قوت مدافعت

Immunization schedule for children [ Urdu ]

PDF download is not available for Arabic and Urdu languages at this time. Please use the browser print function instead

بچوں کی ٹیکہ کاری کی ان قسموں کے بارے میں ، جن کا مشورہ زندگی کے پہلے سال کے دوران اور بعد میں دیا جاتا ہے اور ٹٹنس اور خناق کے خلاف تحفظ سے متعلق پڑھیں۔

قوت مدافعت آپکے بچے کو بہت سی خطرناک، جان لیوا وبائی بیماریوں سے بچا تی ہے۔ آپ کے بچے کو جس طرح بھی صوبے، ریاست یا ملک نے ہدایت کی ہو، ٹیکے لگوانے چاہئے۔ مزید مخصوص معلومات کے لئے اپنے ڈاکٹر یا آپ کی کمیونٹی کے لئے مقامی پبلک ہیلتھ کی نرس سے معلوم کریں۔

بچپن کے دوران قوت مدافعت کے ٹیکوں کے اوقات کی تجویز :

'
عمر ڈی ٹیپ – آئی پی وی ہب ایم ایم آر وار ہیپ - بی نیو - سی مین- سی ڈی ٹیپ فلو

2 ماہ

X

X

 

 

شیرخواری کے

دوران 3 خوراکیں

 

 

 

یا

 

 

 

13 سال / 19 سال سے پہلے

2-3 خوراکیں

X

X

 

 

4 ماہ

X

X

 

 

X

X

 

 

6 ماہ

X

X

 

 

X

X

or

 

X

6-23 ماہ

1-2 خوراکیں

12 ماہ

 

 

X

X

X

12-23 ماہ

X

اگر ابھی تک نہیں دیے گئے

 

18 ماہ

X

 

X

X

یا

X

 

 

 

4-6 سال

X

 

 

 

 

 

 

14-16 سال

 

 

 

 

 

X

اگر ابھی تک نہیں دیے گئے

X

 

شیر خوار، بچے اور نوجوان کے لئے قوت مدافعت کے ٹیکوں کے اوقات کی تجویز :

 

ڈی ٹیپ – آئی پی وی (dTaP-IPV) : خناق، تشنج ، خشک کالی کھانسی، اور غیر مؤثر پولیو وائرس کی ویکسین
ہب(Hib) : انفلوئینزا ٹائپ بی جراثیم کی کنجوگیٹ ویکسین۔
ایم ایم آر (MMR) : خسرہ ، گلپھڑے ، جرمن خسرہ کی ویکسین
وی اے آر (VAR) : مہلک بیماری کی ویکسین
ہیپ بی ( HepB) : ہیپا ٹائیٹس بی ویکسین
نیو- سی ( Pneu-C) : نیوموکوکل کنجوگیٹ ویکسین
مین- سی (Men-C) : مینن گو کوکل کنجوگیٹ ویکسین
ڈی ٹیپ (dTaP) : خناق، تشنج ، خشک کالی کھانسی کی ویکسین ) بالغان کی ترکیب(
فلو (Flu) : انفلوئینزا ویکسین

یہ بھی تجویز کی جاتی ہے کہ لڑکیاں HPB) انسانی رسولیوں کے وائرس(کی و یکسین 9 سے 13 سال کی عمر میں لگوائیں۔

قوت مدافعت کی وضاحتیں

ڈی ٹیپ ویکسین (dTaP) خناق، تشنج ، خشک کالی کھانسی کی

خناق، تشنج ، خشک کالی کھانسی کے لئے قوت مدافعت اہم ہے، اس لئے کہ یہ تمام بیماریاں مہلک ہو سکتی ہیں۔ کالی کھانسی بہت خطرنا ک بیماری ہے خصوصاً چھوٹے بچوں کے لئے۔ کالی کھانسی سے جو موت کے خطرات ہیں وہ قوت مدافعت کے ٹیکے کے ممکنہ ذیلی اثرات سے کہیں زیادہ ہیں۔ ایسا بچہ جس نے ویکسین نہ لگوائی ہو اُسے 3000 میں سے ایک کالی کھانسی کا حامل ہونے کا امکان ہے۔ اس کے مقابل پر وہ بچہ جس نے بچاؤ کا ٹیکہ لگوایا ہوگا اُسے بیس لاکھ میں سے ایسا ایک ہونے کا اتفاق ہوگا جسے بچاؤ کے ٹیکے سے ذہنی نقصان ہو گا۔ اگر کچھ بچے قوت مدافعت کا ٹیکہ لگواتے ہیں تو بچوں میں کالی کھانسی کے خطرے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

