جسم کے نرم حصے کی چوٹ کیا ہے؟
جسم کے نرم حصوں کی چوٹوں میں جلد کی ساخت، پٹھوں، نسوں، رباط یا ریشہ دار نسیج کی مظبوط پٹیوں، یا ٹشو کیپسول جو بعض مخصوص جوڑوں کے گرد ہوتے ہیں،کی چوٹیں شامل ہیں۔ انہیں ہڈیوں، یا "سخت" ریشوں کی چوٹوں میں فرق کیلئے "نرم" کہا جاتا ہے۔
چوٹیں؛ موچیں؛ دباؤ؛ خراشیں
- رباط ایسے ریشے ہوتے ہیں جو ہڈیوں کو آپس میں ملاتے ہیں۔ ان ریشوں کی چوٹوں کو موچیں کہا جاتا ہے۔ یہ عموماً جوڑوں میں بل پڑنے یا ان کے گردکھچاؤ کے باعث ہوتی ہیں۔
- کھچاؤ پٹھوں اور/یا نسوں کی ایسی چوٹیں ہیں جو انہیں ملاتی یا قابو میں رکھتی ہیں۔ یہ عموماً پٹھوں کے پھیلنے یا زور سے کھچ جانے یا پٹھے کے شدید اور اچانک سکڑنےکے باعث ہوتی ہیں۔
- خراشیں یا رگڑیں ریشے میں خون بہنے کا باعث ہوتی ہیں۔
- جسم کے نرم حصے کی چوٹوں ان اقسام میں سے ہر ایک عام ہے۔ عام طور پر یہ ہلکے درجے کی ہوتی ہیں، اگرچہ بعض اوقات یہ سنگین صورتحال اختیار کر سکتی ہیں۔ جسم کے ایک ہی زخمی حصے پر یہ اکٹھی بھی رونما ہو سکتی ہیں۔
جسم کے نرم حصے کی چوٹ کی علامات
جسم کے نرم حصے کی چوٹ کا شکار فرد درد اور سوجن محسوس کرتا ہے۔ اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ اس چوٹ کی شدت کی نوعیت کیا ہے اور یہ کہاں پر لگی ہے، ممکن ہے کہ چوٹ ایسی سرگرمیوں پر اثر انداز ہو جس میں زخمی عضو یا جسم کا حصہ استعمال ہوتا ہو۔ شدید نوعیت کی جسم کے نرم حصے کی چوٹیں کسی بھی بچے یا نوعمر فرد کو اس کی روزمرہ سرگرمی سے دور رہنے کا باعث بنیں گی۔
جلد کی بیرونی سطح کے قریب خراشیں یا جلد کے نیچے ان حصوں میں جہاں جلد کافی پتلی ہوتی ہے، جیسے کہ ٹخنہ، وہاں جلد پہلے گہری سرخ یا نیلے رنگ کی ہو جائے گی۔ تاہم اندرونی خراش جیسے کہ اگر یہ پٹھوں میں ہوتی ہیں، تو ہو سکتا ہے کہ یہ جلد کی رنگت میں کوئی تبدیلی ظاہر نہ کریں۔
جسم کے نرم حصے کی چوٹ کی وجوہات
موچیں اور تناؤ شدید یا اچانک مڑنے، زور سے کھچنے، یا (پٹھوں کیلئے) سکڑاؤ کا باعث بننے والی قوتوں کی وجہ سے ہو تے ہیں۔ یہ قوتیں زور سے کھینچتی ہیں یا، بعض شدیدکیسوں میں، پٹھے، نس، یا رباط کے ریشوں کو توڑ دیتی ہیں۔ یہ پٹھے، نس، یا رباط کو اس کی اصل جگہ سے ہٹانے کا باعث بھی بن سکتی ہیں۔
خراشیں عام طور پر زخمی حصے پر براہ راست کچھ ٹکرانے یا دباؤ کے باعث ہوتی ہے۔
اپنے بچے کی گھر پر دیکھ بھال کرنا
زیادہ تر جسم کے نرم حصے کی چوٹیں ہلکے درجے کی ہوتی ہیں اور ان کا والدین،کوچز، اساتذہ، یا دیگر بچے کی دیکھ بھال کرنے والے افراد خود بھی علاج کر سکتے ہیں۔ بہت معتدل صورت احوال میں، والدین یا بچےکا خیال رکھنے والے کسی ذمہ دار فرد کی تشخیص کے بعد چوٹ لگنے کے دوران سرگرمی کو جاری رکھنا ٹھیک ہے، اور بعد ازاں اس کی طرف متوجہ ہونا چاہیئے۔ تاہم، عام طور پر، ذیل میں دی گئی ہدایات پر عمل کیا جانا چاہیئے:
- بچے کو آرام کروائیں اور زخمی حصہ ساکت رکھیں۔ لکڑی کی پٹی، ٹوٹے عضو کو پٹی سے سہارا دینا، ڈریسنگ کرنا یا ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق بیساکھیاں استعمال کروائیں۔
- زخم کے پہلے دن آئس پیک یا برف کی ڈلیاں استعمال کریں۔ منجمند سبزیوں کی تھیلی یا پسی ہوئی برف کے پیکٹ زخمی جگہ پر بہتر کام کریں گے۔ برف کا براہ راست جلد پر استعمال نہ کریں۔ پہلے اسے ایک باریک کپڑے میں لپیٹ لیں۔ دن میں 6 سے 8 بار یہ سرد پیک 10 سے 15 منٹ کیلئے زخم والی جگہ پر رکھیں یا ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق عمل کریں۔
