ماں کا دودھ دُنیا بھر میں بچوں کی مناسب نشوء نما کے
لئے قدرت کے غذائیت سے بھرپور ذریعے کی حیثیت سے جانا جاتا ہے۔ ماں کا دودھ پلانا ماں کی صحت کے لئے بھی سود مند ہے اس لئے کہ یہ پستان اور بچہ دانی کے کینسروں اور ہڈیوں کے بھربھرانے کےخطرات کو کم کرتا ہے۔ آپ کے بچے کی پیدائش کے ایک ماہ کے اندر آپ کے پستان کے دودھ کی رسد قائم ہو جاتی ہے۔
آپ کو یہ احساس ہو سکتا ہے کہ آپ اپنے بےبی کے لئے کافی مقدار میں دودھ پیدا نہیں کر رہیں۔ اگر ایسا ہے تو پستان سے دودھ پلانا ترک نہ کریں۔
اس کی بجائے اپنے علاقہ کے مشیریا دیگر ماں کے دودھ کے ماہر یا اپنے ڈاکٹر سے مدد کے لئے بات کریں۔ آپ کے دودھ کے اچھی طرح قائم ہونے سے پہلے اگر آپ اپنے بےبی کو بوتل سے دودھ شروع کریں تو آپ کے دودھ کی پیداوار اس حد تک کم ہو سکتی ہے کہ اپنا دودھ پلانا مشکل اور ناممکن ہوجاۓگا .
اگر کوئی خاص وجہ ہے کہ آپ کو لازماً اپنا دودھ چھڑانا ہے، یا آپ نے کوئی جانتے بوجھتے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اپنا دودھ نہیں پلانا تو آپ کو بوتل سے دودھ پلانے کے فیصلے میں آرام دہ محسوس کرنا چاہئے۔
گائے کے دودھ سے بنا وہ فارمولا بہترین ہے جس میں آئرن (فولاد) شامل کیا گیا ہو۔ آپ ضمنی خوراک کے طور پر شیرخوار بچوں کا فارمولا بھی استعمال کر سکتے ہیں، اگر آپ اپنے بچے کو پستان سے نچوڑا ہوا دودھ نہ پلا سکیں باوجود اس کے کہ آپ کے دودھ کی رسد خوب قائم ہو گئی ہے۔ اپنے بچے کو 12 ماہ کی عمر سے پہلے عام گائے کا دودھ نہ پلائیں کیوں کہ یہ خون میں آئرن(فولاد) کی کمی اور الرجیز کا پیش خیمہ ہو گا۔
بے بی فارمولا کس طرح بنا ہوا ہے ؟
بیشتر بےبی فارمولا گائےکے دودھ سے بنے ہیں ، لیکن وہ متوازن وٹامنز، معدنیات اور دیگر غذائیت رکھتے ہیں تاکہ آپ کے بچے کے بڑھنے اور اس کی نشوء نما میں صحیح طور پر مدد دے۔ اس بات کا بہت کم امکان ہے کہ گائے کے دودھ میں موجود لحمیات سے الرجی ہو یا دودھ میں موجود قدرتی شکر کی عدم برداشت واقع ہو۔ اگر آپ اس ممکنہ بات کے بارے میں پریشان ہیں تو اپنے ڈاکٹر سے بات کریں تاکہ اس بات کا پتہ لگا سکیں کہ کون سا فارمولا آپ کے بچے کے لئے بہترین ہے۔
اگرچہ بےبی فارمولا دودھ غذائیت کے عناصر سے اس طرح تیار کئے گئے ہیں کہ وہ ماں کے دودھ کے مقدور حد تک قریب تر ہوں، منجملہ متبادل تیار شدہ خوراک کے عناصر میں تمام ایسے اجزاء نہیں جن کی انسانی دودھ میں شناخت پائی گئی ہے۔ 200 سے زائد شناخت شدہ انسانی دودھ کے اجزاء جو اس پیچیدہ رطوبت میں پائے گئے،ان میں سے صرف 30 شیر خوار فارمولا میں مصنوعی طور پر ڈالے جا سکے۔ سائنسدانوں نے اومیگا-3 ، اور اومیگا-6 ، فیٹی ایسیڈ ، ماں کے دودھ کے اجزاء ملا کر ایسا طریق ڈھونڈا ہے جو آنکھوں اور دماغ کی نشوء نما کے لئے اہم ہے۔
