے زریعے دوا لینے والا سپیسر ذیادہ موثر ہوتا ہے۔ اگر دوا کو ماسک کے ساتھ لیا جائے تو دوا ناک کے اندر جمع ہو جاتی ہے، منہ والے حصّے کا استعمال اس سے بچاتا ہے۔
سپیسر کو ماسک کے ساتھ کس طرح استعمال کرنا چاہیے۔
نیچےدیے گئے جار مراحل میں بتایا گیا ھے کہ بچے کو دمہ کی دوا سپیسر اور ماسک کے ساتھ کیسے دی جائے گی
مرحلہ نمبر 1: ایم ڈی آئی اور سپیسر کو اکٹھا کریں۔
- میٹرڈ ڈوز انہیلر اور سپیسر کو اکٹھا کریں۔
- اگر دھاتی ڈبہ اور ہولڈر اکٹھے نہ ہوں تو دھآتی ڈبے کو پلاسٹک کے ہولڈر کے اندر ڈالیں۔
- ایم ڈی آئی سے پلاسٹک کا ڈھکن اتاریں۔
مرحلہ نمبر 2: تیار ہو جائیں
- ایم ڈی آئی کو سپیسر کر ربڑ کے سوراخ میں ڈالیں۔ ایم ڈی آئی کو اچھی طرح سوراخ میں پھنس جانا چاہیے۔
- اپنے بچے کو بٹھا کر یا آرام دہ حالت میں کھڑا کرکے تیار کریں۔
مرحلہ نمبر 3: ماسک کو اپنے بچے کے چہرے پر پکڑ کر رکھیں۔
- ایم ڈی آئی اور سپیسر کو ایک ساتھ پکڑ کر رکھیں اور پانچ دفعہ ہلائیں۔
- ماسک کو مضبوطی سے اپنے بچے کے منہ پر رکھیں۔ اپنے بچے کے منہ اور ناک کو ڈھکنا یقینی بنائیں۔
مرحلہ نمبر 4: دوا دیں
- ماسک کو اپنے بچے کے چہرے پر ایک ہاتھ سے پکڑ کر رکھیں۔ سپیسر کو دوسرے ہاتھ سے پکڑیں اور ایم ڈی آئی کو مضبوطی سے انگوٹھے کے ساتھ دبائیں۔ یہ دوا کا ایک پف سپیسر میں چھڑکے گا۔
- ماسک کو اپنے بچے کے منہ اور ناک پر دس سے پندرہ سیکنڈ تک پکڑ کر رکھیں۔ یہ آپکے بچے کو چھے سانس لینے کی اجازت دے گا۔ آپکے بچے کے سانس کی گننے کے لئے سپیسر کے اندر لگے والو کا استعمال کر سکتے ہیں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپکا بچہ گہرے سانس لے رہا ہو۔
اگر آپکے بچے کو دوا کے ایک سے ذیادہ پف کی ضرورت ہو تو 3 اور 4 مرحلے کو دھرائیں۔
مرحلہ نمبر 5: اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپکا بچہ اپنے منہ کو پانی سے کھنگالے۔
- ماسک کو بچے کے چہرے سے اتاریں۔
- بچے کے چہرے کو صاف کریں۔ اپنے بچے کو پانی پینے یا اپنا منہ پانی سے کھنگالنے دیں۔ یہ بچے کے میں منہ میں باقی بچی ہوئی دوا کو ختم کرنے اور منہ میں انفیکشن ہونے سے بچاتا ہے۔
سپیسر کو منہ والے حصّے کے ساتھ کس طرح استعمال کرنا چاہیے۔
منہ والے حصّے ساتھ سپیسر ان بچوں کیلئے مناسب ہوتا ہے جو یہ سب کر سکتے ہیں
- اپنے ہونٹوں کو سپیسر کے منہ والے حصّے کے اردگرد دبا کر رکھ سکتے ہوں۔
- صرف منہ کے زریعے سانس لے سکتے ہوں۔
- دس سیکنڈ تک سانس روک سکتے ہوں۔
عام طور پر اس سے مراد پانچ سال سے ذیادہ عمر کے بچے ہوتے ہیں۔
سپیسر کو ماسک کے ساتھ استعمال کرنے سے دوا ناک کے اندر جمع ہو سکتی ہے۔ جب آپکا بچہ اتنا بڑا ہو جائے کہ ان ہدایات پر عمل کر سکتا ہو تو اسکو چاہیے کہ سپیسر کو منہ والے حصّے کے ساتھ استعمال کرنا شروع کر دے۔
