پورٹ

Port [ Urdu ]

PDF download is not available for Arabic and Urdu languages at this time. Please use the browser print function instead

پورٹ آرام دہ ، با سہولت طریق سے ادویات کے حصول کو بہم پہنچاتا ہے جیسے کہ کیمو تھراپی، آئی وی غذائیت اور مشروبات اور جس سے خون کے نمونے لئے جاتے ہیں۔ اس طریق عمل کے باے میں جانیں۔

پورٹ کیا ھے ؟

پورٹ ایک خصوصی انٹراوینس لائن (IV)ہے جو مکمل طور پر جسم کے اندر لگائی جاتی ہے۔ یہ کچھ بچوں میں استعمال کی جاتی ہے جنہیں طویل المدت آئی وی تھراپی کی ضرورت ہوتی ہے۔

پورٹ دو حصوں پر مشتمل ہوتی ہے:

  • پورٹ بذاات خود ایک خانہ ہے جو دھات کا بنا ہوا ہے جس کے اوپر سلیکون ہے۔ یہ آپ کے بچے کے جلد کے نیچے رہتا ہے۔ آپ کا بچہ آئی وی (IV) تھراپی ایک سوئی کے ذریعے جو جلد کے پار پورٹ میں داخل کرکے حاصل کرے گا۔
  • دوسرا حصہ طویل ، ملائم، پتلا، لچکدار نلکی ہے جسے کیتھیٹر کہتے ہیں۔ کیتھیٹر کا ایک سرا پورٹ سے لگا ہوا ہوتا ہے اور دوسرا سرا کسی بڑی شریان سے جو دل کی طرف جا رہی ہوتی ہے اس سے لگا ہوتا ہے۔ پورٹ اور کیتھیٹر دواؤں کو دل کی شریانوں میں بہم پہنچاتی ہیں۔
خاص قسم کا تھیلا اوپر سیلیکون ہے، چیمبر اورکیتھیٹر ایک پورٹ میں ہیں جو کہ بچے کے سینے پر جلد کے نیچے اور ایک بڑی نس میں شناخت کئے جاسکتے ہیں
ایک خاص قسم کا تھیلا وہ شئے ہے جو خاص رگ کے ذریعے(آئی وی) لائن، کھال کے نیچے رکھتے ہیں۔ یہ  دوائیں لینے کا مزید با سہولت اور آرامدہ طریق ہے جیسے کہ کیمو تھراپی اور آئی وی غذائیں۔

کچھ دوائیں معمول کی (IV) لائن کے ذریعے نہیں دی جاسکتیں، اور کچھ دواؤں کو بار بار دینے کے لئے ٹیکے کی سوئی کو تکلیف دہ انداز سے داخل کرنے کی ضرورت پڑتی ہے ۔ پورٹ مزید آرام دہ اور با سہولت طریق سے ادویات کے حصول کو فراہم کرے گا جیسے کہ کیمو تھراپی، آئی وی (IV) غذائیت، اور مشروبات۔ یہ خون کے نمونے لینے کا بھی مزید آرام دہ طریق ہے۔

طریق عمل سے پہلے

طریق عمل سے پہلے جو ڈاکٹر پورٹ داخل کرے گا وہ آپ سے طریق عمل کی وضاحت کرنے کے لئے ملے گا، آپ کے سوالات کے جواب دے گا، اور آپ کی منظوری لے گا۔

آپ کا بچہ خصوصی "نیند کی دوا" لے گا جسے مکمل بے ہوشی کا عمل کہتے ہیں۔ لہذا آپ بے ہوش کرنے والے ماہر سے بھی ملیں گے، وہ ڈاکٹر جو آپ کے بچے کو نیند آور دوا دے گا۔

طریق عمل کے بارے مِیں بات کرنا

کسی بھی طریق عمل سے پہلے، یہ اہم ہے کہ آپ اپنے بچے سے بات کریں کہ کیا ہوگا، اس طرح کہ وہ سمجھ جائے۔ بچے کم بے چین ہوتے ہیں اگر اُنہیں معلوم ہو کہ کس چیز کی توقع کرنی چاہئے۔ یہ ضروری ہے کہ آپ اسے سیدھی بات بتائیں۔ اپنے بچے کو بتائیں کہ وہ طریق عمل کے دوران نہیں جاگے گا بلکہ بعد میں جاگے گا۔ اگر آپ کو یہ یقین نہ ہو کہ کس طرح بچے کے سوالات کا جواب دینا ہے تو بچے کی زندگی کے ماہر جو آپ کے یونٹ میں ہو ں ان سے مدد لینے کے لئےبات کریں۔