خناق، تشنج ، خشک کالی کھانسی، اور غیر مؤثر پولیو ڈی ٹیپ – آئی پی وی (dTaP-IPV) کی ویکسین

یہ اسی طرح کی ویکسین ہے جیسے مندرجہ بالا ماسوائے اس کے کہ یہ غیر مؤثر پولیو کی ویکسین بھی رکھتا ہے۔ پولیو کی ویکسین بچوں کو لنگڑا کرنے والی بیماری جو آج کل مفقود ہے، سے بچاتی ہے۔ غیر مؤثر پولیو کی ویکسین اب تمام پولیو کی خوراکوں میں تجویز کی جاتی ہے۔

خسرہ ، گلپھڑے ، جرمن خسرہ ایم ایم آر (MMR) کی ویکسین

ہائی اسکول اور کالجوں میں حالیہ خسرہ کی بیماری کے پھوٹنے نے بچوں کے لئے یہ ضروری کر دیا ہے کہ وہ دو بار ایم ایم آر ویکسین لیں۔ پہلی ویکسین انہیں جب وہ 12 ماہ کے ہوں لینی چاہئے اور دوسرے جب وہ 18 ماہ یا جب وہ 4 سے 6 سال کے ہوں تب لینی چاہئے۔۔ یہ بیماریاں کینیڈا سے قریباً جا چکی ہیں تاہم اگر بچے مکمل طور پر قوت مدافعت کے ٹیکے نہیں لگواتے تو وہ دوبارہ آ سکتی ہیں ۔

انفلوئینزا ٹائپ بی جراثیم کی ہب(Hib) کنجوگیٹ ویکسین۔

انفلوئینزا کے جراثیم ایک بیکٹیریا ہے جو چھوٹے بچوں میں کئی مہلک بیماریوں جیسے گردن توڑ بخار، ایپی گلاٹٹائٹس سانس کی نالی کے اوپری حصے کی سوزش ، اور نمونیہ کا سبب بنتا ہے۔ ویکسین موجود ہونے سے پہلے ہر سال بچوں کی کافی تعداد کو ایچ انفلوئینزا مینن جائیٹس ہوا۔ بیماری کے نتیجے میں کچھ مر گئے اور دوسرے ذہنی طور پر مفلوج، اندھے اور بہرے، یا دماغی فالج کا شکار ہوگئے۔ ایچ انفلوئینزا ٹائپ بی انفیکشن اب عام نہیں۔ ہب(Hib) ویکسین نمونیہ اور گردن توڑ بخار سے جو وائرسز سے ہوتا ہے ان سے محفوظ نہیں کرتا۔

ہیپا ٹائیٹس بی ، ہیپ بی ( HepB)ویکسین

ہیپا ٹائیٹس بی کے خلاف ویکسین اس قسم کے ہیپاٹائٹس اور شدید جگر کو نقصان پہنچانے والے، جو 20 یا 30 سال کے بعد بھی کسی متاثرہ شخص میں واقع ہوسکتی ہے، اس سے محفوظ کرتی ہے۔ بالغان کی خاصی تعداد ہر سال ہیپا ٹائیٹس سے متعلقہ جگر کے کینسر یا جگری خلیات کو نقصان پہنچانے والے مادوں کے نتیجے میں مر جاتے ہیں۔ جتنا ہی کم عمر شخص ہوتا ہے جب یہ انفیکشن ہوتا ہے ، نقصان دہ مسائل کے اتنے ہی خطرات زیادہ ہوتے ہیں۔

ااگر آپ کا کوئی بڑا بچہ ہے جسے ہیپا ٹائیٹس بی کے انفیکشن کے خلاف ویکسین چھوٹا بچہ ہونےپر نہیں دی گئی ، تو اپنے ڈاکٹر سے معلوم کریں کہ کیا اُسے ٹیکہ لگوانا چاہئے۔ آپ کے بچے کو پورے تین ہیپاٹائیٹس بی کے ٹیکے لگوانے ضروری ہیں۔

لاکڑا کاکڑا یا مہلک بیماری وی اے آر (VAR) کی ویکسین

لاکڑا کاکڑا ویکسین عام طور پر 12 اور 18 ماہ کی عمر میں دی جاتی ہے لیکن یہ بڑے بچوں کو جنہوں نے ابھی یہ ویکسین نہیں لگوائی ہو یا اُنہیں ابھی تک بیماری نہ ہوئی ہو، اُنہیں بھی دی جاسکتی ہے۔ 13 سال کی عمر یا اس سے بڑے بچوں کو ویکسین کی دو خوراکیں چار ہفتے کے وقفے سے لینی چاہئیں۔

