ماہ ۷
اس مہینے آپکا بچہ ایک اور اہم جذبہ دکھانا شروع کر دے گا: ڈر۔ وہ پریشان دکھائی دے گا جب وہ کسی انجان کو آتے ہوئے دیکھے گا، اگر اسکو کوئی ڈَراونا کھلونا پکڑایا جائےگا یا جب وہ اچانک سے کوئی اونچی آواز سنے گا۔ جب آپ اپنے بچے کو ڈرا ہوا دیکھیں تو اسکو محافظ اور نگہبان بن کر دکھائیں۔ اسکو تسلی بخش طریقے سی جواب دیں اور اپنے بچے کے احساسات کا احترام کریں اور آہستگی اور حساس طریقے سے اپنے بچے کو نئی چیزیں متارف کروائیں۔
آپکا بچہ اپنی طرف توجَہ پسند کرے گا اور وہ اسکو حاصل کرنے کے لئے کچھ بھی کرنے کو تیار ہوگا۔ کھانسی کرنا یا کوئی آواز نکالنا اسکے لئے آپکی توجَہ حاصل کرنے کا ایک اچھا طریقہ ہوگا۔ پیکابو اور پیٹی کیک اسکے ساتھ کھیلنے کے لئے بہترین سماجی کھیل ہیں اور اس وقت تک وہ ان سے بہت پرلطف ہوگا۔
ماہ ۸ تا ۱۰
ان دنوں آپکا بچہ اپنے چہرے کے تاثرات کے ذریعے تقریباً تمام بنیادی جذبات مثلاً شوق، خوشی، حیرت، ناراضگی، اداسی، نفرت اور غصہ دکھائے گا۔ ان تمام جذبات میں سے ایک وقت میں ایک ہی دیکھا جا سکے گا مگر اکثر اوقات انکا میل دیکھنے کو ملے گا۔ مثلاً جیک ان آ بوکس کھیلتے وقت شاید آپکا بچہ اپنے قہقہ کے ذریعے اپنی حیرت، شوق اور خوشی ظاہر کرے۔ دوسری طرف اگر وہ اچانک ایک اونچی آواز سنے تو شاید وہ سہما اور خوفزدہ دکھائی دے کر اور اپنی حیرت اور اپنا ڈر ظاہر کرے۔
آٹھ ماہ کی عمر تک آپکا بچہ غصہ محسوس تو کرے گا مگر عموماً اُسکا غصہ کسی بندے پر نہیں ہوگا کیونکہ وہ نییں جانتا ہوگا کہ کوئی جان بوجھ کر اُسکا مقصد پورا نہیں ہونے دے رہا۔ نوے مہینے کے قریب وہ لوگوں کے اقدامات کی تفصیر کونا شروع کر دے گا اور وہ یہ سمجھ سکے گا کہ آیا جو وہ کرنا چاہتا ہے لوگ اُسکو وہ کرنے سے روک رہے ہیں یا نہیں۔
آپکا بچہ دوسرے لوگوں کے جذبات کے ساتھ کافی ہم آہنگ ہو گیا ہوگا۔ وہ چہرے پڑھنے اور اس چیز کا انداذہ لگانے میں کے لوگ کیسا محسوس کر رہے ہیں میں ماہر ہو گیا ہوگا۔ وہ لوگوں کے اشاروں اور جذبات کی نقل اتارنے میں مسلسل لطف اٹھائے گا۔ اُسکی جوائنٹ اٹینشن مسلسل بہتر ہوتی رہے گی اور اب سے وہ کسی چیز کی طرف اشارہ کرسکے گا اور اس بات کا یقین کر سکے گا کہ دوسرا بھی اس طرف اشارہ کر رہا ہے یا نہیں۔ جوائنٹ اٹینشن زبان کے سیکھنے اور معاشرتی نشونما میں بہت ذیادہ اہمیت رکھتی ہے۔
آپکا بچہ اب اپنے جاننے والے لوگوں کی نسبت انجان لوگوں پر بالکل مختلف طریقے سے ردِعمل دکھائے گا۔ کچھ بچے کسی انجان کی موجودگی میں کم سنجیدہ یا مطمئین نظر آتے ہیں جبکہ کچھ بچے واضع جھنجھلاہٹ ظاہر کرتے ہیں۔ سٹرینجر اینزائٹی بچے میں نہ صرف تب نشونما پاتی ہے جب آپکا بچہ اپنے اور پرائے میں فرق جان جاتا ہے بلکہ تب بھی بڑھتی ہے جب آپکے بچے میں ڈر کی حس جنم لیتی ہے۔ آپکا بچہ اپنے جاننے والے لوگوں کے درمیان میں رہنے کو ذیادہ ترجیع دے گا اور وہ اپنی محبت آپ کے لئے بچا کر رکھے گا۔ اگر آپکو کسی ایسے شخص کے پاس اپنے بچے کو چھوڑنے کی ضرورت ہو جوکہ اسکے لئے انجان ہو، تو آپ اپنے بچے کو اس شخص سے آشنا ہونے کا تھوڑا سا وقت دے کر اسکی یہ پریشانی کم کو سکتے ہیں۔ اس کو یہ جاننے کا موقع دیں کے آپ اس شخص سےآشنا ہیں۔ یہ آپکے بچے کی بےچینی کم کرنے میں مدد دے گی۔