خون کے ٹیسٹ

طریق عمل سے پہلے آپ کے بچے کے خون ٹیسٹ کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ یہ آپ کے بچے کی حفاظت کے لئے ہے۔ آپ کے بچے کا ڈاکٹر اس کا بندوبست کرے گا۔

کھانے اور مشروبات

مکمل بے ہوشی کے عمل سے پہلے اور بعد میں آپ کے بچے کا معدہ ضرور خالی ہونا چاہئے۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ کے بچے کے قے کرنے اور حلق میں پھندا لگنے کے کم امکانات ہیں۔

آپ کا بچہ نیند آور دوا دینے یا مکمل بے ہوشی کے عمل   سے پہلے کیا کھا اور پی سکتا ہے

طریق عمل سے پہلےکا وقتآپ کو کیا معلوم ہونا چاہئے

طریق عمل سے پہلے آدھی رات

مزید ٹھوس غذا نہیں دینی۔ اس کا مطلب ہے کہ کوئی چیونگم یا کینڈی بھی نہیں۔

آپ کا بچہ پھر بھی مائع مشروبات جیسے کہ دودھ ، سنگترے کا جوس، اور صاف مائع پی سکتا ہے۔ صاف مائع وہ ہیں جن سے آپ آر پار دیکھ سکتے ہیں جیسے کہ سیب کا جوس، جنجر ایل، یا پانی۔

آپ کا بچہ جیلو یا پاپسکلز بھی کھا سکتا ہے۔

6 گھنٹے

دودھ ، فارمولا دودھ ، یا مائع جن کے آر پار آپ نہیں دیکھ سکتے جیسے کہ دودھ ، سنگترے کا جوس، اور کولا، بالکل نہیں دینا۔

4 گھنٹے

اپنے بچے کو پستان کا دودھ پلانا بند کردیں

2 گھنٹے

مزید صاف مائع چیزیں نہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ سیب کا جوس، پانی، جنجر ایل، جیلو، یا پاپسکز بالکل نہیں۔

اگر آپ کو کھانے اور پینے کے بارے میں مزید ہدایات دی گئی ہیں تو اُنہیں یہاں لکھ لیں :

 

پورٹ کیسے داخل کی جاتی ہے

ایک انٹروینشنل ریڈیو لوجسٹ یا سرجن آپ کے بچے کی پورٹ، امیج گائیڈڈ تھراپی (IGT)کے شعبےمیں یا آپریشن کے کمرے میں لگائیں گے۔ (IGT) طریق عمل کے لئے خاص قسم کے آلات استعمال کرتا ہے جس کے لئے پرانے وقتوں میں جرّاحی کے عمل کی ضرورت ہوا کرتی تھی۔

طریق عمل کے دوران کیتھیٹر کا اگلا سرا گردن کی رگ میں داخل کرتے ہیں اور اس کا رُخ دل کے اوپر بڑی شریان میں کرتے ہیں جہاں کہ خون کا بہاؤ تیز ہوتا ہے۔ نلکی کا لگنا دواؤں اور مشروبات کو بہتر طور سے ملنے دیتا ہے ۔

کیتھیٹر کا دوسرا سرا جلد کے نیچے اس جگہ جہاں چیرا دیا ہوتا ہے وہا ں لگایا جاتا ہے جسے خلا مہیا کرنے کے لئے بنایا جاتا ہے، اسے پاکٹ کہتے ہیں۔ پاکٹ جلد کے نیچے وہ جگہ ہے جہاں پورٹ رکھی ہوتی ہے۔ نسیج اور جلد کو ٹانکے لگا کر بند کر دیا جاتا ہے۔

طریق عمل کے دوران الٹرا ساونڈ اور فلوروسکوپی، خاص قسم کی ایکسرے مشین کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ سینے کا ایکسرے طریق عمل کے بعد لیا جا سکتا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ پورٹ صحیح حالت میں لگی ہے۔

پورٹ کے لگانے میں 1 تا 5۔1 گھنٹہ لگ سکتا ہے۔

طریق عمل کے دوران، آپ کو انتظار کرنے کے لئے انتظار گاہ میں بیٹھنے کو کہا جائے گا۔ جب طریق عمل مکمل ہو جائے گا اور آپ کا بچہ جاگنے لگے گا تو آپ اپنے بچے کو دیکھ سکتے ہیں۔ ایک دفعہ جب پورٹ لگ جائے گی تو ڈاکٹر یا نرس باہر آئیں گے اور طریق عمل کے بارے میں آپ سے بات کریں گے۔