یہ ویکسین لاکڑا کاکڑا کے مرض سے 70% تا 90% محفوظ رکھنے میں مؤثر ہے۔ اگر ویکسین شدہ بچوں کو لاکڑا کاکڑا ہو جائے تو اُنہیں بہت ہی کم بیماری کا اثر ہوگا۔ ویکسین لگوانے سے آپ اسکول اورکام سے غیر حاضر رہنے، جلد کے انفیکشن، طبّی اخراجات، اور بعد کی زندگی میں جلد کی بیماری کے امکان کو کم کرتے ہیں۔

نیو- سی ( Pneu-C) : نیوموکوکل ویکسین

نیوموکوکل انفیکشن بیکٹیریل نقصان دہ انفیکشن ہیں جو نمونیہ ، خون کی نالیوں میں انفیکشن، اور گردن توڑ بخار کا سبب بن سکتے ہیں۔ نیوموکوکل ویکسین سات قسم کے نیوموکوکل بیکٹیریا سے محفوظ کرتی ہے جو زیادہ تر یہ بیماریاں کرتے ہیں۔ ویکسین کچھ فیصد کان کے انفیکشن کی بھی حفاظت کرتی ہے جو نیوموکوکل سے ہوتی ہے۔

چھوٹےبچوں اور نئے پاؤں پاؤں چلنے والے بچوں میں نیوموکوکل ویکسین اب معمول کے استعمال کے طور پر تجویز کی جاتی ہے۔ کچھ بڑے بچے جنہیں شدید بیماریاں لاحق ہیں، جیسے کہ خون میں ہیوموگلوبن کی کمی کے درانتی دار خلیے، وہ بھی اس ویکسین سے استفادہ کر سکتے ہیں۔

مین- سی (Men-C) : مینن گو کوکل کنجوگیٹ ویکسین

اس خطرناک، مہلک انفیکشن کے خلاف قوت مدافعت شیر خواری کے دوران دی جاتی ہے۔ یہ دو ماہ کی عمر سے شروع کی جاتی ہے، تین خوراکیں تجویز کی جاتی ہیں ؛ اگر انہیں چار سے 11 ماہ کے وقت شروع کیا جائے، تو دو خوراکیں تجویز کی جاتی ہیں ؛ اور اگر 12 ماہ یا بعد میں شروع کی جائے تو ایک خوراک تجویز کی جاتی ہے۔

فلو (Flu) : انفلوئینزا ویکسین

صحت مند بچے جن کی عمر چھ تا 23 ماہ ہو انہیں اگر ممکن ہو تو اس انفلوئینزا ویکسین لینے کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کیوں کہ وہ شدید بیمار ہونے اور فلو کے باعث ہسپتال جانے کی ضرورت کے پیش نظر زیادہ خطرے کی حالت میں ہوتے ہیں۔ چھ ماہ اور زائد عمر کے بچے اگر اُنہیں کچھ طبّی خطرات کے عوامل ہیں، ان کے لئے بھی ہر سال انفلوئینزا ویکسین لینے کی تجویز کی جاتی ہے۔ ویکسین ہر اس شخص کو دی جاسکتی ہے جو بیماری کے خلاف قوت مدافعت چاہتے ہیں۔

ایچ پی وی ویکسین

9 سے 13 سال کی عمر کی لڑکیوں میں HPV) انسانی رسولیوں کے وائرس(کی و یکسین لگوانے کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ کیوں کہ یہ وائرس زندگی کے آئندہ دور میں گردن کا کینسر کر سکتا ہے۔

دیگر ویکسینز

ہیپا ٹائیٹس اے ویکسین

ہیپا ٹائیٹس اے ویکسین منتخب جغرافیائی علاقوں میں نوعمر 13 تا 19 سال کے بچوں، اور کچھ لوگ جو خطرے کے اونچے نشان پر ہیں کے لئے تجویز کی جاتی ہے۔ مزید معلومات کے لئے اپنی صحت کی نگہداشت مہیا کرنے والے یا پبلک ہیلتھ کے محکمہ سے بات کریں۔