ہو سکتا ہے ڈر آپکے بچے کے وابستگی کے نظام کو چلا دے اور وہ یہ سب آپکے اور اپنی آیا کے جسمانی طور پر پاس رہ کر ثابت کرے گا۔ جب وہ ڈرے گا تو آپکے اور اپنے جاننے والے لوگوں کے پاس رہنے کو ترجیع دے گا۔ اور وہ ایسا تب بھی کرے گا جب وہ پریشان، اداس، تنگ یا درد میں ہوگا۔ اسکو دلاسا دینا کسی اور کے بس کی بات نہیں ہوگی۔ اگرچہ یہ آپکے لئے پریشانی کا بائث ہوگا لیکن درحقیقت آپ سے ترجیحی وابستگی دکھانا اسکی سماجی اور جذباتی نشونما میں ایک اچھا اشارہ ہوگا۔
اس سارے وقت کے دوران آپکا بچہ باربار جذباتی ردِعمل کیلئے آپکی طرف دیکھے گا تاکہ وہ یہ جان سکے کہ کوئی چیز اسکے لئے محفوظ ہے یا نہیں۔ اگر وہ کچھ کررہا ہوگا اور اس کے بارے میں مشکوک ہوگا تو وہ بھروسہ کرنے کے لئے آپکی طرف دیکھے گا۔ مثال کے طور پر اگر آپکو کوئی کھانا ناپسند ہو اور آپ اسکو کھلاتے وقت اسکا اظہار کر دیں تو امکان ہوگا کہ وہ بھی اُسے ناپسند کرنا شروع کر دے گا۔ ایک اور مثآل ہے کہ اگر آپ اپنے بچے کو ڈے کئیر پر چھوڑتے وقت جذباتی ہو جائیں تو آپکا بچہ بھی آپکے خدشات جان کر پریشان ہوجائے گا۔ اسی کو سائیکالوجسٹ سوشل ریفرینگ کہتے ہیں۔
ماہ ۱۱ تا ۱۲
اپنی پہلی سالگرہ کے اختتام کے قریب آپکا بچہ اور خودمختار ہو جائے گا۔ وہ اپنی خوراک خود کھانا چاہے گا اور دوسرے کام بھی خود کرنا چاہے گا مثلاً اپنے دانت صاف کرنا۔ البتہ اس میں آپکے صبروتحمل کی ضرورت ہوگی۔ آپکو چاہیے کہ آپ اسکی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ اپنے کام خود کرسکے۔ کیونکنہ مستقبل میں یہ اُسکو کھانے کے وقت یا خودکی حفاظت کرنے میں مدد دے گی۔
بارھویں مہینے تک بھی آپکا بچہ جذبات کو پوری شدَت سے محسوس کرے گا۔ لیکن جیسے جیسے وہ بڑا ہوگا اپنے جذبات کو باضابطہ کرنا سیکھے گا۔ اسکا مطلب یہ ہے کہ وہ اپنے جذبات کو آرام سے محسوس کرنا شروع کرے گا۔ وہ اپنے جذبات سے نمٹنے کے راستے خود تلاش کرے گا۔ مثال کے طور پر اگر وہ سہما ہوا ہوگا، ہو سکتا ہے کہ نہ تو وہ روئے اور نہ ہی جذباتی ہو جیسا کہ وہ اپنے بچپن میں کیا کرتا تھا۔ بلکہ اس کی بجائے وہ اپنا سر خوداعتمادی کے لئے آپکی یا کسی اور آیا کی طرف گھما لے۔
آپ اپنے بچے کے اشاروں کا خیال رکھ کر اور اسکی پریشانی میں اُسکو تسلی دے کر اسکے جذبات کو باضابطہ کرنے میں اسکی مدد کو سکتے ہیں۔ جب آپکا بچہ بہت ذیادہ جوش میں ہو تو حالات کو دھیما کرنے کی کوشش کریں۔
آخری دو مہینوں میں امکان ہوگا کہ کسی بھی وقت آپکا بچہ اپنے پہلے الفاظ بولےگا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ جب آپکا بچہ اس سنگِ میل تک پہنچے گا تو یہ آپکے اور آپکے بچے دونوں کے لئے حیرت انگیز ہوگا۔ جیسے جیسے وقت گزرے گا، دوسرے سال اور اس سے اگلے سالوں میں آپ اپنے بچے سے گفتگو تک کر سکیں گے۔ یہ اسکی ترسیل کا ایک نیا دور ہوگا لیکن یاد رکھیے کہ آپ اپنے بچے کی زندگی کی پہلے سال بھی اس سے گفتگو کرتے رہے ہوں گے۔