بیشتر بےبی فارمولا میں قدرتی شکر ہوتی ہے کیوں کے اس میں صرف وہی کاربو ہائیڈریٹ(نشاستہ) ہےجس طرح ماں کے دودھ میں۔ دودھ میں شکر نظام ہضم میں مدد دیتی ہے، حسب معمول رفع حاجت ہونا، اور صحت مند ٹشو(خلیوں کے سلسلے) کا بننا۔ فارمولا میں بچوں کی نشوء نما کے لئے پروٹین اور بہ آسانی سے ہضم ہونے والی چکنائی بھی ہوتی ہے جو آپ کے بچے کی جلد کی حفاظت کرتی ہے اور چند ایک وٹامنز کو جذب کرنے میں مدد کرتی ہے۔
فارمولا میں مندرجہ ذیل ضروری وٹامنز شامل ہوتے ہیں:
- وٹامن ۔ اے بچے کے بدنی خلیوں اور اچھی بینائی کی تعمیر کے لئے
- بی ۔ وٹامنز، اعصابی نظام، جلد اور ٹشوز (خلیوں کے سلسلے) کو برقرار رکھنے کے لئے
- وٹامن سی مسوڑوں اور دانتوں کے لئے
- وٹامن ڈی مضبوط ہڈیوں اور دانتوں کے لئے
- وٹامن ای صحتمند سُرخ خون کے خلیوں کے لئے۔
بےبی فارمولا میں اہم معدنیات بھی ہوتے ہیں جیسے کہ کیلشیم، فاسفورس صحتمند ہڈیوں اور دانتوں کے لۓ، اور فولاد تاکہ خون میں فولاد کی کمی سے بچاؤ ممکن ہو ۔ تمام فارمولا دودھ پینے والے بچوں کو ایسا فارمولا دودھ دینا چاہئے جس میں آئرن(فولاد) شامل کیا گیا ہو۔ ۔ آئرن کی جو سطح فارمولا دودھ میں ہوتی ہے وہ اتنی زیادہ نہیں ہوتی کہ جس سے دست لگ جائیں یا قبض ہو جائے۔
بےبی فارمولا دودھ کو تیار کرنا
بےبے فارمولا دودھ تین حالتوں میں دستیاب ہیں : پاوڈر، گاڑھی رطوبت کے طور پر، اور پیش کرنے کے لئے تیار دودھ ۔ پیش کرنے کے لئے تیار دودھ براہ راست بچے کی بوتل میں اُنڈیل کر جوں کا توں دیا جا سکتا ہے۔ یہ آپ کے سفر کے دوران خاص طور پر آسان ہوتا ہے۔ بچے کی زندگی کے پہلے چار مہینوں تک گاڑھے دودھ اور پاوڈر فارمولا کو اُبلتے ہوئے یا بازار میں دستیاب جراثیم سے پاک پانی میں فارمولا تیار کرنے والے کی مقررہ مقدار کے مطابق ملانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ احتیاط سے پیمائش کر کے ملائیں اوریقین کریں کہ آپ کا بےبی گاڑھے فارمولے دودھ کی صحیح مقدار حاصل کرتا ہے۔ مزید فارمولا دودھ نہ ملائیں اور تیار دودھ میں زیادہ پانی ملا کر پتلا نہ کریں ۔
فارمولا دودھ بنانے کے لئے پانی کو استعمال سے پہلے دو تا پانچ منٹ تک اُبالیں۔
اگر آپ بچے کی بوتل کو گرم کریں، بچے کو دینے سے پہلے فارمولا دودھ کا درجہ حرارت کا جائزہ لیں۔ مائیکروویو میں بوتل کو گرم کرنے سے پرہیز کریں کیوں کہ پلاسٹک پر گرم دھبے فارمولا دودھ کی غذائیت اور انفیکشن کو روکنے والی خاصیتوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔ یہ گرم دھبے بچے کے منہ کو بھی جلا سکتے ہیں۔ اس کی بجائے بوتل کو بہتے ہوئے گرم پانی کی ٹوٹی کے نیچے رکھیں یا بوتل گرم کرنے والے برتن میں رکھیں۔ اس بات کا یقین کریں کہ فارمولا دودھ کو ایک مرتبہ جب وہ گرم کرلیا جائے تو اچھی طرح ملا لیں ۔