روٹا وائرس ویکسین

روٹا وائرس کے خلاف فعال ویکسین 2006 کے آغاز میں دستیاب ہوئی۔ ایک روٹا وائرس ویکسین زندہ ویکسین ہے اور اس کی دو خوراکیں منہ کے ذریعہ ایک اور دو ماہ کے وقفے سےدی جاتی ہیں۔ جو دوسری زندہ ویکسین ہے اس کی تین خوراکیں منہ کے ذریعہ چار سے 10 ہفتوں کے وقفے سے دی جاتی ہیں۔ آپ کےبچے کا ڈاکٹر ان ویکسینز کی موجودگی کے بارے میں آپ کو معلومات فراہم کرے گا اور آپ کے بچے کو ویکسین دینے کے بارے میں بات کرے گا۔

ویکسین نہ لگوانے کے اسباب

اگر مندرجہ ذیل میں سے آپ کے بچے پر کسی ایک کا اطلاق ہوتا ہے تو اپنے بچے کو ویکسین لگوانے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے بات کریں:

  • اگر آپ کے بچے کو گذشتہ ویکسین سے کوئی ردّ عمل ہوا ہے۔
  • آپ کے بچے کو مرگی کا دورہ یا شدید دماغی بیماری ہوئی ہے۔
  • آپ کے بچے کی بیماری کے خلاف قوت مدافعت کمزورہے۔ ایسے بچے جو بیماری کے خلاف کمزور قوت مدافعت رکھتے ہوں اُنہیں زندہ ویکسین نہیں دینی چاہئے جیسے کہ لاکڑا کاکڑا اور ایم ایم آر کی ویکسینز۔ اس لئے کہ زندہ وائرس کے ویکسینز جس شخص کو دی گئی ہو اس میں وہ رہ سکتے اور تقسیم بھی ہو سکتے ہیں اوراگر ان میں بیماری کے خلاف قوت مدافعت بہت کمزورہے تو وہ اصل بیماری کا باعث ہو سکتے ہیں۔
  • اگر آپ کے بچےکو انڈے سے الرجیاں ہیں۔ ایسے بچے جنہیں انڈوں سے کئی قسم کی الرجیاں ہیں اُنہیں فلو کی ویکسین نہیں لگوانی چاہئے۔ البتہ جو بچے انڈے سے الرجک ہیں اُنہیں معمول کے مطابق قوت مدافعت کی تمام ویکسینز لینی چاہئیں۔ اگرچہ خسرہ ، گلپھڑے ایم ایم آر (MMR) کی ویکسین مرغیوں کے خلیوں میں فروغ پاتے ہیں انڈے کی قوت کے اجزا اس ویکسین میں سے علیحدہ کر دئے گئے ہیں اور ویکسین آپ کے بچے کی جلد کو انڈے سے ہونے والی الرجی سے ٹیسٹ کئے بغیر دی جا سکتی ہے۔

ویکسین لگوانے کے بے جواز اسباب

غیرضروری احتیاطوں نے والدین کو قوت مدافعت کے ٹیکے لگوانے کے اوقات کو ملتوی یا منسوخ کرنے کا باعث بنایا۔ مندرجہ ذیل حالتوں کی فہرست اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ قوت مدافعت کی ویکسین لگوانے کو ملتوی یا منسوخ کرنے کے یہ معمول کے اسباب نہیں ہیں۔ وہ یہ ہے کہ اگر مندرجہ ذیل میں سے کوئی ایک یا زائد بات درست بھی ہے تو بھی آپ کے بچے کو قوت مدافعت کی ویکسین دی جا سکتی ہے۔

  • گذشتہ بار ڈی ٹی اے پِی (DTaP) کا ٹیکہ لگوانے کے بعد آپ کے بچے کے ٹیکے کی جگہ پر درد، سُر خی یا ورم ہے
  • گذشتہ بار ڈی ٹی اے پِی (DTaP) کا ٹیکہ لگوانے کے بعد آپ کے بچے کو 40.5°C یا 105°Fسے کم بخار ہو گیا
  • بچہ بخار کے علاوہ معمولی بیمار ہوگیا جیسے کہ زکام، کھانسی اور اسہال
  • بچہ معمولی بیماری جیسے کہ زکام، کھانسی اور اسہال سے بحال ہو رہا ہے
  • بچہ حال ہی میں انفیکشن کے مرض میں مبتلا رہا
  • بچہ اینٹی بائیوٹکس لےرہا ہے
  • بچے کی قبل از وقت ولادت ہوئی تھی
  • بچے کی ماں حمل سے ہے
  • بچہ ماں کا دودھ پیتا ہے
  • بچے کو الرجی ہے تا وقتیکہ یہ انڈے سے الرجی ہے
  • بچے کے خاندان میں عضلات کے سکڑنے یا اچانک بچے کی وفات ہونے کا خوف (سڈز)پا یا جاتا ہے۔
Last updated: اکتوبر 18 2009