طریق عمل سے پہلے اور بعد میں درد سے آرام

آپ کا بچہ مکمل بے ہوشی کا عمل حاصل کرے گا تاکہ طریق عمل کے دوران وہ نہ کچھ سُنے اور نہ محسوس کرے۔

طریق عمل کے بعد کچھ بچے گردن یا سینے کے حصے میں پہلے ایک یا دو دن تک ہلکا درد محسوس کر سکتے ہیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو نرس یا ڈاکٹر سے معلوم کریں کہ آپ کا بچہ درد سے آرام کے لئے کچھ لے سکتا ہے۔

گردن پر پٹی کی وجہ سےبچے اکثر گردن میں اکڑاؤ محسوس کرتے ہیں۔ آپ کے بچے کے لئے گردن کو معمول کے مطابق حرکت دینا بہتر اور محفوظ ہے۔

ایک مرتبہ جب آپ کا بچہ پوری طرح صحتمند ہو جاتا ہے تو اُسے پورٹ سے کوئی درد یا بے آرامی نہیں ہونی چاہئے۔

طریق عمل کے بعد کیا اُمید رکھنی چاہئے

آپ اپنے بچے پر دو پٹیاں دیکھیں گے، 1 چھوٹی والی گردن پر اور 1 بڑی والی سینے کے حصے پر۔ یہ پٹیاں جراثیم سے پاک ہیں، جس کا مطلب ہے وہ خصوصی طریق پر لگائی گئی ہیں تاکہ اُس جگہ کو جس قدر ممکن ہو جراثیم سے پاک رکھا جائے۔

گردن کی پٹی کپڑے کی قسم کی ہے جسے چند گھنٹوں میں ہٹایا جا سکتا ہے۔ پورٹ پر پٹی ہو گی جہاں چیرا لگا ہوتا ہے۔ وہاں پٹی کے نیچے خون کا دھبہ ہونا معمول کی بات ہے۔ وہاں گردن اور سینے کے چیروں والی جگہوں پر چھوٹی، پتلی، سفید چپکدارپٹیاں بھی ہوں گی۔ ان پٹیوں کو مت ہٹائیں۔ وہ دو ہفتوں میں خود بخود گر جائیں گی۔

چیرے کو 5 سے 7 دنوں تک جب تک کہ وہ اچھی طرح ٹھیک نہ ہوجائے، صاف، خشک اور پٹی سے ڈھانپ کر رکھیں۔ ایک مرتبہ جب چیرے بھر جائیں تو کسی قسم کی پٹی کو رکھنا یا پورٹ کو ڈھانپنا جب وہ استعمال نہیں ہورہی، ضروری نہیں ہے کیوں کہ وہ جلد کے نیچے حفاظت سے رکھی ہوئی ہے۔

پورٹ داخل کرنے کے خطرات

کسی بھی طریق عمل میں کچھ خطرات ہوتے ہیں۔ ہر طریق عمل کو نقصان کے مقابلے میں فائدے کی نسبت سے پرکھا جاتا ہے۔ طریق عمل کم درجے کے خطرے سے لیکر اونچے درجے کے خطرے بشمول موت کے ہو سکتا ہے۔

پورٹ کا داخل کرنا عام طور پر کم درجے کے خطرے کا سمجھا جاتا ہے۔ طریق عمل کے خطرات آپ کے بچے کی حالت، عمر اور پیمائش یا اور کوئی مسئلے جو اُسے ہوں اُس کی بناء پر مختلف ہو سکتے ہیں۔

پورٹ کے داخل کرنے کے خطرات میں یہ باتیں شامل ہیں :

  • ایسی واضح رگ کے ڈھونڈنے میں ناکامی جو پورٹ کی نلکی کو قبول کر لے
  • خون کا نکلنا یا نیلگوں نشان پڑنا
  • انفیکشن
  • خون کا جمنا
  • رگوں یا پھیپھڑوں میں ہوا کا بھرنا
  • خون کی رگ کا پھٹنا
  • دل کی غیر معمولی حرکت
  • موت [ جس کا بہت ہی کم امکان ہے]

پورٹ کو کیسے استعمال کرتے ہیں

جب آپ کے بچے کو دواؤں کی ضرورت ہوتی ہے تو پورٹ میں جلد سے پار سوئی داخل کی جاتی ہے۔ اسے پورٹ تک رسائی حاصل کرنا کہتے ہیں۔ ایک سُن کرنے والی کریم پورٹ کے اوپر جہاں سوئی داخل کرنی ہوتی ہے، جلد کو سُن کرنے کے لئے استعمال کی جاسکتی ہے۔ بیشتر بچے یہ محسوس کرتے ہیں کہ یہ کریم سوئی سے ہونے والے درد کی کمی میں مدد کرتی ہے۔ اپنے ڈاکٹر کو کہیں کہ وہ آپ کے لئے یہ کریم آرڈر پر منگوائے اگر آپ اسے استعمال کرنا چاہیں۔