اپنے بچے کو دمہ کی ادویات سپیسر کے منہ والے حصّے کے زریعے دیتے وقت ان چار مراحل پر عمل کریں۔
مرحلہ نمبر 1: ایم ڈی آئی اور سپیسر کو اکٹھا کریں۔
- میٹرڈ ڈوز انہیلر اور سپیسر کو اکٹھا کریں۔
- اگر دھاتی ڈبہ اور ہولڈر اکٹھے نہ ہوں تو دھآتی ڈبے کو پلاسٹک کے ہولڈر کے اندر ڈالیں۔
- ایم ڈی آئی اور سپیسر سے پلاسٹک کا ڈھکن اتاریں۔
مرحلہ نمبر 2: تیار ہو جائیں
- ایم ڈی آئی کو سپیسر کر ربڑ کے سوراخ میں ڈالیں۔ ایم ڈی آئی کو اچھی طرح سوراخ میں پھنس جانا چاہیے۔
- اپنے بچے کو بٹھا کر یا آرام دہ حالت میں کھڑا کرکے تیار کریں۔
مرحلہ نمبر 3: دوا دیں
- ایم ڈی آئی اور سپیسر کو ایک ساتھ پکڑ کر رکھیں۔ انکو پانچ دفعہ ہلائیں۔
- اپنے بچے کو باہر کی طرف سانس نکالنے کو کہیں۔
- سپیسر کے منہ والے حصّے کو بچے کے دانتوں کے اندر رکھیں۔
- اپنے بچے کو اسکے ارد گرد ہونٹوں کو اچھی طرح بند کرنے کو کہیں تاکہ ہوا باہر نہ آسکے۔
- ایم ڈی آئی کو مضبوطی سے دبائیں۔ اس سے دوا کا ایک پف سپیسر میں داخل ہو جائے گا۔
- اپنے بچے کو آہستگی سے ایک لمبا اور جتنا ممکن ہو گہرا سانس لینے کو کہیں۔
- اس بات کو یقینی بنائیں کہ سپیسر سے خرخراہٹ کی آواز نہ آئے۔ اگر آپکو خرخراہٹ محسوس ہو تو اسکا یہ مطلب ہوگا کہ آپکا بچہ بہت تیزی سے سانس لے رہا ہے۔ یہ آپکے بچے کو سانس کے زریعے دوا کو پوری طرح کھینچنے نہیں دے گا۔ اگر ایسا ہو تو اپنے بچے کو آہستگی سے سانس لینے کو کہیں۔
مرحلہ نمبر 4: اپنے بچے کا سانس روک کر رکھیں۔
- اپنے بچے کو سپیسر منہ سے باہر نکالنے کو کہیں۔
- اپنے بچے کو اپنا سانس تب تک روکنے کو کہیں جب تک آپ آہستگی سے دس نہ گن لیں۔
- اپنے بچے کو اپنا سانس تب تک روکنے کو کہیں جب تک آپ بہت آہستگی سے دس نہ گن لیں۔
- اپنے بچے کو آہستگی سے ناک کے زریعے سانس لینے کو کہیں۔
اگر آپکا بچہ پیلے سپیسر کے زریعے ماسک سے چھٹکارا پا چکا ہو لیکن اپنے سانس کو دس سیکنڈ تک روکنے سے قاصر ہو تو آپ اسے سانس کو پانچ دفعہ اندر کھینچنے اور باہر نکالنے کا کہہ سکتے ہیں۔ یہ دوا لینے کا بہترین طریقہ تو نہیں ہے لیکن یہ آپکے بچے کو سپیسر کے منہ والے حصّے کی عادت پڑنے میں مدد کرتا ہے۔ اپنے بچے کو دس سیکنڈ تک سانس روکنے کی مشق کرواتے رہیں۔
اگر آپکا بچہ پیلے سپیسر کے زریعے ماسک سے چھٹکارا پا چکا ہو لیکن اپنے سانس کو دس سیکنڈ تک روکنے سے قاصر ہو تو آپ اسے سانس کو چار سے پانچ دفعہ اندر کھینچنے اور باہر نکالنے کا کہہ سکتے ہیں۔ یہ دوا لینے کا بہترین طریقہ تو نہیں ہے لیکن یہ آپکے بچے کو سپیسر کے منہ والے حصّے کی عادت پڑنے میں مدد کرتا ہے۔ اپنے بچے کو دس سیکنڈ تک سانس روکنے کی مشق کرواتے رہیں۔
اگر آپکے بچے کو دوا کے ایک سے ذیادہ پف کی ضرورت ہو تو 3 اور 4 مرحلوں کو دھرائیں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپکا بچہ اسکے استعمال کے بعد اپنے منہ کو اچھی طرح کھنگالے۔