- لچک دار مرہم پٹی سوجن کو کم کرنے میں معاون ثابت ہو گی اور بچے کو عضلات میں حرکت کرنے میں مدد دیتی ہے تاہم یہ سہارا فراہم نہیں کرتی۔ بچے کو انہیں حرکت کرتے ہوئے پہننا چاہیئے جبکہ دوران نیند یا آرام کرتے ہوئے انہیں ہٹا دینا چاہیئے۔ اگر ڈریسنگ کے گردو نواح کا حصہ سُن ہو جائے تو اس کا مطلب ہے کہ پٹی بہت ٹائٹ ہے اُسے تھوڑا ڈھیلا کردیں۔
- زخم آنے کے پہلے 1 یا 2 دن بعد تک اُس عضو کو ہر ممکنہ حد تک اُوپر اٹھائیں اس سے سوجن کم ہوگی۔ اس مقصد کے لئے کُشن یا تکیے سہارے کے طور پر استعمال کریں۔
- گرم پیڈ یا گرم پانی کی بوتل کے ذریعے پہلے دن زخم کو حرارت پہنچائیں۔ اس حوالے سے محتاط رہیں کہ اتنی گرم چیز استعمال نہ ہو جو جلد کو جھلسا دے۔ گرم پیک دن میں 6 سے 8 مرتبہ 10 سے 15 منٹ تک استعمال کریں یا پھر جیسے ہدایت کی گئی ہو۔
- ادویات جیسے آئبیوپروفین (ایڈول، موٹرین، یا دیگر برانڈز) درد کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ اپنے ڈاکٹر کی ہدایت پر اس حوالے سے عمل کریں یا پھر پیک پر لکھی ہدایات کے مطابق استعمال کریں۔
آپ کا معالج بچے کی چوٹ کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے اُسکی نقل و حرکت کے حوالے سے آپکو ہدایات دے گا۔ معتدل اور درمیانے درجے کی چوٹ کیلئے، جلدی نقل وحرکت اور ہلکی پھلکی سرگرمی آپ کے بچے کو تیزی سے بہتر کرنے میں معاون ثابت ہو گی۔ شدید نوعیت کی چوٹ کی صورت میں "تکلیف میں کام کرنا" چوٹ کو مزید بگاڑ سکتا ہے، اور بعد ازاں اس کو ٹھیک ہونے میں زیادہ وقت لگتا ہے۔
طبی معاونت کب حاصل کی جائے
اپنے بچے کا باقاعدگی سے معائنہ کرنے والے ڈاکٹر سے رابطہ کریں اگر:
- آپ کا بچہ چوٹ لگنے کے تھوڑی دیر بعد ہی جسم کے متاثرہ حصّے کو استعمال میں نہیں لا سکتا
- آپ کا بچہ اس چوٹ کے 4 یا 5 دن بعد تک بھی بہتر محسوس کرنا شروع نہیں کرتا
- آپ کے بچے کو کھیلوں یا دیگر سرگرمیوں میں دوبارہ شمولیت سے پہلے ڈاکٹر سے معائنہ کروانا ضروری ہے
- چوٹ کے ارد گرد کی جگہ پر سُرخی اور سوجن بڑھتی جا رہی ہے
- بخار ہو جاتا ہے
- آپ کے ذہن میں ڈاکٹر سے پوچھنے کے لئے خدشات یا سوالات موجود ہیں۔
اپنے قریبی ایمرجینسی ڈیپارٹمینٹ میں جائیں یا 911 پرکال کریں، اگر:
- آپ کا بچہ چوٹ لگنے کے تھوڑی دیر بعد ہی جسم کے متاثرہ حصّے کو استعمال میں نہیں لا سکتا
- آپ کے بچے کا چوٹ لگنے کے باعث متاثرہ حصہ بے حس، سرد، یا ہر احساس سے عاری ہے
- جسم کے چوٹ سے متاثرہ حصے کی بناوٹ واضح طور پر خراب نظر آ رہی ہے
- آپ کا بچہ مسلسل یا شدیدتکلیف میں ہے جو درد کم کرنے والی ادویات جیسے اسیٹا مائنوفین یا آئبیوپروفین سے بھی کنٹرول نہیں ہو رہی
اہم نکات
- جسم کے نرم حصوں کی چوٹوں میں تناؤ، موچیں، یا خراشیں شامل ہیں۔
- جسم کے نرم حصوں کی چوٹوں میں زیادہ تر ہلکے درجے کی ہوتی ہیں اور ان کا علاج آرام، ٹھنڈے پیک،دباؤ، اور جسم کے زخمی حصے کو تھوڑا اُوپر اُٹھا کر کیا جا سکتا ہے۔ ایسی درد کی ادویات جو ڈاکٹری نسخے کے بغیر خریدی جا سکتی ہیں وہ بھی درد سے نجات دلانے میں معاون ثابت ہو سکتی ہیں۔
-
آپ کا ڈاکٹر اس حوالے سے آپ کی رہنمائی کرے گا کہ بچہ کب جلد سے جلد معمولات زندگی کی سر گرمیاں شروع کر سکتا ہے۔