نرس آپ کے بچے کی جلد کو صاف کریں گے اور جلد سے پار پورٹ کے اندر سوئی چبھوئیں گے۔ سوئی پٹی سے ڈھکی ہو گی تاکہ اسے صاف اور اپنی جگہ پر رکھے۔ پھر نرس آپ کوسوئی کے ذریعہ پورٹ کے اندر داخل کرکے دوا دے سکتے ہیں۔

جب آپ کا بچہ دوائیں ختم کر لے گا تو پورٹ کو ایک دوا جسے ہیپارین کہتے ہیں اُس کے ذریعے بہا دیا جائے گا۔ ہیپارین پورٹ کو بند ہونے سے روکتی ہے تاکہ جب بھی آپ ہسپتال آئیں، وہ ہر مرتبہ اچھی طرح کام کرے۔

پورٹ باہر گر نہیں سکتی

پورٹ نہ تو گر سکتی ہے اور نہ ہی کھینچنے سے باہر نکل سکتی ہے۔ تاہم پورٹ تک سوئی کے ذریعے پہنچا جاتا ہے، سوئی حادثاتی طور پر کھینچنے سے باہر آ سکتی ہے۔ اگر سوئی تھوڑی سی باہر یا پوری باہر آ جاتی ہے تو اُس کے باعث پورٹ میں رکاوٹ ہو سکتی ہے۔ اگر پورٹ سے دوائیں لیک ہوتی ہیں تو اس سے پورٹ کی جگہ اور ارد گرد جلد پر کچھ سوزش بھی ہو سکتی ہے۔ اس سے بچنے کے لئے اس بات کا دھیان رکھیں کہ پورٹ کی سوئی پٹی سے ڈھکی ہوئی ہے اور سوئی والی نلکی آپ کے بچے کے بدن کے ساتھ ٹیپ کی ہوئی ہے۔

پورٹ لگنے کے بعد کن باتوں کا دھیان رکھنا چاہئے

اگر مندرجہ ذیل میں سے کوئی بات بھی دیکھیں تو اپنی کمیونٹی میں نگہداشت کرنے والے نرس، ہسپتال میں ویسکولر ایکسس سروس ، یا اپنے ڈاکٹر یا کلینک کی نرس سے رابطہ کریں:

  • آپ کے بچے کو بخار ہے یا اُسے سردی لگتی ہے
  • آپ کے بچے کی پورٹ کی جگہ یا گردن کے گرد خون بہتا ہے، سُرخی ہے، یا سوجن ہے
  • آپ کے بچےکی پورٹ کی جگہ پر کوئی چیز لیک کرتی یا بہتی ہے
  • آپ کے بچے کی پورٹ کو بہانا مشکل ہوتا ہے یا بالکل نہیں بہہ سکتی
  • جب پورٹ استعمال کی جاتی ہے توآپ کے بچے کو درد ہوتا ہے

ہر بچے کی صورت حال مختلف ہوتی ہے اس لئے آپ کو اپنے ڈاکٹر سے یہ بھی پوچھنا چاہئے، آیا کہ آپ کے بچے کے لئے کوئی خصوصی ہدایات ہیں۔ اُنہیں یہاں تحریر کر لیں :

 

پورٹ کی دیکھ بھال کرنا

جب آپ کا بچہ ابتدائی داخلے سے بحال ہو گیا ہو تو آپ کے بچے کی پورٹ کے لئے گھر پر کوئی خاص دیکھ بھال کی ضرورت نہیں۔ اگر سوئی اپنی جگہ پر نہ ہو، پورٹ کی جگہ کو پٹی سے ڈھانپنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ اگر آپ کے بچے کو پورٹ کے ذریعے طویل المدت دواؤں کی ضرورت نہیں پڑتی تو پورٹ تک سوئی کے ذریعے پہنچنا ضروری ہو گا اور ہر 4 تا 6 ہفتوں میں اُسے نئی ہیپارین سے بہانا ہو گا۔ یہ پورٹ میں رکاوٹ ہونے سے محفوظ رکھے گی۔ یہ کبھی کبھار گھر میں بھی کیا جا سکتا ہے یا اسے ہسپتال کے کلینک میں بھی کر سکتے ہیں۔ اس کا بندوبست آپ کے ڈاکٹر یا نرس کریں گے۔