ایک مرتبہ جب فارمولا دودھ تیار کر لیا گیا ہو تو اسے استعمال کریں یا فوراً فرج میں رکھیں۔ تازہ بنے ہوئے فارمولا دودھ کو فرج میں 24 گھنٹوں تک رکھا جا سکتا ہے۔ ایسے فارمولا دودھ کو ضائع کردیں جو کمرے کے درجہ حرارت میں ایک گھنٹے سے زائد پڑا رہا ہو۔ دودھ پلانے کے بعد جو بھی دودھ بوتل میں بچ جائے، اُسے ضائع کر دیں۔
اوقات اور مقدا ر
نومولود بچے اکثر 30 ملی لیٹر [ ایک اونس] فارمولا دودھ ایک خوراک میں لیتے ہیں، اور اس کی مقدار بڑھ کر 60 ملی لیٹر سے 90 ملی لیٹر [ دو سے تین اونس]بچے کے ایک ہفتے کا ہونے کے آخر تک، ہو جاتی ہے۔ آپ کے بچے کو زندگی کے پہلے تین ہفتوں میں شاید روزانہ آٹھ خوراکوں کی ضرورت ہوگی۔ اس کے بعد ہر روز خوراکوں کی تعداد میں کمی اورہر خوراک کی مقدار میں اضافہ ہوجائے گا۔ آپ کے بچے کو فیصلہ کرنے دیں کہ اُسے کتنا فارمولا دودھ چاہئے۔ اُسے بوتل کا دودھ ختم کرنے پر مجبور نہ کریں۔ اگر کسی خوراک کے وقت آپ کا بچہ بھوکا نہیں ہے، تو اس وقت کو جو دو خوراکوں کے درمیان ہے بڑھا دیں۔
خوراک دینے سے پہلے اس بات کو دیکھیں کہ فارمولا دودھ بوتل کی چوسنی سے کتنی جلدی گرتا ہے۔ ایک صاف بوتل کی چوسنی سے، اگر بوتل کو نیچے کی طرف رکھا جائے توقریباً ایک قطرہ فی سیکنڈ گرنا چاہئے۔ بوتل کی بند چوسنی خوراک لینے کے وقت کو بڑھا سکتا ہے۔
اپنے بچے کو خوراک دینا
خوراک کا وقت با سہولت ہونا چاہئے۔ یہی نہیں کہ اپنے بچے کو خوراک دینی ہے بلکہ اس کے ساتھ ایک تعلق کا جوڑنا بھی ہے۔ اپنے بچے کو اپنے بازوؤں میں اس طرح اُٹھائیں کہ وہ بیٹھنے اور لیٹنے کی درمیانی حالت میں ہو تا کہ اس کے گلے میں دودھ نہ پھنسے۔ یہ حالت دودھ کو بچے کے کان میں جانے سے بھی روکے گا۔ بوتل کو ایک طرف جھکا کر پکڑیں تاکہ بوتل کی چوسنی اور بوتل کی گردن دودھ سے بھرے ہوں، اس طرح اپنے بچے کو زیادہ ہوا لینے سے محفوظ رکھیں۔
ڈکار لینا ضروری نہیں ہے۔ معدہ میں ہوا درد نہیں کرتی۔ البتہ ڈکاردودھ اگلنے کو کم کرتی ہے۔ آپ اپنے بچے کو ہر خوراک کے بعد ڈکار دلانے کی کوشش کر سکتے ہیں لیکن اگر وہ ایسا نہیں کرتا تو فکر نہ کریں۔ اگر معدہ سے ہوا کا اخراج ضروری ہوا تو وہ ڈکار لینے کی کوشش کے دوران نکل جائے گی لیکن یہ ہر وقت ممکن نہیں ہوگا۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا بےبی ڈکار لے تو اس کے دودھ پی لینے تک انتظار کریں۔
بے بی بوتل سے دانتوں کے خراب ہونے کو روکنا
جب آپ کا بچہ سو رہا ہوتا ہے تو رطوبتیں منہ میں جمع ہو رہی ہوتی ہیں، اگر آپ اپنے بچے کو منہ میں دودھ کی بوتل یا دیگر کوئی میٹھے مشروب دے کر سلاتی ہیں تو یہ دانتوں کی خرابی کا باعث ہو سکتےہیں ۔ آپ اس مسئلے کی روک تھام اس طرح کر سکتے ہیں کہ جب آپ کا بےبی سوئے تو اس کے منہ میں بوتل نہ دیں۔ اگر آپ کو اس وقت بوتل دینا ضروری ہو تو اسے دودھ کی بجائے پانی سے بھرکر دیں۔