سرگرمیاں

پورٹ داخل ہوجانے کے بعد آپ کا بچہ بیشتر سرگرمیوں میں واپس جا سکے گا۔ ان میں ڈے کیئر یا اسکول میں اور کچھ کھیلیں کھیلنا اور گیمز جیسے کہ سائیکل چلانا یا ٹینس کھیلنا شامل ہیں۔ آپ کے بچے کو سخت کھیلیں نہیں کھلینی چاہئیں جو اُسے پورٹ کے حصہ کو ٹکرانے کا باعث بنیں کیوں کہ یہ پورٹ کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

جب چیرے کا زخم ٹھیک ہو جائے اور اگر سوئی اپنی جگہ پر رکھی ہوئی نہیں ہے تو آپ کا بچہ تیراکی یا دوسری سرگرمیوں میں حصہ لے سکتا ہے۔ جب سوئی اپنی جگہ پر رکھی ہو، تو آپ کو تیراکی کے لئے نہیں جانا چاہئے اور پٹی کو خشک رکھنا چاہئے۔ اگر پورٹ کی سوئی گیلی ہو جائے تو آپ کے بچے کو انفیکشن ہونے کا زیادہ امکان ہے۔

پورٹ کتنے عرصے تک اندر رہتی ہے

پورٹ مہینوں یا سالوں اندر رہ سکتی ہے

پورٹ کو نکانا

ایک مرتبہ جب آپ کی طبّی ٹیم مطمئن ہو جائے گی کہ پورٹ کی اب ضرورت نہیں رہی تو وہ اسے ہٹانے کا بندو بست کریں گے۔ پورٹ کو مکمل بے ہوشی کے عمل کے تحت ہٹایا جاتا ہے۔ یہ طریق عمل قریباً ایک گھنٹہ لیتا ہے۔ طریق عمل کے دن کھانے اور پینے اور خون لینے کی تیاریاں اُسی طرح ہوتی ہیں جو کہ پورٹ کو لگاتے وقت ہوئی تھیں۔

اپنے بچے کی پورٹ کے بارے میں آپکے جاننے کی باتیں

یہ ضروری ہے کہ آپ اپنے بچے کی پورٹ کے بارے میں چند حقائق جانتے ہیں۔ اگر آپ کو کوئی مشکل ہے اور کمیونٹی میں نگہداشت والی نرس یا ویسکولر ایکسس سروس کو کال کرنی ہی پڑتی ہے تو اُسے اپنے بچے کی پورٹ اور مسئلے کے بارے میں مندرجہ ذیل معلومات فراہم کرنا سودمند ہوگا ۔

داخل کرنے کی تاریخ

پورٹ کی قسم [ ایک پر دائرہ لگائیں جس پر اطلاق ہوتا ہے]

  • ایک لیومن
  • دوہری لومن

پورٹ کے استعمال کا مقصد [ جن کا اطلا ق ہو اُن سب پر دائرہ لگائیں] :

  • خون کے اجزاء
  • کیمو تھراپی
  • ٹی پی این
  • ادویات
  • دیگر کوئی :

پورٹ کے بارے میں نوٹس :

 

سوالات یا خدشات

اپنے بچے کی پورٹ کے بارے میں اگر آپ کو کوئی سوالات یا خدشات ہوں تو آپ مندرجہ ذیل میں سے کسی ایک شخص کو کال کر سکتے ہیں۔ یہاں پر نمبر لکھیں:

کمیونٹی میں نگہداشت والی نرس

ویسکولر ایکسس سروس

آپکے بچے کا ڈاکٹر یا نرس

دیگر کوئی :

کلیدی نکات

  • پورٹ ایک خصوصی انٹراوینس لائن (IV)ہے جو جسم کے اندر لگائی جاتی ہے۔ کیتھیٹر کا سرا گردن کی شریان میں داخل کیا جاتا ہے اور دل کے عین اوپر والی شریان میں رکھا جاتا ہے۔
  • پورٹ مزید آرام دہ اور با سہولت طریق سے ادویات کے حصول کو بہم پہنچاتا ہے جس میں سے خون کے نمونے لئے جاتے ہیں۔
  • آپ کا بچہ مکمل بے ہوشی کا عمل حاصل کرے گا تاکہ طریق عمل کے دوران وہ نہ کچھ سُنے اور نہ محسوس کرے۔
  • جب آپ کا بچہ طریق عمل سے بحال ہو جائے گا تو پورٹ کے لئے گھر پرکوئی خاص دیکھ بھال کی ضرورت نہیں۔
​​
Last updated: نومبر 10 2009